
کہا جاتا ہے کسی بھی معاشرے میں جنگلات کی اہمیت کا اس وقت پتہ لگتا ہے جب وہاں پر ماحولیاتی تبدیلیاں براہ راست عوام پر اس طرح اثر انداز ہوتی ہیں کہ ان کی روز مرہ کی زندگی میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ کیونکہ جنگلات کی ہمارے زندگیوں میں بہت زیادہ اہمیت ہے، ہوا سے لیکر بارشوں تک سب اس کا اس ہی سے تعلق ہے۔
یہی وجہ ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایک بڑا فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں مارگلہ کے جنگلات میں موجود مونال ریسٹورنٹ کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اسلام آباد میں قائم مونال ریسٹورنٹ کے بند کرنے کی جہاں تصدیق کی وہیں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ مونال ریسٹورانٹ مارگلہ نشینل پارک میں موجود ہے اور قانون کے تحت نیشنل پارک میں کسی بھی قسم کی تعمیر اور کاروبار کی اجازت نہیں ہے لہذا مونال ریسٹورنٹ بھی مارگلہ نیشنل پارک میں قائم ہے اور وہاں جو بھی غیر قانونی تعمیر ہوئی ہے، وہ سب کچھ اب ختم کردی جائے گی۔

وفاقی وزیر زرتاج گل کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت 15 نیشنل پارک موجود ہے اور ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے کہ ان نیشنل پارکس کو محفوظ بنایا جائے ساتھ ہی انہوں نے وفاقی کابینہ کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اب جہاں بھی نیشنل پارک موجود ہوگا وہاں پر کسی بھی قسم کی تعمیر کی اجازت نہیں ہوگی۔
ماحولیاتی تبدیلی کی وزیر زرتاج گل نے نیشنل پارک کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے نیشنل پارکس محض نام کے ہوا کرتے تھے جہاں پر کاروبار، لکڑیوں کی کٹائی جیسے غیر قانونی کام ہوا کرتے تھے لیکن موجودہ حکومت اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے واضح اقدامات ہیں کہ نیشنل پارکس کو محفوظ اور بہتر بنانا ہے لہذا اس ہی سلسلے کے تحت ایک بار پھر 10 ارب درختوں کے پروگرام کا آغاز کیا جائے گا تاکہ جنگلات کو مزید فروغ ملے۔
مزید جانئے: دنیا کا پہلا سونے کی مصنوعات والے ہوٹل کا افتتاح
دوسری جانب پچھلی حکومتوں کی جنگلات کے حوالے سے پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پہلے جنگلات محض نام کے ہوا کرتے تھے، پہاڑوں کو کاٹ دیا گیا اور بڑی بڑی بلڈنگز بنادی گئیں، ریسٹورانٹ بنائے گئے جبکہ یہ غیرقانونی تعمیرات لوکل گورنمنٹ، سی ڈی اے اور کنسٹرکشن مافیا کی ملی بھگت کے ساتھ ہوا۔ لہذا اب ہم نیشنل پارکس کو باقاعدہ شکل دے رہے ہیں۔ یہ چیز سمجھ سے بالاتر ہے کہ نیشنل پارکس کے اندر ریسٹورانٹ بنے ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر زرتاج گل نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کی غیر قانونی تعمیرات نہ ہونے دینگے اور نہ ہی ہم نے ہونے دیا۔ کلر کہار کی پہاڑیوں کے اوپر ہمیں کچھ نظر آیا تو ہم نے فوراً کاروائی کی تھی۔
0 Comments