Dome of an old mosque with a crescent
اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے روزہ ایک نہایت اہم ستون ہے۔یہ ماہ مقدس اہل ایمان کے لئے جنت کی نوید اور گنہگاروں کے لیے گناہوں کی معافی کا اہم ذریعہ ہے کیونکہ اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے نیکی کا اجر ستر درجے تک بڑھا دیا جاتا ہے، شیاطین قید کردیئے جاتے ہیں، جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور ہمارا ہر عملِ صالحہ گناہوں کی معافی بن جاتا ہے۔ لہٰذا ان ایام میں زیادہ سے زیادہ عبادت اور توبہ و استغفار کرنا چاہیے تاکہ اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں سمیٹ کر اللہ ربّ العزت کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے میں کامیاب و کامران ہوسکیں۔
اس بابرکت مہینے میں ہم خداوند تعالیٰ سے کن طریقوں سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرسکتے ہیں ،ذیل میں جانتے ہیں۔
ماہِ رمضان میں جو بھی شخص گناہ کبیرہ سے بچتا ہے تو اس کے لئے یہ ماہ مقدس میں سال بھرکے گناہوں کی بخشش کا ذریعہ بن جاتاہے۔نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ
“پانچوں نمازیں ، ہر جمعہ دوسرے جمعہ تک اور رمضان دوسرے رمضان تک ، درمیانی مدت کے گناہوں معاف کردئیے جاتے ہیں بشرطیکہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کیا جائے”۔
(صحيح مسلم:233)
جبکہ ایک اور حدیث میں روزہ، نمازاور صدقہ کو فتنے سے نجات اور گناہوں کا کفارہ بتایا گیا ہے ،نبی کریم ﷺ کا فرمان ہےکہ
“انسان کے لیے اس کے بال بچے، اس کا مال اور اس کے پڑوسی باعث آزمائش ہیں جس کاکفارہ نماز پڑھنا ،روزہ رکھنا اور صدقہ دینا بن جاتا ہے”۔صحيح البخاري:1895)
اللہ تعالیٰ نے رمضان کو دیگر اوقات و ایام پر شرف و فضیلت بخش کر اس کے ہر لمحات کو اپنے مومن بندوں کے لئے نہایت قیمتی سرمایہ قرار دیا ہے۔ اس لئے رمضان میں ایمان کے ساتھ اجروثواب کی امید سے روزہ رکھناگزشتہ تمام خطاؤں کی بخشش کا ذریعہ بن جاتاہے۔ نبی ﷺ کا فرمان ہےکہ
“جس نے رمضان کا روزہ ایمان کے ساتھ ،اجر وثواب کی امید کرتے ہوئے رکھا اسکے گزشتہ سارے گناہ معاف کردئے جاتے ہیں”۔(صحيح البخاري:2014)
رمضان میں قیام کرنا غیررمضان میں قیام کرنے سے افضل ہے اور اس کا ثواب روزے کے برابر ہے۔نبی ﷺ کا فرمان ہےکہ
“جو رمضان میں ایمان اور اجر کی امید کے ساتھ قیام کرتا ہے اس کے سارے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں” (صحيح مسلم: 759)
رمضان المبارک کی راتوں میں قیام کی فضیلت آخری عشرے میں بڑھ جاتی ہے کیونکہ اس میں لیلۃ القدر(شب قدر) ہے، نبی ﷺ اس عشرے میں شب بیداری کرتے اور خوب خوب اجتہاد کرتے ۔ شب قدر میں قیام کی فضیلت بیان کرتے ہوئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ
“جو شب قدر میں ایمان و خالص نیت کے ساتھ قیام کرتا ہے اس کے سابقہ گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں”۔ (صحيح البخاري:1901)
ماہِ رمضان کا ایک عشرہ مغفرت کا ہے جس میں اگر کوئی مسلمان اپنے پچھلے تمام کبیرہ گناہوں سے سچے دل سے توبہ کرلے تو اس کے صغیرہ گناہ روزے کی برکت سے معاف فرما دئیے جاتے ہیں اور وہ شخص گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے بلاشبہ جس کسی کو اللہ تعالیٰ کی مغفرت مل گئی اسے سب کچھ مل گیا۔ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزے اور قرآن دونوں بندے کے لیے شفاعت (سفارش) کریں گے۔
مومن کو رمضان کےدن میں روزہ رکھنا چاہئے،بحالت روزہ بکثرت اعمال صالحہ انجام دینا چاہئے اوراس کی ہر رات میں شب بیداری کرکے قیام دعا، استغفار اور اذکار میں مصروف رہنا چاہئے کیونکہ اس بابرکت مہینے کی ہررات میں اللہ تعالی کی جانب سے خیر کے طالب کو ندا لگائی جاتی اور جہنم سے نجات کی بشارت سنائی جاتی ہے۔
مزید پاڑھیں: چند اچھی بنائی گئیں عادات جو رمضان المبارک کے بعد بھی ضروری ہیں
لہٰذا اس مبارک ماہ کی ان تمام فضیلتوں کو دیکھتے ہوئے ہمیں اس مہینہ میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا چاہیے اور کوئی لمحہ ضائع اور بے کار نہیں جانے دینا چاہیے، کیونکہ یہ ماہ مقدس ہمارے لیے بڑی برکات کا حامل اور قیمتی ہے جس میں ہم اپنے تمام صغیرہ و کبیرہ گناہوں کی معافی مانگ کر اللہ تعالیٰ کے حضور پاک و صاف پیش ہوسکتے ہیں۔ اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق عطاء فرمائے، اور اپنے نفس کا تزکیہ کرکے تقویٰ اختیار کرنے کی توفیق عطاء فرمائے، آمین ۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…