ملک کے مختلف علاقوں میں ٹریفک پولیس اور شہریوں کے مابین تلخ کلامی ، نازیبا الفاظ کے تبادلوں، ہاتھا پائی کی ویڈیوز سوشل میڈیا کے توسط سے مسلسل منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ ان واقعات میں مرد تو مرد ، خواتین بھی پیچھے نہیں ہیں ۔اسی حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں گاڑی کی فینسی نمبر پلیٹ اتارنے پر ایک خاتون طیش میں آگئیں اور ٹریفک اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔
اس ویڈیو میں ایک خاتون کو ٹریفک پولیس اہلکاروں کے ساتھ الجھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے فینسی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی تھی چنانچہ اہلکار نے مذکورہ خاتون سے انتہائی مہذب انداز میں پہلے ڈرائیونگ لائسنس مانگا اور پھر سوال کیا کہ گاڑی کی اصلی نمبر پلیٹس کہاں ہیں؟
خاتون کے مناسب جواب نہ دینے پر اہلکاروں نے گاڑی کی فینسی نمبر پلیٹ اتاری تو خاتون گاڑی سے باہر نکل آئیں اور چیخنا چلانا شروع کردیا اور کہا کہ میری گاڑی کو ہاتھ لگانے کی ہمت کیسے ہوئی۔ اس دوران خاتون نے اہلکار کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کا موبائل فون بھی چھین لیا۔
جیسے ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ٹوئٹر پر صارفین نے خاتون کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ ایک صارف نے سوال اٹھایا کہ امیروں کے لیے قانون ایک اور عام عوام کے لیے دوسرا قانون ہے۔
عورت شکایت کرے تو فورا ایف آئی آر درج ہو جاتی ہے اور اگر عورت پولیس والے کو گریبان سے پکڑے تو سارا سسٹم چپ، کیونکہ وہ ایک امیر زادی ہے۔ تاہم اس صارف کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا کہ مذکورہ واقعے کے خلاف ایکشن لے لیا گیا ہے۔
ایک صارف نے یہ بھی لکھا کہ آج صبح فیصل ایونیو پر فینسی نمبر پلیٹ لگانے اور اصلی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر پولیس نے خاتون کا چالان کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ایلیٹ خاتون کی جانب سے پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔
مزید پڑھیں: بااثر خاتون کی دن دہاڑے پولیس اہلکار کو سنگین نتائج کی دھمکی
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عورت گردی کا ایک اور واقعہ لاہور کے پیکجز مال کی پارکنگ میں پیش آیا تھا جس میں خاتون نے ایک شخص پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا تاہم اس شخص کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ خاتون نے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا کر ویڈیو بنائی جس کی وجہ سے اسے نوکری سے بھی فارغ کردیا گیا۔ ٹوئٹر پر ایک خاتون نے ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے ایک شخص کو گاڑی میں بیٹھے ہوئے دیکھایا اور بتایا کہ یہ شخص ان کا پیچھا کر رہا تھا اور ان سے نمبر مانگ رہا تھا۔ یہ خاتون اپنے بیٹے کے ساتھ پیکجز مال آئیں تھیں۔
اس واقعے نے اس وقت دوسرا رخ اختیار کیا کہ جب مذکورہ شخص کی بیوی نے ٹوئٹر پر اپنے شوہر کی ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں خاتون کے تمام الزامات کو بے بنیاد اورجھوٹا قرار دیدیا گیا۔ ویڈیو میں اس شخص کا کہنا تھا کہ خاتون کی کار سے ان کی کار غلطی سے ٹکرا گئی ،جس پر خاتون سیخ پا ہوگئیں، انہوں نے معذرت بھی کی لیکن خاتون نے ایک نہ سنی اور میری ویڈیو بنانے لگیں۔ اس ویڈیو کے بعد ہراسگی کا الزام لگانے والی خاتون کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…