وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں او آئی سی وزراء خارجہ کی 48 ویں کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ سوشل میڈیا پر فحش اور بے ہودہ مواد معاشرے میں طلاق اور جنسی جرائم میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔
وزیراعظم نے پاکستان میں طلاق، جنسی جرائم اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موبائل فون پر موجود جنسی مواد نسلیں تباہ کررہا ہے، اس سے جنسی جرائم میں اضافہ ہورہا ہے ،طلاق کی شرح بڑھ رہی ہے، بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور سوشل میڈیا کے نقصانات تیزی سے معاشرے کو تباہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اسلامی اقدار کو کبھی بھی اتنا خطرہ نہیں تھا جتنا کہ اس وقت ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موبائل فون پر بچوں کو دستیاب فحش مواد معاشرے میں تباہی پھیلا رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ آن لائن بڑھتی ہوئی فحاشی خاندانی نظام کو نقصان پہنچا رہی ہے جس سے طلاقیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے ‘سوشل میڈیا کلچر’ کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں واقعی سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی نسلوں کی حفاظت کیسے کریں گے۔
کانفرنس سے خطاب میں عمران خان نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو علم ہونا چاہئیے کہ اسلام امن پسند مذہب ہے اور اسلام کا دہشتگردی اورانتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے ہر کونے میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا سامنا ہے۔ انتہا پسند سوچ کسی کی بھی ہوسکتی ہے مگراس کو اسلام سے کیوں جوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اسلاموفوبیا کے واقعات پر خاموش رہی ، مذہب کو دہشت گردی سے جوڑا گیا جو غلط تھا، نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا میں اضافہ ہوا، اقوام متحدہ نے 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن قرار دیا جس پر خوش ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر ہم ناکام ہوگئے، ہم کوئی اثر ڈالنے میں ناکام ہوگئے، ہم اختلافات کا شکار ہیںِ، ہماری آواز سنی نہیں جاتی، ہم تقسیم ہیں حالانکہ ہم 1.5 ارب آبادی ہیں، لیکن ہماری آواز کوئی نہیں سنتا۔ عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کا تشخص اور جغرافیائی ہیئت سب تبدیل کیا جارہا ہے، لیکن اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی، اگر ہم مسلم ممالک متحد ہو کر متفقہ موقف اختیار نہیں کریں گے تو کوئی ہمیں نہیں پوچھے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم کا ریپ کو فحاشی سے جوڑنے کےمتنازع بیان پر سوشل میڈیا پر ملاجلا ردعمل سامنے آیا ، جہاں ایک طرف صارفین نے ان پر شدید تنقید کی وہیں ان کے بیان کی حمایت کرنے والوں کی بھی کمی نہیں تھی ۔سوشل میڈیا کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا نے بھی وزیر اعظم کے ملک میں ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ان خیالات کو آڑے ہاتھوں لیا۔ یہ بات یہی نہیں رکی، اس متنازع بیان کے متعلق سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی وجہ سے وزیر اعظم کے دفتر سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا اور اس کے بعد عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے بھی ٹوئٹ میں کہہ دیا کہ عمران خان کی بات کا غلط حوالہ دیا گیا ہے یا غلط ترجمہ کیا گیا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…