اکثر اوقات ہماری دائیں یا پھر بائیں آنکھ پھڑکنا شروع ہوجاتی ہے اور ہم اسے کچھ اچھا یا برا ہونے کا اشارہ سمجھنے لگتے ہیں۔ ایسا صرف ہمارے ساتھ ہی نہیں ہوتا، بلکہ دائیں بائیں آنکھ پھڑکنے پرمختلف ممالک میں مختلف مفروضے پائے جاتے ہیں جیسے کہ چین میں بائیں آنکھ پھڑکنا پیسے کہیں کھونے کی جانب اشارہ کرتا ہے، جبکہ افریقہ میں بائیں آنکھ پھڑکنا غم ملنے کی علامت سمجھا جاتا ہے اور دائیں آنکھ پھڑکنا کسی عزیز رشتہ دار کے ملنے کی اطلاع دیتا ہے۔
لیکن یہ تمام باتیں محض باتیں ہی ہیں، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔تو آخر آنکھ پھڑکنے کی کیا وجوہات ہوتی ہیں؟
کبھی کبھار آنکھ پھڑکنے کی وجوہات نہیں ہوتیں لیکن اس کی زیادتی مختلف مسائل کی نشاندہی کرتی ہے۔اس کی وجہ آنکھوں میں جلن، تھکاوٹ، نیند کی کمی، جسمانی محنت کی زیادتی، ادویات کے منفی نقصانات اور تمباکو یا کیفین کا زیادہ استعمال ہے۔ اگرآنکھوں کے پھڑکنے کی شکایت مستقل رہے تو یہ حالت عام طورسے دونوں آنکھوں کومتاثرکرتی ہے، اور اگر یہ حالت شدت اختیارکرجائے تو اس کے سبب دھندلا نظرآنے لگتا ہے اور روشنی کی حساسیت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ان وجوہات کے علاوہ آنکھ پھڑکنے کی دیگر کیا وجوہات ہوتی ہیں، آئیے جانتے ہیں۔
آج ہر کسی کے پاس اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ پی سی موجود ہیں ۔ اسکرین ٹائم زیادہ ہونے کی وجہ سے آنکھوں کے خلیات پر دباؤ ہونے لگتا ہے۔پھر ایسا وقت آتا ہے کہ انسان کی آنکھ پھڑکنا شروع ہو جاتی ہے۔اس کنڈیشن سے بچنے کیلئے 20 منٹ تک لیپ ٹاپ یا موبائل استعمال کرنے کے بعد 20 فٹ دور کسی چیز کو 20 سیکنڈز کے لئے دیکھیں۔اس طرح کی ورزش سے بھی آنکھوں میں دباؤ محسوس نہیں ہوگا اور آنکھ نہیں پھڑکے گی۔
بعض اوقات ذہنی دباؤ اور ٹینشن کی وجہ سے آنکھوں کو آرام نہیں ملتا جس کی وجہ سے آنکھ پھڑکتی ہے۔یا اگر آپ مستقل ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں، تو پھر ہوسکتا ہے کہ یہی آپ کی آنکھ پھڑکنے کی اصل وجہ ہو۔اس لئے کوشش کریں کہ ذہن کو سکون دیں اور ذہنی دباؤ سے دور رہیں۔
اگر آپ اپنی آنکھوں کو آرام نہیں دیتے تو پھر آپ کی آنکھ پھڑک سکتی ہے۔نیند کی کمی بھی آنکھ پھڑکنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔جب بھی آپ کو نیند کی کمی ہوجائے، راتوں کو نیند نہ آئے اور مستقل جاگتے رہنے کی وجہ سے بھی آنکھوں کے خلیات دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں اور پھر آنکھ پھڑکنے لگتی ہے۔ جب آپ نیند پورے کریں گے تو یہ مسئلہ درپیش نہیں ہوگا۔
روزمرہ زندگی میں متوازن غذا کا استعمال نہ کرنے سے بھی آپ کو آنکھ پھڑکنے کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ وٹامنز کی کمی انسان کے نروس سسٹم کو متاثر کرتی ہے۔ اس کی وجہ سے بھی مسلز متاثر ہوتے ہیں اور پھر آنکھ پھڑکنے لگتی ہے۔لہٰذا اپنی روزمرہ خوراک کو بہتر بناکر اس مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے۔
جو لوگ کیفین والی اشیاء کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ آنکھ پھڑکنے کے مسئلے کا شکارہوجاتے ہیں۔ لہٰذا کوشش کریں کہ کافی، چائے، قہوے اور کیفین کا زیادہ استعمال نہ کریں۔
مزید پڑھیں: کیا آپکو نیند میں بولنے کی عادت ہے؟ ماہرین کا کیا کہنا ہے
مزید برآں، آنکھ کو پھڑکنے سے محفوظ بنانے کے لیے آپ اپنی آنکھ کو تھوڑے تھوڑے وقفے سے ٹھنڈے پانی سے صاف کرتے رہیں۔اس کے ساتھ آنکھوں کی ایکسرسائز بھی کریں، اس سے آپ کی آنکھ صحت مند رہے گی اور پھڑکنے سے محفوظ رہے گی۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…