اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں ہمیں بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ اللّہ تعالی پیدا کی ہوئی ہر چیز میں حکمت ہے۔
اگر ہم پھلوں کے حساب کو ہی دیکھ لیں تو ہمیں اندازہ ہوگا کہ ہر مخصوص کے حساب ایک پھل پیدا کیا ۔ یعنی اگر کوئی پھل کی موسم میں آنے والا ہے تو یقینا وہ اس موسم کے حساب سے فوائد لاتا ہے۔ ہم نے کبھی نے سنا اور دیکھا کہ کسی پھل نے اپنے آنے والے مخصوص موسم میں کھانے یا استعمال کرنے والوں کا نقصانات پہنچائے ہو۔ سن بھی کیسے سکتے ہیں کیونکہ آج تک ایسا کبھی دیکھا ہی نہیں گیا بلکہ ہم اپنے ڈاکٹروں اور معالجوِں سے یہی سنتے ہوئے آرہے کہ موسم کے پھل کا کثرت سے استعمال کریں کیونکہ موسم کا اس مخصوص موسم میں پیدا ہونے والی بیماریوں کا توڑ بھی اپنے ساتھ لاتا ہے۔
آج ہم جس پھل کی بات کرہیں ہیں وہ دنیا میں چند ہی ممالک میں پیدا ہوتا ہے جن میں ہماری پیارا وطن پاکستان بھی شامل ہے۔ وہ پھل گرمیوں کے موسم میں پیدا ہوتا ہے، اپنے کھٹے میٹھے ذائقے کی وجہ اپنا ایک الگ مزاج رکھتا ہے۔
“فالسہ”۔ فالسے کو عمومی طور پر “صحرا کا بیری” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ گرمیوں کی وہ بہترین اور منفرد سوغات ہے۔ گلابی رنگت کا چھوٹا سا دیکھنے والا فلسہ، جو اپنے اندر ایک ٹھنڈی تاثیر رکھتا ہے۔ بچہ بوڑھا ہر کوئی پسند کرتا ہے۔ سب کے استعمال کے بھی بلکل الگ انداز ہیں ۔ کوئی اس پر کالا نمک ڈال کر استعمال کرتا ہے تو کوئی اس کا شربت بنا کر پیتا ہے۔ گرمی کے موسم میں اپنے آپ کو تندرست و توانائی حاصل کرنے کا یہ بہترین ذریعہ ہے۔ فالسے کی دو اقسام پائی جاتی ہیں، ایک قسم شاداب ابتدائے پختگی میں ترش اور آخر میں چاشنی دار ہوتی ہے، اسے فالسہ شربتی کہتے ہیں اور دوسری قسم کمیاب مینوش اور بعد میں شریں ہوتی ہے۔ اسے کو فالسہ شکری بھی کہتے ہیں۔
فالسے میں بہت سی جہاں خوبیاں ہیں وہیں فالسے میں کئی بیماریوں کا علاج بھی ہے ۔۔ عموماً گرمیوں میں لوگوں کو پسینا بہت زیادہ آتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے پیشاب پر اس کے اثرات آتے ہیں وہ ہم گردے یا مثانے کی مرض میں مبتلا ہوسکتے ہے لہذا گرمیوں میں فالسے کا استعمال ہمیں اس مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جبکہ دوسری جانب اکثر کہ گرمیوں میں ہائی بلڈ پریش اور سردرد ایک عام سی بیماریوں تصور کی جاتی ہیں۔ جس پر اکثر ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ فالسے کا استعمال آیا شربت کی صورت میں ہو یا عام کھانے کے طور پر استعمال کرنے پر بہت فائدے ہیں۔ وہ ان بیماریوں کے ہونے امکانات کو نہایت کم کردیتا ہے ۔
فالسے میں اکیاسی فیصد تک پانی شامل ہوتا ہے۔ فالسہ جہاں گرمی میں ہونے والی بیماریوں یعنی ہیٹ اسٹروک سے ہونے والا ہائی بلڈ پریشر اور سردرد سے محفوظ رکھتا ہے وہیں فالسے جگر کے بیماریوں خاص کر یرقان سے بھی محفوظ رکھتا ہے جبکہ جگر اور معدے میں ہونے والی جلن کے بھی امکانات کو ختم کردیتا ہے۔
سب اہم فالسے امراض قلب کے مریضوں کے لئے نہایت صحت بخشش ہے۔ جبکہ فالسہ خون کی روانی کو بہتر رکھنے اور خون کو پتلا کرنے کی بھی خصوصیت رکھتا ہے۔
لہذا اس وقت گرمیوں کا موسم ہے اور رمضان المبارک کا مہنہ بھی ہے، تمام مسلمان اس ماہ کے روزے رکھتے ہیں ان کو چاہے کہ فالسے کا استعمال کریں اور اپنے آپ کو تندرست و توانا رکھیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…