خبردار ہوجائیں، موبائل فون کا بے دریغ استعمال سنگین بیماری کا سبب بن سکتا ہے

جدید دور میں نوجوانوں، خواتین اور بچوں میں موبائل فون کا استعمال بڑھ گیا، کوئی آن لائن گیمز کھیل رہا ہے تو کوئی سوشل میڈیا کے بے دریغ استعمال میں مصروف ہے۔ مگر توجہ طلب بات یہ ہے کہ موبائل فونز کے استعمال سے خاص طور پر نوجوانوں کے ہاتھ اور گردن کے مسلز متاثر ہونے لگے ہیں جس پر ماہرین صحت نے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈی جنریٹو اسپائن نامی بیماری سے نوجوان نسل متاثر ہونے لگی ہے جس میں ہاتھوں اور گردن کے مسلز میں درد اور دیگر شکایات بڑھ رہی ہیں۔

پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال کے نیورو سرجن کے مطابق موبائل کے بے دریغ استعمال کے باعث گردن میں درد کی بیماری ڈی جنریٹیو اسپائن کے کیسز بڑھ رہے ہیں، کچھ ہی عرصے کے دوران نیورو او پی ڈی میں آنے والے اوسطاً 100 افراد میں سے 30 اس بیماری میں مبتلاء ہوتے ہیں جن میں سے 5 فیصد کی سرجری کی جاتی ہے۔ فزیوتھراپیسٹ کا کہنا ہے کہ موبائل کے مسلسل استعمال سے نوجوانوں میں گردن، ہاتھ کے انگوٹھے، چھوٹی انگلی سمیت ہاتھوں کی کلائیوں میں درد جیسے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔

Image Source: Unsplash

طبی ماہرین کے مطابق اگراسی طرح نوجوان نسل میں موبائل فون کا رجحان بڑھتا گیا تو ڈی جنریٹیو سپائن ڈیزیز کے مریضوں میں مزید تیزی کا خدشہ ہے۔

Image Source: Unsplash

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آج کل لوگوں کے لئے موبائل فون کسی لت سے کم نہیں سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے، اٹھتے، بیٹھتے، یہاں تک کہ واش روم میں بھی موبائل فون کا استعمال اس قدرعام ہوگیا ہے کہ لگتا ہے کہ جیسے اس کے بغیر ہماری زندگی ادھوری ہو، اور اس کے استعمال سے سب سے بڑا نقصان جسمانی بیماریوں میں اضافہ ہے۔اس حوالے سے ماہرین طب بھی گاہے بگاہے مختلف مشورے دیتے ہیں اور خطرات سے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔اگر ڈاکٹرز کے مشوروں پر عمل کیا جائے تو موبائل فونز کے بے جا استعمال کی وجہ سے ذہنی دباؤ، پریشانی، دل کی بیماریوں، سر درد، نظر کی کمزوری، نیند پوری نہ ہونے اور دوسری دیگر پوشیدہ بیماریاں جنم نہ لیں۔

Image Source: Unsplash

اس کے علاوہ موبائل فون کا بہت زیادہ استعمال ہماری آنکھوں کے لئے بھی مضر ہوسکتا ہے۔ اس سے نکلنے والی شعاعوں کی ویو لینتھ چھوٹی ہوتی ہے، بالکل ایسے ہی جیسے سورج کی شعاعوں کی ہوتی ہے۔ جب یہ مسلسل آپ کی آنکھوں یا جِلد پر پڑتی ہے تو یہ اس کو تیزی سے متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ اب بڑوں کی دیکھا دیکھی بچوں میں بھی موبائل فون کا استعمال حد درجہ بڑھ گیا ہے۔ رائل سوساٹی آف لندن کی ایک تحقیق کے مطابق وہ بچے جو بیس سال کی عمر سے پہلے موبائل فون کا استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں ان میں انتیس سال کی عمر میں دماغ کے کیسنر کے امکانات ان لوگوں سے پانچ گنا بڑھ جاتے ہیں جنہوں نے موبائل کا استعمال بچپن میں نہیں کیا۔ اس سلسلے میں سب سے اہم ذمہ داری والدین کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو موبائل فون دیتے وقت اس بات کا خیال لازمی رکھیں کہ ان کا بچہ کتنی دیر تک اسکرین ٹائم کر رہا ہے خاص طور پر چھوٹی عمر کے بچے کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ 5-2 سال کی عمر کے بچوں کے لیے اسکرین ٹائم روزانہ 1 گھنٹے تک محدود ہونا چاہیے۔ عمر چاہے بڑی ہو یا چھوٹی ان نقصانات سے بچنے کے لئے بہتر یہ ہے کہ ہم موبائل فون کو بس ایک ضرورت کے تحت استعمال کریں نہ کہ اس کو اپنی عادت بنائیں۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

ڈاکٹر ادیب رضوی کو عالمی طبی اعزاز سے نوازا گیا

کراچی، 12 اپریل:  جنوبی ایشیا کے خطہ میں طب کے میدان میں گراں قدر خدمات خدمات…

3 weeks ago

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

4 weeks ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago