ملک بھر میں جہاں عوام میں پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کی ایک بڑی مقبولیت ہے، وہیں شوبز انڈسٹری میں بھی ان کی مقبولیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، نامور شوبز شخصیات اکثر وبیشتر عمران خان کی حمایت میں آواز بلند کرتے آئے ہیں۔ ایسا ہی کچھ حال ہی میں بھی دیکھا گیا، جب قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہوئی، تو شوبز شخصیات نے ناصرف خوشی اظہار کیا بلکہ اسے عمران خان کی سیاسی کامیابی بھی قرار دیا، تاہم اداکار یاسر حسین نے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے مستقبل کے کچھ تحفظات کا اظہار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونا تھی، مگر اجلاس کے ابتداء میں وزیر قانون فواد چوہدری نے تقریر کی اور اسے ملک کے خلاف بیرونی سازش قرار دی، جس پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کے تحت قرارداد مسترد کردی۔
بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لئے تجویز بھیج رہے ہیں۔ صدر نے وزیراعظم کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسمبلی کو توڑ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: یاسر حسین فلسطین کے معاملے پر کرسٹیانو رونالڈو سے بےحد متاثر
اس سلسلے میں جہاں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان نے اسے اپنی سیاسی جیت قرار دے دیا وہیں شوبز شخصیات کی جانب سے بھی عمران خان کی ناصرف کھل کر حمایت کی جاتی رہی بلکہ انکے فیصلے پر بےحد خوشی کا اظہار بھی کیا گیا، البتہ معروف پروڈیوسر اور اداکار یاسر حسین جو اب تک موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر خاموش تھے، انہوں نے عمران خان کے حوالے سے مستقبل کے کچھ خدشات کا اظہار کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر جاری بیان میں اداکار یاسر حسین لکھتے ہیں کہ “جیسے اس وقت فنکار عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ کرے پاور میں آنے کے بعد عمران خان بھی ان کے ساتھ ایسے ہی کھڑا ہو۔ آمین
واضح رہے سینیئر پروڈیوسر یاسر حسین کا شمار انڈسٹری کے ایسے لوگوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے ہمیشہ ناصرف ملک کی فلمی اور ڈرامہ صنعت کو مضبوط کرنے کی بات کی بلکہ فنکاروں کے مسائل کو بھی ہرممکن طریقے سے بلند کرتے ہیں۔ یہی نہیں ماضی میں یاسر حسین نے ملک میں ترکش ڈرامہ سریز نشر کرنے کی بھی مخالفت کرچکے ہیں، انہوں نے ترکش فنکاروں کو ملکی اشتہارات اور برانڈ ایمبسڈر بنانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے، سخت موقف اپنایا تھا۔
اس کے برعکس ملک کی سیاسی صورتحال کی بات کی جائے تو، ایک جانب صدر مملکت کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد کابینہ ڈویژن نے عمران خان کا بطور وزیراعظم عہدہ ختم ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب اپوزیشن اتحاد نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے رہی ہے، اس سلسلے میں اپوزیشن کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اسپیکر کی رولنگ کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…