جمعرات کے روز فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پشاور میں ایک شخص کو مبینہ طور پر امریکہ میں ایک نابالغ لڑکی کو اسنیپ چیٹ اکاؤنٹ ہیک کرکے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی جانب سے وصول ہونے والی شکایت پر ، ایف آئی اے پشاور ریجن کے سائبر کرائم ونگ (سی سی ڈبلیو) کی جانب سے بدھ کی رات کو ایک کارروائی عمل میں لائی گئی۔ امریکہ کی اس قانون نافذ کرنے والی اعلیٰ ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ ایک نابالغ امریکی لڑکی، جو کہ ورجینیا کی رہائشی ہے ، اسے پشاور کے علاقے حیات آباد میں رہنے والے ایک ملزم کی طرف سے مسلسل جنسی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔
ایف آئی اے پشاور ریجن نے کاروائی کے دوران ملزم کو حراست میں لیا، بعدازاں ملزم کے جرم کے اعتراف کے بعد اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور جبکہ ملزم سے مزید تفتیش بھی جاری ہے۔ ایف آئی اے سی سی ڈبلیو پشاور ریجن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق ، ملزم طاہر خان نے یکم جون کو متاثرہ کا سنیپ چیٹ اکاؤنٹ ہیک کیا اور متاثرہ لڑکی کو اکاؤنٹ سے لاک کر دیا تھا۔
بعدازاں ملزم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام کے ذریعے متاثرہ لڑکی سے رابطہ کیا اور اس کی قابل اعتراض تصاویر شائع کرنے کی دھمکی دی۔ مزید برآں ، اس نے اسے ایک فحش ویڈیو کال میں حصہ لینے اور چائلڈ پورنوگرافی کا مواد تیار کرنے پر مجبور کیا۔
اس سلسلے میں متاثرہ امریکی شہری نے اپنا اکاؤنٹ غیر فعال کرنے کے لیے اسنیپ چیٹ انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ جس پر لڑکی نے پھر فیس بک انتظامیہ سے رابطہ کیا تو وہاں سے ہراساں کرنے والے کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ لہذا پھر متاثرہ لڑکی نے ایف بی آئی سے رابطہ کیا اور ملزم کے اکاؤنٹ کی تمام معلومات فراہم کی۔
امریکی لڑکی کی شکایت موصول ہونے کے بعد ایف بی آئی نے مجرم کے خلاف ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں شکایت درج کرائی۔ جہاں باقاعدہ شکایت کے بعد ، ایف آئی اے پشاور ریجن نے ضبطگی اور سرچ وارنٹ حاصل کیا اور حیات آباد میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا۔
ایف آئی اے پشاور ریجن نے ملزم کے گھر کاروائی کے دوران کئی موبائل فون اور لیپ ٹاپ ضبط کیے گئے، جبکہ مجرم کی ڈیوائسز میں سے متاثرہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر بھی برآمد کرلی گئیں۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مجرم والد کے نام سے رجسٹرڈ ڈیٹا سم کے ذریعے انسٹاگرام اکاؤنٹ استعمال کر رہا تھا۔ جس پر ایف آئی اے ٹیم نے ملزم اور اس کے والد کو بھی حراست میں لے لیا۔ تاہم مجرم نے ابتدائی تفتیش میں اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا، جس پر ملزم کے والد کو رہا کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: حیدرآباد میں خاتون کی نامناسب ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والا شخص گرفتار
گزشتہ 10 سے 15 سالوں میں پاکستان سوشل میڈیا استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں ایک واضح اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں زیادہ تر نوجوانوں کی تعداد ہے۔ البتہ درست اگاہی اور غلط استعمال کے باعث ملک میں بڑی تعداد میں آن لائن ہراسمنٹ کے کسسز میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے۔ اگرچے ہمارے ملک میں ایسے کیسز سے رپورٹ ہونے کی شرح بھی بہت کم ہے۔
اس سے قبل ایک واقعہ پاکستانی نژاد امریکی شہری کے ساتھ پیش آیا تھا، جس میں خاتون روشن ڈیجیٹل اکاونٹ بنوانے کے لئے گئیں، بعدازاں بینک کے ملازم کی جانب سے ان کے ذاتی نمبر پر رابطہ کرکے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔ جس کے بعد خاتون پورے واقعے کے احوال بذریعہ اسکرین شارٹس کے فیس بک پر شئیر کردیا تھا۔
Story Courtesy: Dawn
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…