اپوزیشن سینیٹرز نے جمعہ کو صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، بلوچستان کے ایک سینیٹر نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ ان کے خلاف نااہلی کا مقدمہ دائر کرنے پر سنجیدگی سے غور کریں۔
تفصیلات کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر عارف علوی کے خطاب پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے موقف اپنایا کہ آئین کے تحت صدر پاکستان کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔
تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ میں بات کی تو وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن کے طور پر بول رہے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسی لیے ان کی تقریر میں حکومت کی تعریف کے سوا کچھ نہیں تھا۔
نیشنل پارٹی کے رہنما نے نشاندہی کی کہ قاضی فائز عیسیٰ کیس میں اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے قرار دیا تھا کہ سپریم کورٹ کے جج کے خلاف صدارتی ریفرنس بد نیتی (دھوکہ دینے کے ارادے) سے متاثر تھا۔
’انہوں نے غصے بھرے انداز سے پوچھا کہ آپ کو بلوچستان کے ایک معزز جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے اتنی الرجی کیوں ہے؟‘‘۔ اس کے علاوہ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ کے گورنر ہاؤس کو صدر کے ذاتی کاروبار کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جو کہ ان کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین کے فرمودات کے پیش نظر اپنی دانشمندی کا مظاہرہ کریں۔ انہیں ملک کے صدر کی طرح کام کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کے صدر کی طرح نہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر قرۃ العین مری نے اپنی تقریر میں صدر پر الزام لگایا کہ وہ اپنے بیٹے کے ڈینٹل کلینک کے افتتاح کے لیے ریاستی ادارے کو استعمال کر رہے ہیں۔ سینیٹر نے دعویٰ کیا کہ صدر عارف علوی کا بیٹا گورنر ہاؤس میں بیٹھ کر امریکی کمپنیوں سے ڈیل کر رہا تھا۔
واضح رہے گزشتہ سال نومبر میں منعقدہ تقریب میں علوی ڈینٹل ہسپتال اور برنگنگ اسمائل یو ایس اے کے درمیان پاکستانی عوام کو سستی دانتوں کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ تقریب کی ایک تصاویر میں صدر پاکستان کو پس منظر میں کھڑے دیکھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ‘کورولش عثمان’ کے سیٹ کا دورہ
بعدازاں ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب کے بعد ٹویٹر پر اپنے بیٹے کو مبارکباد دی۔ جوں ہی اس تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں تو کئی سیاستدانوں نے گورنر ہاؤس کو نجی تقریب کے لیے جگہ کے طور پر استعمال کرنے پر تنقید کی۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے صدر کی جانب سے اس اقدام کو “اہم تضاد” قرار دیا تھا ۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ “آئین کے آرٹیکل 42 جو صدر کے حلف سے متعلق ہے، میں بھی مندرجہ ذیل شق ہے: “میں اپنے ذاتی مفاد کو اپنے سرکاری طرز عمل یا اپنے سرکاری فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دوں گا۔”
اس حوالے سے پھر صدر پاکستان کے بیٹے ڈاکٹر ابواب علوی سامنے آئے اور انہوں نے انکشاف کیا کہ تقریب کا اصل مقام علوی ڈینٹل تھا لیکن سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسے تبدیل کر دیا گیا۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…