پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کپتان بابر اعظم نے قیادت سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کے نمبر ون بیٹر بابر اعظم نے گزشتہ دنوں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا اور پی سی بی نے یہ استعفیٰ منظور کرتے ہوئے کرکٹر کو سپورٹ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
اس استعفے کے بعد ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں کامیاب کپتانی کے دورانیے کو دیکھتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان ٹیم کے نئے کپتان کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے تھے تاہم اب ذرائع بتا رہے ہیں کہ اس دوڑ میں مزید تین نئے نام شامل ہوگئے ہیں۔
جن میں بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کی سیریز سے قبل رضوان کی جگہ ٹیسٹ نائب کپتان بننے والے سعود شکیل کو ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ اسی طرح پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی کپتانی کرنیوالے فخر زمان کو بھی جارحانہ حکمت عملی کے باعث زیر غور لایا جاسکتا ہے جبکہ سلمان آغا نے تاحال ڈومیسٹک میں کبھی کپتانی نہیں کی ہے۔
بابر اعظم کی قیادت چھوڑنے کے بعد کرکٹ حلقوں میں محمد رضوان کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کی سلیکشن کے معاملات میں بھی رضوان سے مشاورت کا عمل شروع ہو چکا ہے، جو اس بات کی مزید تصدیق کرتا ہے کہ وہ کپتان بننے کے لیے سب سے زیادہ موزوں امیدوار ہیں۔
’پہلی بار بیٹ خریدنے کی فرمائش کی تو والد نے کہا ’پیسے نہیں ہیں‘بابر اعظم کی کہانی
اس سے قبل بھی بابر اعظم نے 15 نومبر کو ناقص کارکردگی کے بعد تینوں فارمیٹس کی قیادت سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس وقت شاہین شاہ آفریدی کو ٹی20 ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ایک سیریز کھیلی، جس میں ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تاہم امریکا میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرمناک کارکردگی اور پہلے راؤنڈ سے قومی ٹیم کے باہر ہونے کے بعد خبریں سامنے آئیں کہ ٹیم میں کھلاڑیوں کے تین گروپس ہیں، تاہم اب اطلاعات ہیں کہ بورڈ کسی ایسے کھلاڑی کو قیادت کے لیے سامنے لانے کے بارے میں سوچ رکھتا ہے، جس کا نام کسی تنازع میں نہ ہو۔
اس کے بعد ٹی20 ورلڈ کپ کے قریب ایک بار پھر بابر اعظم کو وائٹ بال ٹیم کی قیادت دی گئی تھی۔ تاہم ٹی20 ورلڈ کپ میں بھی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے باعث بابر اعظم نے اب وائٹ بال کی قیادت چھوڑ دی ہے۔ اس صورتحال کے بعد محمد رضوان کو نیا کپتان مقرر کیے جانے کی قوی امید ہے۔
محمد رضوان کی قیادت میں ٹیم کا مستقبل کیا ہوگا، یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن اس وقت ٹیم کی قیادت کے لیے ان کا نام سب سے زیادہ سامنے آ رہا ہے، اور وہ اپنے تجربے اور کارکردگی کی بنیاد پر اس عہدے کے لیے موزوں ترین امیدوار سمجھے جا رہے ہیں۔
کراچی، 12 اپریل: جنوبی ایشیا کے خطہ میں طب کے میدان میں گراں قدر خدمات خدمات…
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…