یوں تو آپ نے دنیا کے مشہور اور متنازعہ ترین گیم پب جی کے بارے میں زیادہ تر منفی ہی خبریں سنی ہونگی، جس میں کسی نے اپنے آپ کو پھانسی سے لٹکا کر خودکشی کرلی، تو کوئی گیم کھلتے اپنی جان کی بازی ہار گیا تو کوئی نفسیاتی مریض بن گیا لیکن آج ہم آپ کو پب جی سے متعلق کوئی منفی نہیں بلکہ ایک انتہائی مثبت اور اچھی خبر سنانے جارہے ہیں، جس میں پب جی کی وجہ سے کسی کے گھر میں ماتم نہیں بلکہ خوشیوں کی شہنیاں بج گئیں ہیں۔
کسی نے کیا خوب کہا کہ وہ محبت ہی نہیں جو سوچ سمجھ کر کی جائے، بلکہ یہ تو ایک احساس ہے جو کبھی بھی اور کہیں بھی پیدا ہوسکتا پے، اور ایسا ہی کچھ لاہور سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد عظیم کے ساتھ ہوا، جوکہ پب جی گیم کا بےحد شوقین ہے اور لطف اندوز ہونے کے لئے اس گیم کو خوب وقت بھی دیتا ہے، اس دوران ایک روز وہ یہ گیم اپنی کزن، بہنوئی کے ساتھ کھیل رہے تھے اور ان کے پاس ایک کھلاڑی کی کمی تھی، لہذا کچھ دیر انتظار کے بعد ان کی لابی میں ایک خاتون پلئیر نے انٹری دی اور انہوں نے پھر سے اپنی ٹیم کا حصہ بنا لیا۔
اردو پوائنٹ سے بات کرتے ہوئے محمد عظیم کے بتایا کہ وہ لڑکی ایک اچھی کھلاڑی تھی، پھر اس عرصے میں ان کی کزن کی اس لڑکی سے دوستی ہوگئی، لڑکی نے انہیں بتایا کہ ان کا تعلق کراچی سے ہے۔ چنانچہ کزن سے بات اچھی رہی اور پھر وہ لڑکی ان کی ٹیم کے ساتھ گیم کھیلنے لگی اور یہ پھر معمول بنتا گیا۔ جبکہ گیم کی وجہ سے عظیم کی بھی اس لڑکی سے بات چیت ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ لڑکی عظیم کی پسند بن گئی۔
تاہم عظیم نے اس عرصے کے دوران اس لڑکی سے کچھ کہا نہیں لیکن عظیم کی روئیے نے گویا اس کی دل کی بات کر ڈالی ہو، عظیم کے مطابق وہ گیم کھیلنے کے دوران اس لڑکی کا بہت خیال رکھتا تھا، انہیں اپنے پسندیدہ ہتھیار دیتا تھا، جس چیز کی اسے ضرورت ہوتی، وہ خود بجائے انہیں دیا کرتا تھا، اگر کوئی گیم کے دوران ان پر حملہ آور ہوتا، وہ اپنی جان قربان کرکے انہیں بچالیا کرتا تھا۔
چنانچہ اتنی ہمدردی اور خیال پر لڑکی کو کچھ سمجھ نہ آیا تو ان کی جانب سے عظیم سے اس پورے ماجرے کے حوالے سے پوچھا گیا کہ وہ ایسا کیوں کررہے ہیں تو دل میں محبت چھپائے عظیم نے اس لڑکی سے اپنی محبت اظہار کر ڈالا کہ وہ ان سے محبت کرتا اور ان سے شادی کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ لیکن جب سامنے سے اظہار پر مثبت جواب آیا تو عظیم کا گویا کوئی خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا۔
لہٰذا اس پب جی جوڑے نے پہلی فرصت میں اپنے اپنے گھر والوں کو سب چیزوں سے آگاہ کیا اور اپنی محبت کو ایک پاک رشتے میں تبدیل کرنے کی خواہش کی۔ جس پر دونوں ہی کے گھر والوں نے خوشی خوشی رضا مندی ظاہر کردی۔ خیر سے اب ان دونوں کی منگنی ہوچکی ہے جبکہ منگنی کی رسم کی ادائیگی کے لئے محمد عظیم کے اہلخانہ کراچی بھی آئے تھے البتہ کورونا وائرس کی باعث دونوں کی شادی میں تاخیر پیدا ہوگئی ہے، دونوں ہی خاندان کورونا وائرس کے خاتمے کا انتظار کررہے ہیں، تاکہ دونوں کی شادی تاریخ طے کی جائے۔
واضح رہے محمد عظیم اس وقت بیچلرز کے آخری سمسٹر میں ہیں جبکہ وہ ایک نجی کالج میں لیکچرار کے منصب پر فائض ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا یوٹیوب پر اپنا “گڈا گیمنگ ” کے نام سے چینل بھی ہے، جسے وہ کامیابی کی بلندیوں تک لے جانے کی خواہش رکھتے ہیان، جبکہ ان کی منگیتر ان کی کامیابی میں ابھی سے اپنا خوب بٹارہی ہیں تاکہ ان کے ہونے والے شوہر کا چینل خوب ترقی کرے۔
محمد عظیم نے گفتگو کے آخر میں تمام نوجوانوں کو پیغام دیا کہ محبت کرنا اچھی بات ہے، لیکن پھر سے فوری طور پر والدین کو بتائیں، زندگی میں کوئی بھی رشتہ قائم کریں حلال قائم کریں جبکہ انہوں تمام والدین سے بھی گزارش کری کہ اگر بچے حلال رشتوں کی بات کریں تو انہیں فوری طور پر قائم اور انہیں ہونے دیں۔
News Courtesy: Urdu Point
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…