اگر اسکولوں میں کورونا نہیں آتا، تو وہ بھی کھول دیتے ہیں۔ سعید غنی


1

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کم از کم نئے کپڑوں سے زیادہ ضروری ہے۔ اگر اسکولوں میں کورونا نہیں آتا تو پھر اسکولوں کو بھی کھول دینا چاہئے ۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلہ آنے کے بعد رہنما پاکستان پیپلزپارٹی سعید غنی نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کا سہارا لیتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت سب سے زیادہ بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوری ہیں۔ کورونا وائرس اسکولوں میں نہیں آتا اس کو بھی کھول کر تعلیمی سرگرمیوں کا دوبارہ سے آغاز کردیتے ہیں۔ آج ہماری عدالت میں اس بات پر سرزنش کی جارہی ہے کہ ہم نے بازار ہو شاپنگ مالز کو بند کررکھا ہے۔ عین ممکن ہے اگر کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے پیش نظر اگر حالات بگڑے تو کل عدالت میں ہماری اس بات پر سرزنش ہوگی کہ اسپتالوں میں جگہ کیوں کم ہوگئی ہے اور طبی عملے سمیت ڈاکٹرز کی کمی کا سوال بھی ہم ہی کیا جارہا ہوگا ۔

جبکہ دوسری جانب رہنما پیپلزپارٹی سعید غنی نے عوامی راویوں پر بھی تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” میں انتہائی حیرت زدہ اور پریشان ہوں کہ آج رات ہمارے ہاں لوگوں کو اپنے بچوں سے زیادہ عید کے نئے کپڑوں کی فکر ہوری ہے”.

یاد رہے صوبائی انتظامیوں کی جانب سے عائد شاپنگ مالز اور بازاروں کو ہفتے اور اتوار کو بندرکھنے کے فیصلے پر گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے لارجربنچ جس کی سربراہی جیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کررہے تھے۔ لارجربنچ نے ملک بھر کے تمام شاپنگ مالز اور بازاروں ایس او پیز کے ساتھ دوبارہ کھولنے کا نا صرف حکم دیا بلکہ کاروباری سرگرمیوں کو ہفتے اور اتوار کے روز بھی جاری رکھنے کا فیصلہ دیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *