نصاب میں شامل کتابیں طالب علموں کی معلومات میں اضافہ کا باعث ہوتی ہیں لیکن بعض اوقات نصابی کتابوں میں ایسے مضامین کی اشاعت کردی جاتی ہے جو یہ سوچنے پر مجبور کردیتی ہے کہ کیا اس تحریر کو نصابی کتاب کا حصؔہ ہونا چاہئیے تھا؟
اس طرح کا معاملہ یونیورسٹی آف سرگودھا کی اردو گائیڈ میں سامنے آیا ہے۔ اردو میں شائع ہونے والے پارٹ 1 کے گائیڈمیں ،ایک باب ہے جس میں لڑکے کے ساتھ لڑکی کی ملاقات کا احوال بیان کیا گیا ہے ، یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ کیا واقعی تعلیمی نصابی کتابوں میں جذباتیت سے بھرپور تخیلاتی منظر کشی کو شامل کرنا ضروری ہے؟
گائیڈ میں شامل تحریر میں یہ لکھا گیا ہے کہ:”دو دھڑکتی ہوئی چھاتیاں ایک دم سے نمایاں ہوگئیں۔ ”اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ :”اس کی چھاتیوں میں وہی گدگداہٹ وہی دھڑکن ، وہی گولائی، وہی گرم گرم ٹھندک تھی…”
اردو کی گائیڈ میں شامل قابل اعتراض متن کا سلسلہ جاری ہے: “اس کے ننگے بدن کی گرمی اس کے جسم میں ایسی ہلچل پیدا کر رہی تھی۔ جو کچھ بھی ہورہا تھا سانسوں ، ہونٹوں اور ہاتھوں سے طے ہورہا تھا۔ رندھیر کے ہاتھ ساری کی چھاتیوں پر ہوا کے جھونکوں کی طرح پھرتے رہے۔ چھوٹی چھوٹی چونچیاں اور موٹے موٹے گول دانے جو چاروں اطراف ایک سیاہ دائرے. ”مزید یہ کہ اس منظرکشی میں یہ بتادیا گیا ہے کہ لڑکا لڑکی کو کس طرح پیار کررہا ہے۔
بلاشبہ اردو ادب کا ایک معیار اور تمدن ہے لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ ضروری ہے کہ نصابی کتابوں میں ایسے مواد شائع کئے جائیں؟ ایسے مواد نوجوانوں پر کیا اثرات مرتب کریں گے؟ اگر اس طرح کا مواد نوجوانوں کو تعلیمی دور میں پڑھایا جائے گا تو اس کے کیا اثرات مرتب ہونگے۔
یونیورسٹی آف سرگودھا کی گائیڈ میں شامل اس قابل اعتراض اقتباسات کی تصویر یں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں اور اس حوالے سے لوگوں کی آرا ہے کہ ایسے مواد کو “اردو گائیڈ” میں شامل نہیں کرنا چاہئیے۔
اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ یہ متن منٹو کی تحریر کے اقتباسات ہیں۔ اگر ایسا ہے تو کیا واقعی آج کا معاشرہ منٹو کو قبول کرسکتا ہے ، مزید یہ کہ کیا منٹو کو تعلیمی نصاب کا حصہ بننا چاہئیے؟
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب کی ایک درسی کتاب ، بلوچوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے حوالے سے سوشل میڈیا پروائرل ہوچکی ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…