اگر کسی کے بال جوانی میں ہی سفید ہونا شروع ہوجائیں تو یہ اس کے لیے کافی پریشانی کی بات ہوتی ہے اور آج کل یہ مرض عام ہے چھوٹے بچوں سے لے کر نوجوانوں تک کے بال سفید ہونا اب کوئی حیرت کی بات نہیں رہی۔
بالوں کی سفیدی کا تعلق صرف خوراک سے ہی نہیں ہوتا بلکہ بعض بیماریوں کے اثرات کی وجہ سے بھی بال قبل از وقت سفید ہونے لگتے ہیں۔
بالوں کو رنگنا ایک آپشن کے طور پر موجود تو ہے لیکن اس سے بالوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ رہتا ہے جبکہ اس سے بالوں کی موٹائی میں بھی فرق پڑتا ہے، خضاب میں موجود کیمیکل کی وجہ سے یہ کوئی اتنا سود مند آپشن نہیں ہوتا۔
اب تک میڈیکل سائنس میں کوئی ایسا علاج دریافت نہیں ہوا جس کے ذریعے سفیدبالوں کا قدرتی طور پر دوبارہ کالا کیا جاسکتا ہے ۔البتہ سفیدبالوں کے برھنے کی رفتار کوسست ضرور کیا جاسکتا ہے۔ بہتر ہے کہ ایسی غذائیں کھائیں جن کے ذریعے جسم کواینٹی اوکسیڈنٹس کی مناسب مقدار مہیاہوتی رہے
سفیدبالوں سے متعلق مفروضے عام طور پر کہاجاتا ہے کہ دماغ کم کمزوری کی وجہ سے کم عمری میں ہی بال سفید ہو جاتے ہیں۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر سرمیں سفید بال نظر آئے تو اسے فوراََ کھینچ دیں، بال مزید نہیں بڑھتے جبکہ کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ سفید بال کھینچنے سے بال مزید تیری سے بڑھنے لگتے ہیں
چھ غذائی اجزا بالخصوص وٹامن بی 12، ڈی تھری، کیلشیئم اور معدنیات جیسے تانبا، فولاد اور زنک کی کمی کا تعلق بھی جوان العمری میں بالوں کے سفید ہوجانے کے ساتھ پایا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر آپ کو اپنے بالوں کے رنگ کو سیاہ رکھنا ہے تو ریفائنڈ شوگر، فرائیڈ فوڈ، کافی کا بےجا استعمال اور پروسیسڈ فوڈ کا استعمال کم سے کم کردیں۔
تحقیقی مطالعات میں یہ پتاچلا کہ جن افراد میں ان غذائی عناصر کی سطح کم تھی ان کے بال وقت سے پہلے سفید ہونا شروع ہوگئے تھے۔
محققین کے مطابق ذہنی دباؤ بھی وقت سے پہلے بالوں کے سفید ہونے کا ایک سبب ہے۔ اس کے علاوہ نیند اور جسم میں پانی کی کمی سے بھی بال کم عمری میں اپنی سیاہ رنگت سے محروم ہوسکتے ہیں، کیونکہ نیند کا پورا نہ ہونا اور جسم میں پانی کی کمی مجموعی طور پر انسانی صحت کو متاثر کرتی ہے جس کا اثر بالوں کی صحت پر بھی پڑتا ہے۔
، ماہرین نفسیات کے مطابق ذہنی دباواور سٹریس جیسے نفسیاتی مسائل کی بناپر کم عمری میں بال سفید ہوسکتے ہیں ، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ سوچ بچار کرنے والے لوگ جلد بوڑھے لگنے لگتے ہیں اور ماہرین طب کاماننا ہے کہ دائمی نزلہ یعنی پرانا نزلہ بال سفید کرنے کے باعث بنتا ہے مگر اب تک میڈیکل سائنس میں ان میں سے ایک بھی مفروضہ درست نہیں ہوسکا
کچھ لوگوں کے سر کے بالوں کے ساتھ ساتھ داڑھی، ابرو اور جسم کے دیگر بال بھی سفید ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ وقت سے پہلے سفید بال ہونے کی بہت ساری وجوہات ہیں
انڈین جرنل آف ڈرمیٹولوجی، وینیرولوجی اور لیپرولوجی میں 2013 کی رپورٹ کے مطابق، کسی شخص کے بال وقت سے پہلے سفید ہونا بڑی حد تک جینز کی وجہ سے ہوتا ہے۔
زلفوں کی سفیدی نسل کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔ اسی مطالعے کے مطابق، سفید فام لوگوں میں بال 20 برس سے، ایشیائی باشندوں میں 25 برس سے جبکہ افریقی امریکیوں میں 30 برس ہی سفید ہونا شروع ہو سکتے ہیں۔
زندگی کے تناؤ کے بارے میں متضاد تحقیقی مطالعات ہیں، بعض کے مطابق چوٹ لگنے سے، وقت سے پہلے بال سفید ہو جاتے ہیں۔ نیو یارک یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جب جسم دباو کا شکار ہو تو زلفوں کی رنگت کے ذمہ دار خیلیات جلد ختم ہو سکتے ہیں
کیمیائی رنگ اور بالوں کی مصنوعات، حتی کہ شیمپو بھی ان کے جلد سفید ہونے کی وجہ ہو سکتے ہیں۔ ان میں سے بہت سی مصنوعات میں نقصان دہ اجزاء جیسے ہائیڈروجن پروآکسائیڈ ہوتے ہیں جو میلانین کو کم کرتے ہیں۔ بال بار بار بلیچ کرنے کی وجہ سے بھی بال جلد سفید ہو جاتے ہیں
تاہم اگر کچھ بال سفید ہوگئے ہیں تو آپ طرز زندگی میں چند تبدیلیوں کے ساتھ باقی بالوں کی قدرتی رنگت کو زیادہ وقت تک برقرار رکھ سکتے ہیں۔
ہارمونز میں تبدیلیاں تھائی رائیڈ مسائل کا باعث بنتی ہیں، جس کے نتیجے میں بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تھائی رائیڈ اگر بہت زیادہ یا کم فعال ہو تو جسم بالوں کی رنگت کے لیے ضروری خلیات کو کم بنانے لگتا ہے۔
بالوں کی قبل از وقت سفیدی اور تمباکو نوشی کے درمیان بھی تعلق موجود ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں 30 سال کی عمر سے قبل بال سفید ہوسکتے ہیں۔
تمباکو نوشی سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس سے بالوں تک خون کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے اور بال گرنے لگتے ہیں۔
اسی طرح تمباکو میں موجود زہریلے مواد سے بھی بالوں کی جڑوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بال جلد سفید ہوجاتے ہیں
اکثر بالوں کی قبل از وقت سفیدی کسی غذائی جز کی کمی کا نتیجہ بھی ہوتی ہے۔
مخصوص وٹامنز اور منرلز بالوں کی جڑوں کو قدرتی رنگت (میلانین) بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
تو ایسی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو قبل از وقت بالوں کی سفیدی سے تحفظ فراہم کر سکتی ہیں۔
کیلشیئم محض ہڈیوں کے لیے اہم نہیں بلکہ یہ اعصاب، دل اور مسلز کی صحت کے لیے بھی مفید ہوتا ہے۔
دودھ اور دہی کیلشیئم کے حصول کے بہترین ذرائع ہیں جبکہ سبز پتوں والی سبزیاں (پالک یا ساگ) اور مچھلی میں بھی یہ غذائی جز کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
جسم میں کاپر کی کمی سے جسم کی توانائی بنانے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے جس سے خون کے خلیات اور ٹشوز متاثر ہوتے ہیں۔
وہ منرل بالوں کی قدرتی رنگت بنانے کے عمل میں بھی کردار ادا کرتا ہے اور غذا کے ذریعے اس کی مناسب مقدار کا استعمال بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے بچا سکتا ہے۔
یہ غذائی جز مونگ پھلی، بادام، خشک میوہ جات کلیجی اور دالوں میں پایا جاتا ہے۔
جسم میں آئرن کی کمی بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔
آئرن ایسا منرل ہے جو خون کے خلیات میں ہیمو گلوبن بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور ہیمو گلوبن پورے جسم میں آکسیجن کو پہنچاتا ہے۔
آئرن کے حصول کے لیے گوشت، دالوں اور سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
وٹامن بی 5 ایسا غذائی جز ہے جو غذا کو جسمانی توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ خون کے سرخ خلیات کو بنانے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔
وٹامن بی 5 پر مشتمل غذا کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے اور یہ غذائی جز مچھلی، گائے کی کلیجی اور دہی کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
یہ وٹامن میٹابولزم اور مدافعتی نظام کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
وٹامن بی 6 کی کمی سے بال خشک، تھکاوٹ اور ہونٹ پھٹ جاتے ہیں۔
اس وٹامن کا حصول مچھلی، مرغی، آلو اور میٹھے (کھٹے نہیں) پھلوں سے ممکن ہے۔
جسم میں فولک ایسڈ کی کمی سے بالوں، جِلد اور ناخنوں کی رنگت میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
فولک ایسڈ (اسے وٹامن بی 9 بھی کہا جاتا ہے) کا حصول سبز پتوں والی سبزیوں، مالٹے یا اس جیسے کھٹے پھلوں، چنوں، مٹر، گریوں اور بادام سے ممکن ہوتا ہے۔
بالوں کی قبل از سفیدی کی عام ترین وجوہات میں سے ایک جسم میں وٹامن بی 12 کی کمی بھی ہوتی ہے۔
اکثر وٹامن بی 12 کے ساتھ ساتھ جسم میں فولک ایسڈ کی بھی کمی ہوتی ہے جس کے باعث بال جوانی میں سفید ہونے لگتے ہیں۔
گوشت، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات اور انڈوں (انڈوں کی زردی) سے اس کا حصول ممکن ہے
وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے اور اس سے جسم کو کیلشیئم کو جذب کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ جن افراد کے بال قبل از وقت سفید ہو جاتے ہیں، ان کو اکثر وٹامن ڈی کی کمی کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی کا حصول ممکن ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ انڈوں اور مچھلی کے ذریعے بھی اسے جسم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
زنک ایسا منرل ہے جو خلیات اور ڈی این اے کو جراثیموں سے تحفظ فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔
یہ جسم کو پروٹین بنانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے اور اس کی کمی سے بالوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
تربوز، پستے، بادام، کالے چنے، سرخ گوشت اور اناج میں یہ کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…