اگزشتہ ماہ 30 اکتوبر کو ترکی اور یونان کے درمیان مشرقی ایجیئن سمندر کے اطراف میں 7.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ زلزلے کی شدت نے ترکی کے شہر ازمیر کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جہاں اس زلزلے سے 20 عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا تھا وہیں کئی افراد جان سے بھی ہاتھ بھی دھو بیٹھے تھے جبکہ متعدد افراد عمارتوں کے گرنے کی وجہ سے ملبے تلے دب گئے تھے ۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے، جسے خدا رکھے، اسے کون چکھے۔ ایسا ہی کچھ پیر کے روز ترکہ کے شہر آزمیر میں ہوا، جہاں امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے پھنسے لوگوں کو تلاش کرنے میں مصروف تھیں کہ انہیں ایک تین سالہ بچی کو گرنے والی عمارت کے ملبے سے نکالا گیا جس کا 4 دن بعد بچ جانا کسی معجزے سے کم نہیں ہے، اس زلزلے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 102 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کابینہ کے وزیر مراد کرم نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کی ” خدا کا شکر ہے ،91 گھنٹے کے بعد بچی کا زندہ بچ جانا کسی معجزے سے کم نہیں ہے”
تفصیلات کے مطابق، امدادی کارکنوں نے ملبے تلے سے بچی کی چیخیں سنیں تھیں گھنٹوں کی کوششوں کے بعد امدادی کارکن بچی کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ امدادی کارکنوں کی اس کامیابی پر لوگوں نے تالیاں بجا کر داد دی اور اور اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔
اس دوران ایک امدادی کارکن نے بتایا کہ بچی کو جب باہر نکالا جارہا تھا تو وہ مسکرا رہی تھی، وہ ہمارا انتظار کر رہی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ بچی واشنگ مشین کے پیچھے پھنس گئی تھی جس نے اسے شیلڈ کا کام دیا اور اسے چوٹ سے بچایا۔
تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے آئڈا کے والد نے بچی کو ملبے تلے دبے ہوئے بھی گلے لگایا ہوا تھا۔ جبکہ علاقہ مکینوں نے بچی کو بچانے پر امدادی کارکنوں کی تعریف بھی کی۔ اس ہی دوران آزمیر کے میئر نے ابتدائی معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بچی عمر چار سال ہے، لیکن ترک وزیر صحت فرحتین کوکا نے بعد میں واضح کیا کہ وہ تین سال کی ہیں۔
آئڈا کو بایراکلی کے علاقے کی عمارت کے ملبے سے نکالا گیا ہے، اس کے علاوہ، ایک چار سالہ اور ایک 14 سالہ بچے کو بھی 65 گھنٹوں کے بعد ملبے سے زندہ نکالا گیا ہے۔ اسی وجہ سے یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ اب بھی مزید لوگوں کو زندہ بچایا جاسکتا ہے۔
ازمیر ترکی کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے جس کی آبادی 4.3 ملین سے زیادہ ہے، جبکہ سرکاری ادارے کے مطابق زلزلے کی شدت6 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے کے بعد سے مجموعی طور پر 1،464 آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جاچکے ہیں
یہ سن 2011 میں مشرقی شہر وان میں آئے زلزلے کے بعد ترکی کا دوسرا سب سے خطرناک زلزلہ ہے، سن 2011 میں آئے زلزلے میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ جبکہ اس سال جنوری میں ایلازگ میں آئے زلزلے کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یاد رہے دنیا نے جہاں اس تباہی پر سوگ منایا ، بھارت میں کچھ شدت پسندوں نے ترکی میں آئے زلزلے پر جشن منایا تھا۔ یہ سال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتا جارہا ہے۔ جون میں ، ایک ہی دن میں 147 کے قریب زلزلے ریکارڈ کیے گئے تھے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…