اداکارہ اقرا عزیز یوں تو کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں، زبردست اداکاری کے باعث ان کا شمار آج پاکستان کی صف اول کی فنکاراؤں میں ہوتا ہے، حال ہی میں اداکارہ نے ایک پبلیشنگ ہاؤس کو اپنا تفصیلی انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے پیشہ ورانہ زندگی سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت کی۔
اداکارہ اقراء عزیز نے انٹرویو میں اپنی ذہنی صحت سے متعلق جدوجہد، اور تھراپی کے ذریعے حاصل ہونے والی طاقت اور ذہنی قوت کے بارے میں بات کی۔ اداکار نے اپنے مشکل بچپن کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محض 14 سال کی عمر میں تھراپی شروع کی، جس کی وجہ سے ان کا دماغ ان طریقوں سے کھل گیا، جس کا انہوں نے پہلے تصور بھی نہیں کیا تھا۔
اس موقع اقراء عزیز نے انکشاف کیا کہ وہ تھراپی کے لیے جایا کرتی تھیں، کیونکہ ان کا بچپن مشکل تھا‘‘۔ ’’وہ صرف تین سال کی تھیں جب ان کے والد سعودی عرب سے واپس کراچی آئے۔ میں نے انہیں کبھی نہیں دیکھا تھا۔ میں اپنے تایا کو اپنے والد سمجھتی تھی۔
“اداکارہ اقراء عزیز نے بتایا کہ جب وہ واپس آئے،تو ان کے لیے یہ یقین کرنا بہت مشکل تھا۔ وہ سخت بھی تھے، مجھے ان کے ساتھ صرف نو سال ملے، اس کے بعد زیادہ کچھ نہ ہو سکا۔ وہ محض 12 سال کی تھیں، جب ان کا انتقال ہوگیا ہوا۔ بعدازاں 14 یا 15 سال کی عمر میں آکر تھراپی سیشن شروع کئے تھے۔
اداکار نے مزید بتایا کہ صدر میں ان کا بچپن سڑکوں پر گھومنے پھرنے کی آزادی کے ساتھ گزرا ہے، اس نے انہیں اسٹریٹ سمارٹ بنایا تھا، اور اس سے ان کے کیریئر میں بھی مدد ملی تھی۔
مزید پڑھیں: یاسر حسین کا بڑا دعوی: ماضی میں ایک بھوت کے ساتھ رہ چکے ہیں
اقراء عزیز نے بچپن یادیں شئیر کرتے ہوئے کہا کہ “وہ رمضان میں سڑکوں پر نکلنے اور سواریوں پر کھیلنے میں بڑی ہوئی ہیں، کیونکہ ان کا علاقہ بہت مصروف تھا۔ “میں نے اپنی زندگی وہیں گزاری ہے، اور میری والدہ اور دادی نے بھی اپنی پوری زندگی اس علاقے میں گزاری تھی۔”
اداکارہ کے مطابق “ہم وہاں 30 سال سے زیادہ عرصے تک مقیم رہے۔ ہر کوئی ہمیں جانتا تھا… میں بہت شکر گزار ہوں کہ مجھے وہ زندگی گزارنی پڑی۔ میں نے وہ مرحلہ دیکھا ہے۔ وہ جانتی ہیں کہ اسٹریٹ سمارٹ کیسے بننا ہے اور وہ جانتی ہیں کہ لوگوں سے کیسے نمٹنا ہے۔ وہ جانتی ہیں کہ جب میں بھیڑ میں جاتی ہوں تو اپنے آپ کو کیسے چلانا ہے۔ شرمیلا ہونا کچھ اور ہے، لیکن جب [مجھے] کچھ کہنے کے لیے پلیٹ فارم دیا جاتا ہے، تو وہ گھبرا جاتی ہیں لیکن میں کام مکمل کرلیتی ہوں، اس سے مجھے یہ اعتماد ہے۔
اس دوران اقراء عزیز نے اس بارے میں بھی بتایا کہ کس طرح زچگی نے ان کے کیریئر کو متاثر کیا ہے، ساتھ ہی وہ کس طرح مانتی ہیں کہ ان کے بیٹے کے لیے اپنی ماں کو ایک آزاد عورت کے طور پر دیکھنا ضروری ہے۔
یاد رہے کچھ عرصہ قبل اداکارہ اقراء عزیز نے اپنے شوہر یاسر حسین کی بیٹے کا ڈائپر اور کپڑے تبدیل کرنے کی تصویریں شیئر کیں تھیں اور بیٹے کی ذمہ داریوں میں ہاتھ بٹانے پر اپنے شوہر کو خوب سراہا تھا۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…