ہماری صحت وتوانائی کا دارومدار ہماری خوراک پر ہوتا ہے۔ ہم جتنی معیاری، متوازن اور غذائیت سے بھر پور غذا کا انتخاب کرتے ہیں، اس سے ہمارا جسم اتنا ہی زیادہ طاقتور ، صحت مند اور مضبوط ہوتا ہے اور ہمارے جسم میں بیماریوں کے خلاف دفاع کرنے والی صلاحیت یعنی قوتِ مدافعت کو پروان چڑھتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور خوراک ہی ہمیں مکمل صحت فراہم کرتی ہے۔ تاہم ان حقائق کے برعکس آجکل ہر خاص وعام باہر کے کھانوں کا شوقین نظر آتا ہے۔ یوں کہا جاسکتا ہے کہ بدقسمتی سے ہم میں سے اکثریت غیر صحتمند خوراک کو اپنا رہے ہیں، اور یہ خوراک ہے ہماری صحت کے لئے رحمت کم اور زحمت زیادہ ہے۔
لہٰذا آج یہان ہم آپکو باہر کے کھانوں کے نقصانات اور گھر کے بنے کھانوں کے فوائد بتائیں گے تاکہ آپ بھی یہ جان سکیں کہ ان میں سے کونسا کھانا آپ کی صحت کے لئے بہتر ہے۔
باہر کے کھانوں کے نقصانات کیا ہیں؟
باہر کے کھانوں کا رجحان آج پوری دنیا بشمول پاکستان میں بھی غیر معمولی حد تک بڑھ چکا ہے۔ دنیا بھر کے طبی ماہرین کی رائے یہی ہے کہ فاسٹ فوڈ/ جنک فوڈ/ غیر صحتمند خوراک انسان کو مختلف بیماریوں جیسکہ موٹاپا، شوگر اور دل کے امراض میں مبتلا کر رہی ہے۔ جبکہ ان کھانوں میں موجود سیچوریٹڈ فیٹ دل کے ساتھ ساتھ دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت اور یادداشت پر بھی برے اثرات مرتب کرتے ہیں، یہ اضافی چکنائی جلد کے مسائل بھی جنم دیتی ہے، نیز پٹھوں اور گردوں کی بیماریاں، دمہ و جگر وغیرہ کے امراض بھی اس کے مستقل استعمال سے جنم لیتے ہیں۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق اوسطاً ہر پاکستانی اپنی آمدنی کا تقریباً 22 فیصد باہر کے کھانوں پر خرچ کرتا ہے۔ جس سے غیر صحت مندانہ خوراک کی عادت کو فروغ مل رہا ہے۔
گھر کے کھانے کے فوائد کیا ہیں؟
بلاشبہ اچھی خوراک خوشگوار صحت کی ضامن ہے ، اس لئے جسم کو چاک و چوبند رکھنے کیلئے اہم ہے کہ پروٹین، ویٹامن، کیلشیم، آئرن اور نمکیات سے بھر پور خوارک کو اپنی زندگی میں شامل کیا جائے۔ ایسی خوراک جس میں یہ تمام جزو شامل ہوں اسے صحتمند خوراک تصور کیا جاسکتا ہے۔
اگر باہر کے کھانوں اور گھر کے کھانے کا موازنہ کیا جائے تو ہمارے گھریلو کھانوں میں سبزیاں، مناسب گوشت، مصالحے جیسے اجزاء شامل کیے جاتے ہیں جو حفظانِ صحت کے کام آتے ہیں، جبکہ باہر کے کھانوں میں غیر معیاری گھی، تیل، چربی والا گوشت، سوسس، مایونیز، چیز وغیرہ کیساتھ طرح طرح کے مصالحوں اور سوڈیم کا بے حد استعمال ہوتا ہے جو صحت کے لئےنقصان دہ ہے۔چنانچہ باہر کے کھانے بھلے ہی ذائقہ میں مزیدار ہوتے ہیں لیکن ان کے بے جا استعمال سے صحت کو فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی پہنچتا ہے۔
مزید پڑھیں: ماہرین صحت نے فاسٹ فوڈ کے شوقین افراد کو خبردار کردیا
اس حوالے سے ماہرین بھی یہ مشورہ دیتے ہیں کہ ان تمام مسائل سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ باہر کے کھانوں کی بجائے صحت مند غذاؤں کے استعمال کو ترجیح دی جائے اور اپنی صحت کے ساتھ دشمنی نہ لی جائے۔لہٰذا گوشت ، دالیں اور سبزیاں جو غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں ،انہیں اپنی زندگی میں لازمی شامل کریں چونکہ باہر کے چٹخارے دار کھانے اب ہماری زندگی سے مکمل طور پر تو نہیں نکل سکیں گے مگر ان کے استعمال میں احتیاط لازمی رکھیں۔کہاوت مشہور ہے کہ جان ہے تو جہاں ہے ، یعنی زندگی کے ہر پہلو میں کامیابی آپ کی اچھی صحت سے مشروط ہے، اگر آپ کی صحت ٹھیک ہوگی تو آپ تمام ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے سکیں گے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…