اداکارہ صدف کنول شادی کے بعد سے جتنا خبروں کی زد میں رہی ہیں، ماضی میں شاید ہی کبھی اتنا رہیں ہو، لیکن افسوس ہر بار وجہ کوئی نہ کوئی منفی معاملہ ہی ہوتا یے۔
تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل اداکار شہروز سبزواری اور اداکارہ سائرہ یوسف کے مابین طلاق کی خبریں سامنے آئیں، تو ساتھ یہ افواہ بھی زیر گردش رہی کہ دونوں فنکاروں کی طلاق کی وجہ ماڈل صدف کنول ہیں، اس خبر کی حقیقت کیا ہے، وہ تو کسی کو معلوم نہیں البتہ شہروز سبزواری اور صدف کنول کچھ عرصے بعد رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے، جس کے بعد صدف کنول کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس دوران ماڈل صدف کنول نے بھی تمام تر تنقید کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ناقدین کو ہمیشہ منہ توڑ جواب دیا، حال ہی میں انہوں نے پاکستان سپر لیگ سے منسلک ایک خصوصی ٹی وی شو میں شرکت کی، جس میں میزبان نے ایک جملہ ادا کیا کہ “ایک عورت ہی دوسری عورت کی دشمن” ہوتی ہے، اس پر انہوں نے میزبان کے جملے سے اتفاق کیا۔
اس موقع پر میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا فیشن انڈسٹری میں ان کا کوئی دشمن ہے، صدف کنول نے جواب دیا کہ ہاں، یہ اس شعبے میں عام بات ہے جس میں زیادہ تر خواتین کا غلبہ ہے۔
جوں ہی سوشل میڈیا پر اداکارہ صدف کنول کے حالیہ بیان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو ایک بار پھر سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا، بہت سے لوگوں نے کہا کہ انہیں ایسا متنازعہ بیان دینے کا کوئی حق نہیں ہے، خاص طور پر چونکہ وہ خود دوسری عورت (سائرہ یوسف) کی دشمن رہی ہیں اور جان بوجھ کر شہروز سبزواری کی شادی ختم کروا کر خود شادی کی ہے۔ تاہم، یہ پہلا موقع نہیں ہے، جب صدف کنول کے خلاف ’ہوم ویکر‘ جیسے الزامات لگائے گئے ہیں۔
واضح رہے کچھ عرصہ قبل اداکارہ صدف کنول نے انٹرویو میں فیمنزم کو لیکر موقف اپنایا تھا کہ ان کے نزدیک فیمنزم یہ ہے کہ وہ اپنے شوہر کا خیال رکھیں، اس کی عزت کریں، کیونکہ یہ وہ چیزیں ہیں، جو وہ بچپن سے دیکھتی ہوئی بڑی ہوئیں، یہ انہیں سکھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کا یہ ماننا ہے کہ فیمنزم نے معاشرے میں لبرلز کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ وہ ایک عورت ہیں، انہیں اپنے شوہر ہو سمجھنا چاہیے، اور وہ شوہر سے بہتر سمجھ سکتی ہیں۔ جس کے بعد انہیں کئی حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
خیال رہے جب اداکار شہروز سبزواری اور ماڈل صدف کنول رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے، تو انہیں ابتداء میں سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا تھا، بعدازاں صبر کا پیمانہ لبریز ہونے پر صدف کنول کی جانب سے ایک پیغام جاری کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “جو بھی سن رہے ہیں، اپنی حد میں رہیں اور خوش رہے اور کسی کی برائیاں نہیں کریں، انسان کے بچے بن کر رہیں، یہ جو منفی کمنٹ کر رہے ہیں، انہیں ختم کریں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…