
کھیلوں کی دنیا میں کوئی بھی کھیل آساں نہیں ہوتا لیکن پاکستان کی 24 سالہ انیتا کریم نے ایک ایسے خطرناک کھیل میں کامیابی حاصل کی ہے جسے عام طور پر مردوں کا کھیل سمجھا جاتا اور اس کھیل کا نام ہے مکسڈ مارشل آرٹ۔
پاکستان کی واحد مکسڈ مارشل آرٹ کی ماہر خاتون کھلاڑی انیتا کریم ہنزہ سے تعلق رکھتی ہیں، بطور فائٹر وہ اپنے کیرئیر میں کامیابی کے سفر پر گامزن ہیں اور اپنی فتوحات سے ملک کا نام سربلند کررہی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سنگاپور میں منعقدہ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے شاندار کامیابی حاصل کرلی۔

سنگاپور میں ہونے والی “ون واریرسیریز 10” کے مقابلے میں انیتا نے استونیا سے تعلق رکھنے والی میری ریومٹ کو شکست دے کر فائٹ اپنے نام کی۔ اس مقابلے میں وہ استونیا کی کھلاڑی کو 01-02 سے شکست دینے میں کامیاب رہیں۔
اس سے قبل بھی پاکستان کے پہلے مخلوط مارشل آرٹس کی کھلاڑی انیتا کریم نے انڈونیشیا کی گیتا سوسوسن کو واریر سیریز (او ایس ڈبلیو) میں شکست دے رکھی ہے۔ مقابلے کے دوران انیتا کریم نے اپنی مخالف سے زبردست فائٹ کی اورفیصلہ کن وقت میں اس پرایسا وار کیا کہ وہ پھر سنبھل نہ سکی۔

پچھلے سال اسلام آباد میں منعقدہ فائٹ فورٹریس میں مقابلہ کرتے ہوئے 24 سالہ انیتا کریم نے پاکستان گریپنگ چیلنج (پی جی سی) 5 اور 6 میں سونے کے تین تمغوں کے علاوہ چاندی کا تمغہ بھی جیتا۔ اس کھیل میں وہ اپنے بھائی احتشام کریم ، علومی کریم ، اور علی سلطان نے متاثر کیا ہے جو خود بھی ایم ایم اے کے فائٹر ہیں ۔ بلاشبہ کھیلوں کی دنیا میں مکسڈ مارشل آرٹس کا شمار دنیا کے سخت ترین کھیلوں میں کیا جاتا ہے لیکن انیتا کریم جیت کے جذبے کے ساتھ میدان میں اترتی ہیں اور اپنے مخالف کو زیر کرلیتی ہیں۔
انیتا کریم کو مکسڈ مارشل آرٹ کی تربیت لیتے ہوئے تین سال ہوگئے ہیں اور وہ روزانہ چھ یا سات گھنٹے مشق کرتی ہیں۔ اس کھیل میں خواتین کی شمولیت نہ ہونے کے باعث وہ بھائیوں کے ساتھ ہی مشق کرتی رہی ہیں اور ہر مرحلے پر ان کو اپنے خاندان کی سپورٹ حاصل رہی ہے۔

انیتا کریم جو اس کھیل میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی ہیں لڑکیوں کے لئے مثال بننا چاہتی ہیں اور یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں لڑکیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں اور وہ مقابلہ کر سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایم ایم اے فائٹنگ نے پاکستان میں تہلکہ مچادیا ہے۔ پاکستان میں امریکی نژاد پاکستانی مخلوط مارشل آرٹسٹ بشیر احمد نے ایم ایم اے کا یہ جدید کھیل متعارف کروایا۔ اس کے بعد سے پورے ملک میں متعدد ایم ایم اے جیمز میں باقاعدہ مکسڈ مارشل آرٹ کی ٹرینگ کا آغاز ہوا اور یوں پاکستانی کھلاڑی اب بین الاقوامی سطح پر ایم ایم اے فائٹرز کے طور پر سامنے آرہے ہیں۔

درحقیقت یہ مشکل کھیل انسان کو لڑنا اور اپنی حفاظت وتحفظ کا طریقہ سیکھاتا ہے خصوصاً لڑکیوں کو ذہنی طور پر بھی مضبوط بناتا ہے جس کی عمدہ مثال انیتا کریم ہیں۔ تاہم مکسڈ مارشل آرٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں میں بھی اپنی پاکستانی خواتین کھلاڑی اپنے ہمت وحوصلہ سے کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں جیسے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کی نمبرون بیڈمنٹن چمپئین ماحور شہزاد کو بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن (بی ڈبلیو ایف) نے اسپورٹس مینجمنٹ میں یونیورسٹی آف لندن کی اسکالرشپ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ پاکستان کی یہ 24 سالہ اسٹار پلیئر اس عالمی اسکالر شپ کو حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی پلیئر ہیں۔
0 Comments