
کیا بھوت واقعی میں ہوتے ہیں ؟ کیا آپ کا واسطہ کبھی کسی جن ، بھوت یا چڑیل سے پڑا ہے؟ غیر مرئی مخلوقات کے حوالے سے یہ سوال ہمیں اکثر ہی سننے کو ملتے ہیں۔ یہ بات بھی سچ ہے کہ ہم سے بعض لوگ تو ان پر یقین رکھتے ہیں جبکہ بعض نہیں رکھتے۔ انٹرنیٹ سے پہلے تو ہم ان بھوتوں کے قصے صرف کہانیوں میں پڑھتے تھے لیکن سوشل میڈیا کی بدولت اب ان کی پراسرار حرکات کی ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں جو وائرل بھی ہوجاتی ہیں۔ ان ویڈیوز میں کبھی کسی گھر یا عمارت میں بھوتوں کی پُراسرار حرکتیں دیکھائی جاتی ہے تو کبھی پارک میں کسی غیر مرئی مخلوق کو جھولا جھولتے ہوئے دیکھایا جاتا ہے۔
ایسی ہی خوفزدہ کردینے والی ویڈیو کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں سرکاری دفاتر کے مرکز سوک سینٹر کے ایک کمرے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں کچھ عجیب ہی مناظر دیکھنے کو ملے ہیں۔ تاہم سرکاری ذرائع نے اسے کسی کی شرارت قرار دیا ہے اور اس طرح کی صورتحال کی تردید کی ہے۔

وائرل ہونیوالی ویڈیو میں دیکھا جاتا ہے ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے دفتر میں 2 ملازم کام میں مصروف ہوتے ہیں کہ میز پر پڑی فائلوں میں سے ایک فائل خوبخود اڑ کر نیچے گرجاتی ہے۔ سامنے ایسا کرتا کوئی شخص نظر نہیں آتا مگر کام کرنے والا ملازم کسی کو مخاطب کرتے ہوئے شرارت کرنے سے منع کرتا ہے۔ چند سیکنڈ بعد وہی فائل فرش سے اچھل کر مزید آگے کی طرف آتی ہے تو پھر وہ شخص نظر نہ آنے والے کو شرارت کرنے سے منع کرتا ہے، وہ ملازم فائل اٹھا کر فائلوں کے ڈھیر پر رکھ دیتا ہے کہ تھوڑی دیر بعد اس کے سامنے بیٹھے شخص کے پاس ٹیبل پر رکھی الیکٹرک کیٹل خودبخود کھسکنے لگتی ہے وہی شخص کسی نظر نہ آنے والے کو ڈانٹتا ہے۔

جبکہ دوسری ویڈیو میں اسی دفتر کی کرسی پر بیٹھا ایک شخص سامنے کی خالی کرسی پر مبینہ طور پر فرضی افسر سے گفتگو کر رہا ہے، اس طرح ان کو کسی اور شخص کے آنے کا کہتا ہے اور احتراماً اٹھ کر کھڑا ہوجاتا ہے۔ اس موقع پر مبینہ طور پر آنے والے کے لیے راستہ بنایا جاتا ہے اور کرسیاں خود بخود کھسکتی نظر آتی ہیں۔ اس حوالے سے یہ افواہیں بھی سرگرم ہیں کہ ایس بی سی اے آفیسرز کلب میں بھی مبینہ طور پر جنات کا قبیلہ آباد ہے جہاں اذان مغرب کے بعد ہی غیرمرئی مخلوق کی حرکات و سکنات شروع ہوجاتی ہیں اور عمارت میں رات کی ڈیوٹی کے بیشتر افسران خوف سے تھرڈ فلور پر نہیں جاتے۔
قبل ازیں ، لاہور میں ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور کے علاقہ غریب آباد میں ایک شخص چڑیل کا روپ دھار کر بکری چوری کی وارداتیں کرتا تھا۔ تاہم علاقے کے نوجوانوں نے اس نقلی چڑیل کو پکڑ کے پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ پولیس کے مطابق جب اس نقلی چڑیل کی تفتیش کی گئی تو انکشاف ہوا کہ یہ کوئی عورت نہیں بلکہ ایک مرد ہے، جو اس بہروپ میں لوگوں کو خوفزدہ کرکے علاقہ سے بکری چوری کی وارداتیں کرتا تھا اس شخص کی شناخت عمران ولد قمر دین کے نام سے ہوئی تھی۔ پولیس نے زیر حراست ملزم کے خلاف کارروائی شروع کردی تھی۔
0 Comments