کتے کو گاڑی سے گھسیٹنے والا شخص کراچی میں گرفتار

اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ ہے۔ یعنی یہ درجہ انسان کو دوسری تمام مخلوقات پر فوقیت دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو عقل و شعور جیسی نعمت سے نوازا ہے۔ وہ بہتر انداز میں چیزوں کو ناصرف سمجھ سکتا ہے بلکہ ان سے ہر قسم کا سبق بھی حاصل کرسکتا ہے۔ اگرچہ انسان سے اللہ تعالیٰ اس نعمت کو چھین لے تو اس میں اور دیگر مخلوق میں کوئی فرق نہیں رہتا ہے. اس کے برعکس اللہ تعالیٰ کی دیگر مخلوق جن میں چرند و پرند، خونخوار جانوروں میں سوچ و سمجھنے کی صلاحیت نہیں دی ہے۔ جس باعث ان کا انسان سے کوئی مواضع نہیں ہے۔ خونخوار جانوروں کو عمومی طور پر حیوانات کہا جاتا ہے البتہ انسان اگر عقل و شعور ہونے کے باوجود خونخوار جانور سے بدتر اپنی حرکات وسکنات رکھے تو انسان کو پھر کیا کہا جاسکتا ہے۔ شاید حیوان سے بدتر ہی کہا جائے گا۔

ایسا ہی واقعہ کراچی میں پیش آیا جہاں ایک انسان درندوں کی مانند حرکات وسکنات کرتا پکڑا گیا۔ اس نے وہ عمل کیا گویا کسی انسان سے اس کی امید نہیں لگائی جاسکتی۔ اس شخص نے بے زبان جانور یعنی کتے کو اپنی گاڑی سے باندھ کر کتے کو پورے علاقے میں گھمایا۔ جس کے نتیجے میں وہ بےزبان جانور مرگیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ کراچی کے سراج الد دلہ روڈ کے قریب عالمگیر مسجد کے پاس پیش آیا۔ بعدازاں اس واقعے کی رپورٹ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں واقعے ماڈل پولیس اسٹیشن میں درج کرلی گئی ۔ اس کیس میں پولس کی جانب سے قانونی کی دفعہ 429 لاگئی گئی ہے ۔

البتہ جوں اس واقعے کی ویڈیو پورے ملک میں سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلی عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ لوگوں نے مطالبہ کیا کہ اس شخص کو فوری گرفتار کرکے سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ بعدازاں اے آئی جی پی آپریشن سندھ ڈاکٹر اسد ملھی نے مجرم کے گرفتار ہونے کی خبر ٹوئیٹ کے ذریعے دی۔

اس تماتر واقعہ میں پولیس کے کردار کی خوب تعریف ۔ کئی لوگوں نے اس کا اظہار اپنی سوشل میڈیا کی پوسٹ کے ذریعے کیا۔ اور ساتھ ہی اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ اس شخص کو اس گھنونے عمل پر سخت سے سخت سزا دی جائے ۔

البتہ پاکستان میں جانوروں کے ظلم کرنے کے واقعات کوئی نئے نہیں ہیں پاکستان میں ایسے واقعات اکثر و بیشتر پیش آتے۔ اس حوالے ناصرف سخت قانون سازی کی ضرورت ہے بلکہ اس پر عمل درآمد بھی ضروری ہے۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے۔ اور اسلام میں جانوروں پر ظلم ایک انتہائی برا عمل تصور کیا جاتا ہے۔ ایسا واقعہ پیش آنا ہمارے لئے بے حیثیت مسلمان شرم کا مقام ہے۔ ہمیں لوگوں کو بتانا ہوگا اور یاد دلانا ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے بےزبان جانوروں کے ساتھ ظلم پر آخرت میں کیا سخت سزا رکھی ہے اور ہمارے پیارے نبی حضور صلی اللہ علیہ وسلم جانوروں کے ساتھ کتنے اچھے رویوں کی تلقین ہے۔ لوگوں کو باقائدہ ایک مہم کے ذریعے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جانوروں متعلق تعلیمات کو یاد دلانا ہونگی۔ تاکہ اس طرح کے واقعات پھر کبھی نہ ہوسکیں۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago