قبض کی تکلیف ہر وہ انسان سمجھ سکتا ہے جس کو اس تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ویسے تو ماہرین آج تک حتمی طور پر یہ نہیں بتا سکے کہ دن میں رفع حاجت کے لئےکتنی بار جانا ایک نارمل عمل ہے مگر اس بات پر سب متفق ہیں کہ چوبیس گھنٹوں میں ایک بار پاخانہ کرنا انسان کی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے بہت ضروری ہے
قبض کا عمومی مطلب یہ ہے کہ آپ ہفتے میں تین یا اس سے کم مرتبہ فضلہ خارج کریں۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہےکہ فضلہ نہ آنے کی وجہ سے پیٹ میں تناؤ ہو اور فضلہ چھوٹی، سخت اور خشک شکل میں آئے۔
اگر چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں تک رفع حاجت سے فارغ نہ ہو تو یہ قبض میں مبتلا ہونے کا اشارہ ہے جس کے لیے اگر کوئی اقدام نہ کیا گیا تو یہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مستقل مسائل کا باعث بن سکتا ہے
محققین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے تو اسے عام سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔
قبض کا علاج کرنے سے پہلے یہ دیکھیں کہ آپ کو کس وجہ سے یہ مسئلہ ہورہا ہے،جو کچھ آپ کھارہے ہیں اس پر خاص نظر رکھیں۔آپ کو چاہیے کہ ڈیری مصنوعات،گوبھی،بندگوبھی،لوبیے،سیب،ناشپاتی،زیادہ نمک والے کھانے اور کاربونیٹیڈ مشروبات کو فوری طور پر خیرباد کہہ دیں۔ان کھانوں کی وجہ سے نہ صرف پیٹ میں گیس بھر جاتی ہے بلکہ یہ قبض بھی کرتے ہیں لہذا انہیں کسی بھی صورت استعمال نہ کریں۔
غیر معیاری غذا اور غیر فعال طرز زندگی قبض کی سب سے عام وجہ ہے ۔بہت زیادہ جنک فوڈ کھانا اور ورزش نہ کرنا آپ کی صحت پر تباہ کن اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ غذا سے متعلق چند عوامل جن کی وجہ سے آپ قبض کا شکار ہو سکتے ہیں ، درج ذیل ہیں۔
ایسی اشیاء زیادہ کھانا جن میں چکنائی اور چینی کا زیادہ استعمال کیا گیا ہو
ایسی اشیاء زیادہ کھانا جن میں دودھ، دہی یا ڈیری پراڈکٹس کا استعمال کیا گیا ہو
پانی کی کمی، پانی کم پینا
فائبر سے بھرپور کھانے کی اشیاء کی کمی (جیسے پھل، سبزیاں اور دلیہ وغیرہ)
اسکے علاوہ بڑھتی عمر میں اعضاء کے افعال سست ہونے اور محدود ہو جانے کی بنا پر بھی اکثر قبض کی شکایت ہو جاتی ہے، جس کے لیے بڑی عمر کے افراد کو معالج سے مشورہ اور دوا لینا ضروری ہے۔
قبض بہت سی مجوزہ دواؤں کا عام ضمنی اثر/سائیڈ ایفیکٹ ہے۔ اگر آپ نے ایک نئی دوا لینی شروع کی اور آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے فضلہ کی شکل یا معمول میں تبدیلی آ گئی ہے ،تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ اس مسئلہ پر بروقت قابو پایا جا سکے۔
آپ کی جسمانی صحت بھی قبض کی وجوہات میں سے ایک ہو سکتی ہے۔ جسمانی صحت خراب ہونے کی صورت میں ہو سکتا ہے کہ کسی بیماری کے سائیڈ ایفیکٹ کے طور پر آپ کی آنتوں میں خوراک کی حرکت محدود ہو جائے، جس کی بنا پر آپ قبض کا شکار بن سکتے ہیں۔ لہٰذا کسی بھی بیماری یا جسمانی صحت میں خرابی کی صورت میں اپنے معالج سے فوری رجوع کریں تاکہ قبض کی تکلیف سے بچا جا سکے۔
گر آپ قبض کے مسئلے سے دوچار ہیں اور کئی طرح کی ادویات استعمال کرنے کے بعد بھی اس سے نجات نہیں مل رہی تو پریشان نہ ہوں بلکہ ذیل میں دئیے گئے مشوروں پر عمل کرکے اس سے چھٹکارا حاصل کیاجا سکتا ہے۔
قبض سے آرام پانے کے لیے کئی قدرتی طریقے موجود ہیں جنہیں آپ اپنے گھر میں ہی اپنا کر اس بیماری سے چھٹکارا پا سکتے ہیں اور ان میں سے کئی طریقہ جات کو میڈیکل سائنس بھی مانتی ہے۔
آئیے آپ کو ایسے کھانوں اور طریقوںکے بارے میں بتاتے ہیں جن پر عمل کرکے آپ قبض سے بچ سکتے ہیں۔
اگر آپ اپنے روز مرہ کی روٹین میں ضرورت سے کم پانی پیتے ہیں تو اس کا اثر جہاں جسم کے دیگر اعضاء پر پڑے گا وہیں یہ قبض کی وجہ بھی ہو سکتا ہے ۔ اگرچہ یہ بہت حیرت انگیز بات ہے لیکن قبض کی حالت میں پانی کے ساتھ ساتھ صحت بخش مشروبات کا استعمال اکثر افراد کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال ایک جانب تو کھانے کو نرم کر دیتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ان کا نظام ہضم میں حرکت کرنا آسان کر کے آنتوں کے کام کو بہتر بناتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف قبض کا خاتمہ ہوتا ہے بلکہ یہ قبض ہونے سے روکتا بھی ہے۔
اگر پیٹ کی بیماریوں کے لئے کسی قدرتی چیز کا نام لیا جائے تو سونف اس میں سب سے زیادہ مفید ہے۔اس کے استعمال سے آنتوں کو سکون ملے گا اور پیٹ سے گیس خارج ہوگی اور قبض سے نجات ملے گی۔آپ چاہیں تو ایک چمچ سونف کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر ابالیں اور آدھا پانی رہ جانے پر یہ مشروب پی لیں،باقاعدہ استعمال سے آپ واضح فرق دیکھیں گے۔
کھانوں اور رائتے میں استعمال کیا جانے والا زیرہ آپ کی قبض کے لئے بھی بہت مفید ہے۔اس کی وجہ سے معدے میں موجود اچھے بیکٹیریا کی تعادا میں اضافہ ہوتا ہے اور قبض دور ہوجاتی ہے۔اسے بھی ابال کر قہوہ کی طرح پیا جائے تو کافی سکون ملتا ہے۔
عام طور پر قبض کے ہونے کی ایک بڑی وجہ ہماری غذائی بے احتیاطی بھی ہوتی ہے اگر ہم زيادہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا استعمال کرتے ہوں جس میں فائبر کی مقدار کم ہو تو اس کی وجہ سے بھی قبض کے ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق 77 فی صد افراد کو قبض کی حالت میں زیادہ فائبر والی غذا سے نہ صرف آرام ملا بلکہ اس کی وجہ سے قبض کے خطرے سے بھی نجات ملی ۔فائبر کی صحت مندمقدار حاصل کرنے کے لیے گندم، دالیں، سبزیاں اور پھل بہترین ذریعہ ہیں اس کے علاوہ اسپغول کا چھلکا بھی بہترین ثابت ہو سکتا ہے
فائبر کسی پائپ کلینر کی طرح کام کرتے ہوئے آپ کی غذائی نالی میں موجود غذا اور فضلے کے اجزاءکی صفائی کرتا ہے، بیج، دالوں، دلیہ، باداموں، متعدد سبزیوں اور خشک میوہ جات میں فائبر کی مقدار کافی ہوتی ہے اور روزانہ 20 سے 35 گرام فائبر کا استعمال قبض کی شکایت میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، تاہم بہت زیادہ فائبر جسم کا حصہ بنانے پر پانی کا استعمال بھی زیادہ کرنا چاہئے۔
قبض کے ہونے کی ایک بڑی وجہ ہمارا طرز زندگی بھی ہے۔ زیادہ دیر تک بیٹھ کر کام کرنا یا ورزش نہ کرنا ہماری صحت کو جہاں سنگین مسائل کا شکار کر سکتا ہے وہیں پر ہاضمے کی خرابی اور قبض کا باعث بھی ہو سکتا ہے۔
حالیہ تحقیق سے اس بارے میں ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں کہ ورزش کرنے سے قبض میں افاقہ ہوتا ہے یا نہیں، لیکن ڈاکٹر اس بات پر متفق ہیں کہ ورزش کے نتیجے میں اعضاء کو ملنے والی حرکت کی وجہ پر خوراک کو جسم کا حصہ بننے اور ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ورزش قبض کی علامات اور وجوہات کو دور کرنے میں مدد گار ثابت ہوتاہے۔
روزانہ 15 منٹ تک چہل قدمی سے خوراک زیادہ تیزی سے ہضم ہوتا ہے۔ اگر زیادہ کھانے کے بعد آپ غنودگی محسوس کررہے ہو تو لیٹنے کی بجائے چہل قدمی کی کو شش کریں، جس سے ہضم کا عمل تیز ہوجائے گا اور قبض کی شکایت سے بچ جائیں گے۔
کیفین سے بھر پور کافی کا استعمال بہت سے لوگوں کو رفع حاجت میں مدد کرتا ہے۔ کافی کے اندر کیفین کے ساتھ ساتھ کچھ مقدار میں فائبر بھی موجود ہوتا ہے جس کی موجودگی قبض کا خاتمہ کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے اور اس کا استعمال اکثر افراد کے اس بڑے مسئلے سے نجات دلانے میں مدد کرسکتی ہے۔
کافی آنتوں میں تحریک پیدا کرکے قبض کا توڑ کرتی ہے، دیگر گرم مشروبات بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں جیسے ہربل ٹی یا ایک کپ گرم پانی جس میں کچھ مقدار میں لیموں کا عرق یا شہد شامل ہو۔
کافی پینا، خاص کر ایسی کافی جس میں کیفین ہو، قبض کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوا ہے۔ اس کی وجہ کافی کا نظامِ انہضام سے متعلقہ پٹھوں کو تحریک دینا ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کافی میں حل پذیر فائبر کی معمولی مقدار بھی شامل ہوتی ہے جو کہ آنتوں میں موجود بیکٹریا کو بیلنس کرکے آپ کو قبض سے بچاتی ہے۔
پھل عام طور پر غذائیت سے بھر پور غذا سمجھی جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ پھلوں میں فائبر کی موجودگی ہاضمے کے عمل کو بہتر بنا کر قبض کا بھی خاتمہ کرتی ہے کچھ پھل اس حوالے سے بہت معاون ثابت ہو سکتے ہیں جن میں پپیتا ، آڑو، ناشپاتی ، انگور، آلوچہ اور اسٹرابیری شامل ہیں۔
اس میں موجود انزائم ’پاپائین‘ کی وجہ سے قبض ٹھیک ہوتی ہے اور گیس کی شکایت بھی کم ہوتی ہے۔یہ پیٹ میں موجود طفیلی کیڑوں کو ختم کرتا ہے جس سے گیس اور قبض دور ہوتی ہے۔
یہ فائبر سے بھرپور پھل ایسا گھریلو علاج ہے جو نظام ہاضمہ کو پھر سے ٹریک پر لاتا ہے۔ تین آلوچے تین گرام فائبر جسم کا حصہ بناتے ہیں جبکہ ان میں ایک جز ایسا بھی پایا جاتا ہے جو انٹریوں کو حرکت میں لاتا ہے۔
فائبر سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کشمش میں ٹارٹارک ایسڈ بھی شامل ہوتا ہے جو ہلکے دست جیسا اثر دکھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق آدھا اونس کشمش روزانہ کا استعمال کرنے والے افراد کا نظام ہاضمہ دوگنا تیزی سے کام کرتا ہے۔
چیری اور خوبانی بھی فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں اور قبض کو زوردار ضرب لگاتی ہیں۔
پودینہ اور ادرک دونوں معدے سے متعلق متعدد شکایات کے لیے آزمائے ہوئے گھریلو نسخے ہیں۔ پودینے میں موجود مینتھول غذائی نالی کے پٹھوں کو ریلکس کرنے میں مدد دیتی ہے جبکہ ادرک ایک گرم جڑی بوٹی ہے جو جسم کے اندر حرارت بڑھاتی ہے اور کھانا جلد ہضم ہوجاتا ہے۔
ادرک میں موجود ’زنگی بین‘ کی وجہ سے معدے کو تقویت ملنے کے ساتھ گیس اور قبض کے مسائل دور ہوتے ہیں۔آپ چاہیں تو اسے بھون کر استعمال کرسکتے ہیں ورنہ سونف کا قہوہ بناتے ہوئے اس کا تھوڑا سا استعمال قبض پر قابو پانے میں مدد گار ہوگا۔
متعدد تحقیقات میں پودینے کا معدہ پر خوشگوار اثرات ثابت شدہ ہے۔اس کی وجہ سے پیٹ کی بیماریاں دور ہوتی ہیں،آپ چاہیں تو اسے بھی ابال کر قہوہ کی صورت میں استعمال کرکے اپنی موذی بیماری سے نجات پاسکتے ہیں۔
یہ تمام قدرتی اشیاء جو کہ پودوں سے حاصل کی جاتی ہیں ان میں فائبر کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے وہ سبزياں جو سبز رنگ کی ہوتی ہیں قبض کے خاتمے میں خصوصی کردار ادا کر سکتی ہیں ان میں پالک ،مٹر، گوبھی، گاجر اور سلاد کے لیۓ استعمال ہونے والی تمام سبزیاں شامل ہیں۔ جو لوگ قبض کی بیماری میں مبتلا ہوں ان کو چاہیۓ کہ وہ کھانے کے ساتھ تازہ سبزیوں والی سلاد کو لازمی استعمال کریں۔
زیتون، نٹس وغیرہ صحت بخش چربی یا فیٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو انتڑیوں کے نظام میں بہتری لاکر قبض کی شکایت کم کرتے ہیں۔
کیسٹر آئل قبض کا یہ گھریلو نسخہ برسوں سے استعمال ہورہا ہے۔ ایک سے دو چائے کے چمچ کیسٹر آئل کو خالی پیٹ استعمال کریں اور آٹھ گھنٹوں میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ درحقیقت اس تیل میں موجود ایک جز آپ کے جسم کی چھوٹی بڑی انتڑیوں کو حرکت میں لاکر قبض سے نجات دلاتا ہے۔
لیموں پانی میں شامل سیٹرک ایسڈ غذائی نظام میں تحریک کا کام کرتا ہے اور جسم میں موجود زہریلے مواد کو باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ ہر صبح ایک گلاس لیموں پانی یا لیموں کو چائے میں شامل کرکے استعمال کریں جس سے نظام ہاضمہ میں بہتری آئے گی۔
ایک لیموں کا رس اور ایک چمچ سیب کا سرکہ نیم گرم پانی میں ڈال کرپینے سے قبض دور ہونے لگتی ہے اور معدہ مضبوط ہوتا ہے۔
جسم میں سے فاضل مادوں کا خارج ہونا جسم کی صحت کے لئےبہت ضروری ہوتا ہے ۔ اگر یہ مادے جسم سے خارج نہ ہوں تو بہت ساری پیچیدگیوں کا سبب بن سکتے ہیں جن میں سے کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔
بھوک کا کم ہو جانا
جگر کے کام کا متاثر ہونا اور تازہ خون نہ بننا
زہریلے مادوں کی موجودگی کے سبب گردے کے کام کا متاثر ہونا
جلد اور ہڈیوں کی نشو ونما کا متاثر ہونا
اگر آپ کا رفع حاجت کا مسئلہ بے قاعدگی کا شکار ہے اور آپ کو روزانہ کم از کم ایک بار پاخانہ نہیں آتا ہے اور اس کا دورانیہ تین سے چار دن کے بعد ہوتا ہے اوپر بتاۓ گئے اقدامات سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے تو اس صورت میں آپ کو فوری معدے کے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…