نامور اداکار افضال احمد انتقال کرگئے،اسپتال میں الگ بیڈ تک نہ مل سکا

ٹی وی، فلم اور تھیٹر کے نامور اداکار افضال احمد لاہور میں انتقال کرگئے۔انہیں کئی سال سے فالج کا مرض لاحق تھا اور اُن کی زبان پر لقوہ پڑگیا تھا جس کی وجہ سے وہ قوت گویائی سے محروم ہوگئے تھے اور معذوری کے باعث وہیل چیئر پر آگئے تھے۔اداکار کے سوگواران میں تین بیٹیاں ہیں جوبیرون ملک رہائش پذیر ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار کے علاج کے لئے اسپتال انتظامیہ سے ایک پرائیوٹ کمرہ مانگا گیا تھا لیکن انتظامیہ کی جانب سے کمرہ فراہم نہیں کیا گیا بلکہ لیجنڈ اداکار کو تشویشناک حالت میں الگ بیڈ تک نہ دیا گیا۔ جنرل اسپتال میں ایک ایک بیڈ پر دو دو مریض لیٹے ہوئے تھے اور اداکار کو بھی ایک مریض کے ساتھ لٹا دیا گیا۔ تاہم اس معاملے پر اسپتال انتطامیہ کا موقف ہے کہ مریض کو تمام تر طبی سہولیات پہنچائی گئیں ہیں۔

Image Source: File

اس سلسلے میں انتظامیہ جنرل اسپتال کا کہنا ہے کہ افضال احمد برین ہیمریج کے باعث ایمرجنسی میں لائے گئے تھے، اور جو بھی مریض ایمرجنسی میں آتا ہے اس کو ہم ایڈمٹ کردیتے ہیں اور کسی کو انکار نہیں کرتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب افضال صاحب آئے تھے، تو اس وقت وارڈ میں مریضوں کی تعداد زیادہ تھی جس کے باعث معروف فنکار کو دوسرے مریض کے ساتھ لٹایا گیا تھا۔

Image Source: File

لیجنڈ اداکار کی موت پر پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداکار نے اردو اور پنجابی فلموں میں اپنے فن کا سکہ جمایا اور وہ اپنے پیچھے لازوال اداکاری کے انمٹ نقوش چھوڑ گئے ہیں۔سوشل میڈیا پر بھی صارفین افضال احمد کی اداکاری کو یاد کرتے ہوئے ان کی موت پر دکھ کا اظہار کررہے ہیں۔ جبکہ کچھ صارفین اداکار کو علاج کی اچھی سہولیات نہ دینے پر حکومتی حکام سے ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔

Image Source: File

خیال رہے کہ افضال احمد جھنگ کے سید گھرانے میں پیدا ہوئے اور ایچی سن سے تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے اشفاق احمد کے ڈرامے اُچے برج لاہور دے (کارواں سرائے ) میں صرف 18 برس کی عمر میں 50 برس کے بوڑھے کا کردار ادا کر کے سب کو حیران کردیا تھا۔ وہ ایک منجھے ہوئے اداکار ہونے کے ساتھ بارعب شخصیت اور گرجدار آواز کے مالک تھے۔انہوں نے 35 سال تک اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور بہترین اداکاری کے باعث 90 کی دہائی میں خوب شہرت کمائی۔افضال احمد نے اپنے کیریئرمیں مقبول ترین ٹی وی ڈراموں کے علاوہ بڑے پردے پربھی اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ان کا اسٹیج ڈرامہ ’میلی چادر‘ مقبولیت کے باعث کئی سال تک اسٹیج پر پیش کیا جاتا رہا۔

مزید پڑھیں: مسکراہٹیں بکھیرنے والے اسماعیل تارا خالق حقیقی سے جاملے

انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کی شروعات پاکستانی لالی وڈ فلم ‘دھوپ اور سویرا’ سے کی۔ جو 1968ء میں ریلیز ہوئی۔ افضال احمد نے 1968ء اور 2012ء کے درمیان 384 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ان کی مشہور فلموں  میں ہاشو خان، انسان اور گدھا، پہلاوار، خبردار، سدھا رستہ، سستا خون مہنگا پانی، بابل صدقے تیرے، شریف بدمعاش، وحشی جٹ، ہتکھڑی، شوکن میلے دی، دو سوہنی مہیوال، جیرا سائیں، حاجی کھوکھر، رنگا ڈاکو، گوگا شیر، وحشی گجر، قربانی، چن وریام، مفت بر، قانون شکن، چڑھدا سورج، دیس پردیس، لگان، عجب خان، غلامی، باغی سپاھی، یہ آدم، پتر جگے دا اور ریاض گجر شامل ہیں۔ان کا ایک حوالہ منفی کردارتھے جسے وہ بخوبی نبھاتے تھے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago