مشروم کے ذریعے ڈپریشن کا علاج کیا جاسکتا ہے، تحقیق


0

کچھ غذائیں یا کھانے ایسے ہوتے ہیں جو صحت اور توانائی کے لیے بہتر تو ہوتے ہیں، مگر غلط طریقے سے تیار کرنے یا پکانے کی وجہ سے وہ ہمارے لیے بے فائدہ ہوجاتے ہیں۔ مشروم (کھنبی/کھمبی) کا شمار بھی ایسی ہی چیزوں میں ہوتا ہے، جو کئی حوالوں سے انسانی صحت کے لیے بہتر ہے، مگر اسے پکانے کے طریقے سے یہ انسانی صحت کے لیے بے فائدہ ہوجاتی ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ مشروم کو ابالنے یا تلنے سے اس میں شامل وہ وٹامنز ضائع ہوجاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔

مشروم اُن نایاب غذاؤں میں سے ایک ہے جو وٹامن ڈی کا ذریعہ ہیں اور یہ ایک کم کیلوری والی سبزی ہے جسے آپ وزن میں کمی کے طور پر بھی کھا سکتے ہیں جبکہ اس کو سالن، سلاد، سوپ میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کو ناشتے کے طور پر بھی کھایا جاسکتا ہے۔ یعنی کہ مشرومز ایک ایسی مزیدار اور مفید غذا ہے جس میں غذائیت کے وہ تمام اجزاء پائے جاتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ تاہم، اب اس کے ان گنت فوائد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے وہ اس طرح کہ برطانوی ماہرین نے اپنی نئی تحقیق میں ڈپریشن کے مریضوں کے لئے مشروم کو علاج قرار دے دیا ہے۔

Image Source: Unsplash

برطانوی ماہرین کے مطابق میجک مشرومز میں موجود سائلوسائبن ڈپریشن کو دور کرسکتا ہے، ماہرین کی جانب سے ایک ایم جی، دس ایم جی اور پچیس ایم جی خوراکوں کو یورپ اور شمالی امریکہ کے 10 ممالک کے کل 233 افراد پر آزمایا گیا، جس میں پچیس ایم جی کی دوا نے بہترین نتائج دیئے۔ان میں سے زیادہ تر گذشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور ان کی عمریں 40 سال کے لگ بھگ تھیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ مطالعات امید افزا ہیں لیکن ان کے دیرپا اثرات کا اندازہ لگانے کے لئے ابھی یہ تجربات ناکافی ہیں۔

Image Source: Unsplash

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن ایک دیرپا مسئلہ ہے جس پر 12 ہفتوں سے کہیں زیادہ فالو اپ پیریڈ استعمال کرنا چاہیے، اس لئے مزید تحقیق کے لئے جلد ہی ایک بڑا تجربہ شروع کیا جائے گا کہ ڈپپریشن کو روکنے کے لئے کتنی خوراکوں کی ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں محققین کا کہنا ہے کہ دوا کے منظور ہونے میں تین سال لگ سکتے ہیں، مشروم کو اس کی خصوصیات کی بنا پر ’میجک مشرومز‘ بھی کہا جاتا ہے، قانونی منظوری کے بعد امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند سالوں تک اس کی دوا مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔ اگر قانونی منظوری مل گئی تو امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند سالوں تک اس کی دوا مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔

Image Source: Unsplash

خیال رہے مشروم کی غذائی خصوصیات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور مشروم کو اپنی غذا میں شامل کرنے کے جہاں دیگر فائدے ہیں وہاں اس کے جِلدی فوائد بھی بے شمار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کاسمیٹکس بنانے والی کئی کمپنیاں اپنی مصنوعات میں مشروم کو شامل کررہی ہیں جبکہ مشرومز کا باقاعدہ استعمال، چہرے کو ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: ہلدی والا دودھ، حیرت انگیز فوائد کا حامل

اس کے علاوہ یہ سانپ کے کاٹے اور زخم پر لگانے سے تریاق کاکام دیتی ہے اور آج بھی ناروے، سویڈن اور فن لینڈ کے باشندے مشرومز کودرد رفع کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *