معصومیت کہیں یا کم علمی؟ کہ ملکی و غیر ملکی دھوکے بازیوں کے بے شمار واقعات بے نقاب ہونے کے باوجود آج بھی لوگ مکار چالبازوں کے ہاتھوں اپنی دولنت اور عزت گنوا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے آنے کے بعد سے ان دھوکے بازوں نے بھی لوگوں کو لوٹنے کے نت نئے طریقے اپنا لیے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں ایک پاکستانی شہری کے ساتھ فیس بک دوستی کے نتیجے میں پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہری ندیم علی کی آٹھ ماہ پہلے ایک کینیڈین خاتون روز سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر دوستی ہوئی اور گفتگو کا آغاز ہوا۔ تصاویر دیکھ کر خاتون پہلی ہی نظر میں ندیم علی کو بھا گئی اور گفتگو کا سلسلہ جلد ہی پیار کے تعلق میں تبدیل ہوگیا۔ ‘پڑھ لو’ سے بات کرتے ہوئے ندیم کا کہنا تھا کہ “ہماری گفتگو ہمیشہ انگریزی میں ہوتی اور اس کو جواب دینے کے لیے میں گوگل ٹرانسلیٹ کا سہارا لیتا تھا”
دونوں کے درمیان جذباتی تعلق قائم ہونے کے بعد خاتون نے آہستہ آہستہ ندیم کو اپنے جھانسے میں پھنسانے کا آغاز کیا۔ کینڈین خاتون روز نے ندیم کو بتایا کہ اس کا شوہر کچھ عرصہ قبل کینسر کے سبب جان کی بازی ہار گیا ہے۔ جس کی انشورنس کی رقم اب روز کو ملنی ہے جوکہ چار اعشاریہ سات ملین ڈالر بنتی ہے۔ روز نے ندیم کو مشورہ دیا کہ انشورنس سے ملنے والی آدھی رقم وہ ندیم کو دے دیگی جس سے ندیم اپنے کسی کاروبار کا آغاز کرسکے گا۔ لہذا ندیم کو فوراً کاغذی کاروائیاں مکمل کرکے کینیڈا کے ویزہ کے لیے درخواست دے دینی چاہیے تاکہ وہ جلد از جلد روز کے پاس آسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ روز نے ندیم سے شادی کا عودی بھی کیا ۔ ندیم کا کہنا تھا کہ “میرا پیار سچا تھا لیکن اس دھوکے کے نتیجے میں میں 27 لاکھ روپے سے ہاتھ دھو بیٹھا”۔
روز نے ندیم سے کہا کہ وہ رقم بینک کے ذریعے ندیم کو بھیج رہی ہے۔ اس نے ندیم سے بینک اکاؤنٹ اور گھر کے ایڈریس سمیت دیگر تفصیلات لے لیں لیکن دو دن بعد روز نے کہا کہ تمام بینک کورونا وباء کے سبب بند ہیں لہذا وہ یہ رقم کورئیر کے ذریعے ندیم کو بھیجے گی۔
کورئیر موصول کرنے کے لیے ایک جعلی کینیڈین بینک اور ایک جعلی کورئیر کمپنی کے نام نہاد نمائندے نے ندیم سے رابطہ کیا اور 27 لاک رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جو ندیم نے ادا کردیے۔
اپنی تمام تر جمع پونجی لٹانے کے بعد ندیم نے ایف آئی سائبر کرائم آفس سے رابطہ کیا جہاں سے اس کو واقعہ کی مکمل تفتیش اور رقم برآمدگی کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
دھوکہ کھا کر سبق سیکھنے کے بعد ندیم نے لوگوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ “کبھی کسی گوری کی فرینڈ ریکوئیسٹ آئے تو ہرگز قبول نہ کرنا اور فوراً بلاک کردینا”۔ تاکہ کسی بڑے دھوکہ کا شکار نہ ہوجائیں۔
یاد رہے حالیہ کچھ عرصے میں کئی پاکستانی نوجوان لڑکوں کی سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر مختلف ملکوں کی خواتین سے دوستی اور پھر محبت کے بعد شادیاں ہوئیں، جن میں ناصرف ان خواتین نے پاکستانی نوجوانوں سے شادی کی بلکہ اسلام بھی قبول کیا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…