
لودھراں کے نواحی علاقے میں قتل کی ایک افسوناک واردات سامنے آئی ہے جس میں سوتیلے بیٹوں نے ماں سے دوسری شادی کی رنجش کی بنا پر باپ کو قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نواحی علاقے چکنمبر 346 ڈبلیو بی میں 55 سالہ خادم حسین نے دو ماہ قبل ملزمان کی والدہ سے شادی کی تھی جس کی دشمنی میں سوتیلے بیٹوں نے قتل کیا۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مقتول پر جلال اور ہاشم نے اس وقت حملہ کیا، جب وہ اللہ دتہ کے ساتھ گھر کے باہر کھڑا تھا، خادم حسین کو گردن، بازو اور ٹانگ کے پچھلے حصے پر وار کیا گیا۔

اس موقع پر خادم حسین اور اللہ دتہ نے ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کی تو وہ انہیں دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔ خادم حسین کو تشویشناک حالت میں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔مقتول کے بیٹے خالد محمود نے بتایا کہ ملزمان نے پہلے بھی خادم حسین کو اغواء کرکے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔تاہم، پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کردیا۔
اس سلسلے میں پولیس نے خالد محمود کی شکایت پر ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کاشف اسلم نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ دوسری شادی کی دشمنی پر قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے 2018 میں راوی روڈ کے علاقہ میں دوسری شادی کرنے پر بیٹے نے ماں کو اس کے دوسرے شوہر سمیت چھری کے پے درپے واراور گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ اسی طرح ایک اور واقعے میں دوسری شادی کی رنجش اور بچے حوالے نہ کرنے پر شوہر نے مبینہ طور پر سابقہ بیوی، بیٹی اور بیٹے پر تیزاب پھینک دیا تھا، ماں اور بچے جھلس کر زخمی ہو گئے تھے۔
مزید برآں، ہمارے معاشرے میں ماں باپ کی دوسری شادی اکثر بچے قبول نہیں کرپاتے یہی وجہ ایسے واقعات کے رونما ہونے کی وجہ بنتے ہیں۔ ماہرِ تعلقات یا ریلیشنشپ ایکسپرٹ کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ایسے رشتوں کو قبول کرنا آسان نہیں ہے کیونکہ یہ نئے رشتے کسی پرانے رشتے کی جگہ لے لیتے ہیں اور نئے رشتوں میں پرانی یادیں اور جذبات کو بھلانا کسی بھی بچے کے لیے کافی مشکل ہے۔دراصل ہمارے معاشرے میں شادی کو سب سے زیادہ مقدس اورعمر بھر چلنے والا رشتہ سمجھا جاتا ہے۔ ایسے حالات میں دوسری شادی کی گنجائش نہیں رہتی اور معاشرہ کھلے عام دوسری شادی کو قبول نہیں کرتا، اسی لئے معاشرے میں مخصوص چیزوں کے لیے ایک پیٹرن بن گیا ہے کہ اگر کوئی سوتیلا ماں باپ ہے تووہ برا ہی ہوگا یا کچھ برا ہی کرے گا۔
رواں برس بھی کراچی میں ملیر سعود آباد کے علاقے میں بیٹے نے چھری کے وار کرکے سوتیلی ماں کو قتل کردیا تھا۔ مقتولہ کے شوہر کے مطابق چھوٹے بیٹے کی سالگرہ کا کیک لانے کے لئے بیٹے کو پیسے دئیے تھے، لیکن وہ کیک لانے کے بجائے چھری لے آیا اور سوتیلی ماں کو قتل کردیا۔پولیس کے مطابق مقتولہ نماز پڑھ رہی تھی اسی دوران ملزم نےچھری کے وار سے قتل کیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔مقتولہ عذرا سے ملزم کے والد کامران نے تین ماہ قبل شادی کی تھی۔
0 Comments