حریم فاطمہ کے قتل میں ملوث خاتون ملزمہ گرفتار، جرم کا اعتراف کرلیا

گزشتہ مہینے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ڈسٹرکٹ کوہاٹ میں ایک چار سالہ بچی کو اغواء کے بعد زیادتی اور پھر قتل کردیا گیا تھا۔ جس پر اب پولیس کی جانب سے ایک مشتبہ خاتون کو بچی کے قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کوہاٹ کے علاقے خٹک کالونی کے ایک نالے سے ایک 4 سالہ کمسن بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس سلسلے میں کوہاٹ کے ایک رہائشی نے اپنی پوتی کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے تھانے میں گمشدگی کی ایف آئی آر ایک روز قبل ہی درج کروائی تھی.

واقعے کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ بچی کا نام حریم شاہ تھا، جو گھر سے باہر دیگر بچوں کے ساتھ کھیلنے کے لئے گئی تھی، لیکن اس کے بعد سے وہ واپس نہیں آئی ہے۔ بعدازاں بچی کے اہلخانہ اور پولیس کی جانب سے پوری رات بچی کی تلاش کی گئی لیکن افسوس کے ساتھ جمعرات کو خٹک کالونی کے مقامی افراد کو متاثرہ بچی کی لاش ایک نالے سے ملی۔ اس موقع پر علاقہ مکین کی جانب سے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

چنانچہ اس کیس کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ اس کیس اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس میں ایک خاتون کو حراست میں لیا گیا، جس میں ملزمہ نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ بچی کے والد نے اس کے شادی کے رشتے پر انکار کیا تھا، لہذا اس وجہ سے اس نے بچی کو قتل کیا۔

زرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی حریم فاطمہ کے والد نہیں چاہتے تھے کہ اس کے بھائی کی شادی متعلقہ خاتون سے ہو، لہذا انہوں نے اس کے رشتے سے انکار کردیا تھا، جس پر اشتعال میں آکر خاتون نے گھنونے جرم کا انتخاب کیا۔

واضح رہے اس سے قبل 28 مارچ کو اس کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی تھی، جس ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا تھا کہ ایک نقاب پوش خاتون حریم کو اپنے ساتھ لیکر جا رہی ہے۔

اس موقع پر ڈی پی او کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں تھوڑی ہی دیر کے بعد وہی خاتون دوبارہ گزر رہی ہیں، تاہم اس دوران اس کے ساتھ بچی موجود نہیں تھی، لہذا پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کیا اور متعلقہ خاتون کو حریم کے خاندان کی جانب سے شناخت کے بعد خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

خیال رہے متاثرہ بچی کے اہلخانہ کی جانب سے ابتداء میں یہ دعوی بھی سامنے آیا کہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ بعدازاں میڈیکل رپورٹ سامنے آنے پر تصدیق ہوئی کہ بچی کو قتل سے قبل زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا جبکہ بچی کی موت کی وجہ گلا گھونٹنے سے ہوئی۔

یاد رہے ایسا ہی ایک بربریت کا واقعہ کچھ عرصہ قبل چارسدہ کے علاقے شیخ کلی میں پیش آیا تھا، جہاں ڈھائی سالہ معصوم بچی کو اغواء کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اسے انتہائی وحشيانہ انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ بعدازاں ملزمان نے متاثرہ بچی کی لاش کھیتوں میں پھنک کر فرار ہوگئے تھے۔ تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کو جلد ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

Story Courtesy: ARY NEWS

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago