کہا جاتا ہے کہ اگر انسان کے دل میں کچھ پانے کی لگن ہو تو چاہے پھر کتنی مشکلات کیوں نا آئیں وہ ان کو عبور کرتا ہوا اپنی منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ اسی حقیقت پر مبنی ایک حیرت انگیز واقعہ امریکہ میں سامنے آیا ہے۔ جہاں 60 سال بعد 78 سالہ ٹیڈ سامز اپنے ہائی اسکول کا سرٹیفکیٹ (ڈپلومہ) حاصل کرکے بالآخر گریجویٹ ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں رہنے والے ایک 78 سالہ شخص کو تقریباً چھ دہائیوں کے بعد ہائی اسکول کا سرٹیفکیٹ ملا ہے۔ دراصل، 1962 میں ٹیڈسامز کو سیشن مکمل ہونے سے پانچ دن پہلے اسکول سے معطل کر دیا گیا تھا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے ایک کتاب لی تھی، جس کے 4.80 ڈالر ان پر واجب الادا تھے۔ لہٰذا اسکول انتظامیہ نے انہیں ڈپلومہ دینے سے انکار کردیا تھا۔60 سال سے ان کو اس بات پر افسوس تھا رقم نہ ہونے کی وجہ سے وہ ڈپلومہ کا سرٹیفکیٹ نہیں حاصل کر سکے۔اس بات کا اظہار انہوں نے کئی بار اپنے بچوں سے بھی کیا مگر اب تقریباً چھ دہائیوں بعد انہیں کامیابی ملی ہے۔
اتنے طویل انتظار کے بعد سرٹیفکیٹ ملنے پر ان کی خوشی ساتویں آسمان پر ہے کیونکہ اب وہ خود کو گریجویٹ کہہ سکتے ہیں۔یقیناً کئی دہائیوں پر محیط یہ انتظار ٹیڈ سامز کے لئے بہت اہمیت کا حامل رہا ہوگا جب ہی انہوں نے اپنے اس سرٹیفکیٹ گھر کی دیوار پر سجانے کا فیصلہ کیا ہے۔
عموماً ہمارے معاشرے میں بڑھاپے کو کچھ نہ کرسکنے کی عمر قرار دیا جاتا ہے بلکہ اکثر لوگ تو خود کو اس عمر میں ناکارہ سمجھنے لگتے ہیں اور اس قسم کی سوچیں انہیں کچھ نہ کرنے کے نفسیاتی عارضے میں مبتلا کردیتی ہیں۔ تاہم عالمی سطح پر ہونیوالی ایک تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے اگر بڑی عمر کے لوگوں کو نئے تجربات حاصل کرنے پر مائل کیا جائے، زندگی کے معمولات میں دلچسپی لینے کو سراہا جائے تو ان کی زندگی بھی معیاری گزر سکتی ہے اور اگر یہ لوگ سماجی سرگرمیوں میں مثبت حصّہ لیں تو وہ کارآمد انسان کی حیثیت سے معاشرے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
اس حوالے سے لاہور کے 83 سالہ عبد الرحمان نے اس بات پر عمل درآمد کیا ، قانون پڑھا اور ایل ایل بی پاس کرکے سب کو حیران کردیا۔ 83 برس کی عمر میں چکاوچوبند نظر آنے والے عبدالرحمان کا تعلق لاہور سے ہے، انہوں نے وکالت کے لائسنس کی درخواست دی اور اسطرح وہ ملکی تاریخ کے سب سے بزرگ وکیل بن گئے۔ وکالت کی ڈگری لینے پر ان کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں مرد عورتوں پر بہت ظلم ڈھاتے ہیں اس وجہ سے انہوں نے اس عمر میں صرف ایسی بچیوں کو انصاف دلانے کے لیے عدالتوں میں کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں ، گزشتہ سال کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 85 سالہ ہیبت اللہ حلیمی نے یونیورسٹی آف بلوچستان سےسیاسیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کی ۔یونیورسٹی آف بلوچستان کے اٹھارویں کانووکیشن میں صورت حال اُس وقت دلچسپ شکل اختیار کر گئی کہ جب گورنر بلوچستان سے یونیورسٹی کے سب سے معمر طالبعلم اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری وصول کرنے کے لئے اسٹیج پر آئے۔اس موقع پر گورنر بلوچستان نے انہیں مبارکباد دی اور اس عمر میں پی ایچ ڈی کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ ہیبت اللہ حلیمی کی تعلیم سے بے پناہ محبت ہی وہ واحد وجہ تھی جس کی بدولت انہوں نے یہ کارنامہ سرانجام دیا۔
بلاشبہ یہ افراد اور ان جیسے کئی اور باہمت بزرگ شہری ہمارے معاشرے میں ان تمام لوگوں کے لئے بہترین مثال ہیں جو بڑھاپے کی عمر میں پہنچ کر منفی سوچوں سے مردہ دلی اور مایوسی کا شکار ہوکر خود کو ناکارہ سمجھنے لگتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو اپنے ہاتھوں سے زنگ لگادیتے ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…