سیالکوٹ میں جعلی پیر قبر سے زندہ برآمد


-1

محبوب آپ کے قدموں میں ، بے اولادی کا علاج ، کالے جادو کا توڑ ، وطن عزیز کی دیواروں پر لکھی ہوئی تحریریں اور دیواروں پر چسپاں اشتہارات یہ بتاتے ہیں کہ ہم ہمیشہ شارٹ کٹ کی تلاش میں رہتے ہیں ، کوئی جادو کوئی چھومنتر ایسا مل جائے کہ ہمارے سارے معاملات آسان ہوجائیں، دشمن زیر ہوجائیں، محبوب قدموں میں آجائے، مال و دولت گویا بارش کی طرح برسنے لگے اور بابا کی کرپا سے گویا بیڑہ ہی پار ہوجائے۔

یہی وجہ کہ جعلی عاملین وکاملین نے ملک بھر میں اپنا دھندہ پھیلا رکھا ہے اور خوب “ترقی “بھی کر رہے ہیں ، ایسے ہی ایک کراماتی جعلی پیر کا انوکھا واقعہ سیالکوٹ میں پیش آیا۔ سیالکوٹ میں تھانہ صدر کے علاقہ ونجل میں یہ جعلی پیر اپنے مریدوں کے پکارنے پر قبر سے جواب دیتا تھا۔ پولیس نے کارروائی کر کے جعلی پیر کا بھانڈا پھوڑ دیا اور اس کو قبر سے زندہ سلامت برآمد کرلیا۔

Image Source: Screengrab

تفصیلات کے مطابق جعلی پیر صغیر شاہ نے زیر زمین چالیس روزہ چلے کا انکشاف کیا اور اپنے مریدوں کی دعاؤوں میں چالیس روز کے لئے زیر زمین چلا گیا تھا۔

جعلی پیر کے خود ساختہ قبر میں اتارے جانے کو مریدوں نے ویڈیو کے ذریعے محفوظ بنایا تاکہ بعد میں پیر صاحب کی ان “کرامات” کو کیش کرایا جاسکے۔ اس ویڈیو میں مرید رو رو کر اپنے پیر کو رخصت کرتے رہے اور جعلی پیر صاحب بھی اپنے مریدوں کو دلاسہ دیتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں ۔ لیکن ان مریدوں کو کیا معلوم تھا کہ یہی ویڈیو ان کے پیر صاحب کو بے نقاب کرنے کا ذریعہ بن جائے گی کیونکہ ڈی پی او سیالکوٹ نے اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اس پر سخت نوٹس لیا اور پولیس نے کارروائی کرکے جعلی پیر کا بھانڈا پھوڑ دیا جو قبر کے بجائے ایک کمرے سے برآمد ہوا۔

Image Source: Screengrab

دوران کارروائی یہ بات سامنے آئی کہ بظاہر قبر میں جاتا یہ جعلی پیر تو اصل میں زیر زمین ایک کمرے میں مقیم تھا اور یہ کوئی معمولی کمرہ نہیں تھا بلکہ اس کمرے میں زندہ رہنے کے تمام انتظامات موجود تھے، اس مبینہ قبر نما کمرے میں ہوا داخل ہونے کے لئے سوراخ رکھے گئے تھے بلکہ جعلی پیر کے آرام کے لئے نرم بستر اور کھانے پینے کا بندوبست بھی کیا گیا تھا۔ پولیس نے چھاپہ مار کر اس قبر نما زیر زمین کمرے کی ساری حقیقت کھول دی اور جعلی پیر صغیر شاہ کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا۔

کچھ عرصہ قبل بھی گجرات کے علاقے کنجاہ میں پیر بننے کے لئے بھٹے پر کام کرنے والے 40 سالہ محمد افضال نے اپنے پیر کے حکم پر گاؤں کے باہر زمینوں میں قبر بناکر خود کو زندہ دفن کر لیا تھا۔ اس قبر میں موبائل فون، سگریٹ اور پانی کی بوتل بھی رکھوائی گئی تھی۔ پیر صاحب نے قبر کے ایک طرف چھوٹا سا سوراخ بھی بنوایا ہوا تھاتاکہ قبر کے اندر ہوا کی آمدرفت ہوسکے اور علاقے مکینوں نے مبینہ پیر کی قبر پر حاضری بھی دینی شروع کردی تھی۔ تاہم ، میڈیا کی نشاندہی پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *