ملک میں خواتین کی عصمت دری کے واقعات میں روز بروز اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اکثر واقعات میں تو ملزمان اچھی نوکریوں اور پُرکشش تنخواہ کا جھانسہ دیکر خواتین کو بلاتے ہیں اور پھر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیتے ہیں۔
گزشتہ ماہ صوبہ پنجاب میں اجتماعی زیادتی کا ایک ایسا ہی واقعہ رپورٹ ہوا جس میں ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ کے قریب ملزمان نے لڑکی کو بوتیک میں نوکری دینے کے بہانے بلاکر گاڑی میں مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزمان متاثرہ لڑکی کو زیادتی کے بعد فیصل آباد انٹر چینج پر پھینک کر فرار ہوگئے۔
اس واقعہ کا مقدمہ تھانہ سٹی میں متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی کی خالہ نے بتایا کہ اُس کی 18 سالہ بھانجی کے موبائل فون پر میسج آیا کہ گوجرہ میں انٹرویو ہے، جب ٹوبہ ٹیک سنگھ سے گوجرہ پہنچے تو ملزمان نے لڑکی کو گاڑی بٹھایا، اس گاڑی میں ایک خاتون اور دو مرد تھے، اور وہ لڑکی کو ساتھ لے گئے اور موٹر وے پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
تاہم ، اس واقعے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے جبکہ نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے بھی کارروائی جاری ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کو ایک ملزمہ نے 3 ساتھیوں کے ساتھ انٹرویو کے لیے بلایا تھا، گاڑی میں سوار کروا کے گن پوائنٹ پر لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ،فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کروالیا گیا ہے اور اب ڈی این اے کروایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: جڑانوالہ میں لفٹ دینے کے بہانے خاتون اجتماعی زیادتی کا شکار
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سکندر نے گوجرہ میں گاڑی میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی کی ہدایت بھی کردی ہے۔
آئی جی پنجاب نے ملزمان کی جلد گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے۔ جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی گوجرہ کے قریب موٹر وے پر لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس بھی 9 ستمبر کو لاہور کے علاقہ گجر پورہ میں موٹر وے پر ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئے اور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے تھے۔ خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کے اس واقعے پر پوری قوم میں شدید غم وغصہ پایا گیا جبکہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کیلئے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ بعدازاں ، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کے دونوں مجرمان عابد ملہی اور شفقت علی کو سزائے موت سنا دی
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…