ترکش ڈرامہ سریز ارتغرل غازی کو اگر اس وقت پاکستان کا سب مقبول ترین ڈرامہ قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا، کیوں اس ڈرامے نے جتنے کم وقت کے عرصے میں پاکستان میں اپنی مقبولیت کے جھنڈے گاڑے ہیں اس کا کوئی ثانی نہیں ملتا ہے۔ جبکہ اس ڈرامے میں تاریخی کردار ادا کرنے والے فنکاروں کی بات کی جائے تو ان کی بھی مقبولیت پاکستان میں اس وقت مقامی فنکاروں سے کم نہیں ہے، جبکہ ڈرامے میں حلیمہ سلطان کا مرکزی ادا کرنے والی ایثراء بلجیک کی اگر بات کی جائے تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آج پاکستان میں اگر کوئی فنکار سب سے زیادہ مقبول ہے تو وہ ایثراء بلجیک ہیں۔ یہی نہیں اگر آج کسی بھی نوجوان سے پوچھا جائے کہ ان کا موجودہ کرش کون ہے تو بیشتر کا جواب ایثراء بلجیک ہوگا۔
تاہم اگر حقیقت پر مبنی بات کی جائے تو ترکش اداکارہ ایثراء بلجیک ایک فنکار اور ایک ماڈل ہے، جو ڈرامہ، فلم اور اشتہارات میں مطلوبہ مناسبت سے کردار ادا کرتی ہیں۔ البتہ اپنے مختلف کردار اور کام کے حوالے سے انہیں مخلتف طرز کا فوٹو شوٹ کروانا پڑتا ہے جبکہ ان میں کام کے نوعیت کے اعتبار سے مختلف قسم کے کپڑے اور لباس زیر تن کرنے ہوتے ہیں۔ البتہ پاکستان میں لوگوں نے انہیں پہلی اور آخری بار شاید حلیمہ سلطان کے کردار میں دیکھا اور گمان کرلیا شاید وہ حقیقی زندگی میں بھی حلیمہ سلطان ہیں، اگرچہ جب لوگوں نے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا رخ کیا تو انہیں ان کی تصویریں دیکھ کر کافی مایوسی ہوئی تاہم لوگوں کی جانب سے ان کی اصلاح کی کوشش شروع کی گئی۔
جس کے بعد پاکستانی عوام کی جانب سے مستقل طور پر ان کی تصویروں پر کمنٹس کئے گئے کہ وہ بہتر انداز میں کپڑے زیر تن کریں بلکہ وہ حقیقی زندگی میں بھی حلیمہ سلطان بنے۔ ابتداء میں تو ایثراء بلجیک کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا بعدازاں کچھ وقت کے بعد ایثراء بلجیک نے ایک بولڈ تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر لگائی جس پر کمنٹس کا آپشن بند تھا، اس امید ظاہر کی گئی کہ شاید یہ سب کچھ ان کمنٹس کا ہی نتیجہ ہے۔
البتہ اس ہی حوالے سے ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک پاکستانی سوشل میڈیا صارف نے اداکارہ ایثراء کی انسٹاگرام پوسٹ پر ایک کمنٹ کیا جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ وہ حلیمہ باجی آپ اس طرح کے کپڑوں سے اجتناب کریں، یہ ٹھیک نہیں ہیں۔
لیکن اس بار شاید ترکش اداکارہ حلیمہ سلطان کا صبر شاید جواب دے چکا تھا، اس کمنٹ کا انہوں نے جواب دیتے ہوئے متعلقہ شخص کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ “میں آپ کو ایک چھوٹا سا مشورہ دیتی ہوں، کہ آپ مجھے فالو نہ کریں، شکریہ “
اس جواب نے گویا سوشل میڈیا کو ہلا کر رکھ دیا کافی لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ایثراء بلجیک نے بالکل ٹھیک کیا، کیونکہ کافی لوگ ان کی ذاتی زندگی میں دخل دے رہے تھے، ایک پبلک فیگر ضرور ہیں تاہم ان کی ذاتی زندگی میں دخل کا حق کسی کو نہیں، لوگوں خود سے خیال کرنا چاہئے، وہ فنکار ہیں اور ترکی پاکستان کا بہترین دوست ہیں لہذا ہمیں اُنہیں ایک فنکار کے طور پر لینا چاہئے اور احتیاط برتنی چاہئے۔
دوسری جانب کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایثراء بلجیک کا ایسا رویہ بالکل غلط ہے، ایسے کمنٹس میں کیا مسئلہ ہے، انہیں اس کمنٹ میں بہن بول کر مشورہ دیا گیا ہے، ان سے کسی قسم کی بدتمیزی نہیں کی گئی۔
خیال رہے یہ بحث کبھی نہ ختم ہونے والی بحث ہے۔ بحرال ہمیں یہ ضروری معلوم ہے کہ پاکستانی عوام ایثراء بلجیک سمیت تمام دیگر فنکاروں کو بے انتہاء پسند کرتے ہیں اور ان سے محبت کرتے ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…