
وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے اجمل وزیر کو مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کے عہدے سے برطرف کردیا، کامران بنگش صوبے کے نئے وزیر اطلاعات ہونگے، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی جانب سے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو مبینہ آڈیو ٹیپ لیک ہونے کے بعد عہدے سے فارع کردیا گیا ہے جبکہ ان کی جگہ محکمہ اطلاعات کا قلمدان اب کامران بنگش کو سونپ دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق صوبائی مشیر اطلاعات اجمل وزیر کی ایک آڈیو ٹیپ منظر عام پر آئی تھی، جس میں وہ کسی اشتہاری ایجنسی سے کمیشن کے معاملے پر بات چیت کررہے تھے، جس کے بعد وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمودً خان نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مشیر اطلاعات کو عہدے سے فارغ کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
اس حوالے سے صوبائی اطلاعات کا قلمدان حاصل کرنے والے کامران بنگش کا کہنا ہے کہ آڈیو ٹیپ کے لیک ہونے کے بعد اجمل وزیر کو عہدے سے برطرف کیا گیا ہے، اشتہاری ایجنسی سے کمیشن لینے کی کچھ چیزیں سامنے آئیں تھیں، جس کی حکومت خیبرپختونخوا فرانزک تحقیقات کروا رہی ہے جبکہ ساتھ ہی ان کا مزہد کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو بھی اس پورے معاملے سے اگاہ کردیا گیا ہے، اس معاملے پر حتمی تحقیقاتی رپورٹ آنے کا انتظار ہے۔
ساتھ ہی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کے آڈیو ٹیپ سے متعلق صوبے کے چیف سیکریٹری کو مراسلہ ارسال کردیا ہے، جس میں آڈیو ٹیپ کے حوالے سے حقائق جاننے کے لئے تحقیقات کا کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اجمل وزیر کو گزشتہ برس ہی شوکت یوسف زئی کی جگہ مشیر اطلاعات بنایا گیا تھا۔ جبکہ اس سے قبل رکن پنجاب اسمبلی عظمی کاردار کی بھی ایک ویڈیو جاری ہوئی تھی جس کے بعد ان کو بھی عہدے سے فارغ کردیا گیا تھا۔
0 Comments