یہ عید پچھلی عیدوں سے مختلف لیکن بہترین ضرور بن سکتی ہے

یوں تو انسانی فطرت میں شامل ہے کہ وہ ابتداء میں تبدیلی کے ہر جز سے اپنے آپ کو دور رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ آسان الفاظ میں کہا جائے انسان کے فطرت میں شامل ہے کہ ہر وہ چیز جو اس کی عادات و سکنات یا اس کی معمولی کی زندگی یا کوئی ایسا عمل جو اس نے پہلے کبھی کیا نہ ہو وہ اس بلکل دور رہنے یا دور بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔ یعنی وہ تبدیلی کو فوراً کبھی قبول نہیں کرلیتا ہے۔ البتہ وقت گزرنے کے ساتھ اس کو اپنا لیتا ہے اور اکثر ایسا بھی ہوتا ہے جس چیز سے انسان ابتداء میں ڈر رہا ہوتا بعد میں وہ اس انتہائی خوشی سے قبول کرکے آگے بھی اپنی عادات میں شامل کرلیتا ہے۔ یا پھر کبھی کبھی وہ تمام چیزیں اس کی یادوں میں سماء جاتی ہیں کیونکہ معمول کی چیز کو انسان کبھی اتنا یاد نہیں رکھتا جتنا غیر معمولی چیزوں کو یاد رکھتا ہے۔

ایسا ہی کچھ ابھی ہمیں کورونا وائرس کے وباء کے دوران دیکھنے کو ملا۔ جب وباء پاکستان پہنچی تو حکومت نے حفاظتی اقدامات کے تحت ملک بھر میں لاک ڈاؤن سمیت سیلف آئسولیشن پر سختی سے عمل کرنے کی کوشش کی۔ اگرچہ دیکھا جائے تو ہمارے ملک سیلاب، طوفان اور زلزلے جیسی آفات دیکھیں تھیں لیکن کبھی اس سے پورا ملک بند نہ ہوا۔ کچھ متاثرہ علاقوں اگر بند بھی ہوئے تھے تو وہ کچھ دن میں وہاں کی تمام سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوگئیں تھیں۔ البتہ ہمارا ملک ابھی بھی کورونا وائرس کے زیر عصر ہے۔ تمام تر سرگرمیاں معطل ہیں۔ شادی ہال سے لیکر شاپنگ مال، ریسٹورانٹ سے لیکر پارک ہر چیز پر ویرانی نے اپنے ڈیرے ڈال لئے ہوں۔

ایسے رمضان المبارک کا بابرکت مہینے بس کچھ ہی دن کا مہمان ہے، جس کے دنیا بھر میں امت مسلمہ نے عید منانی ہیں۔ لیکن اس بار عید پر کیا پہلے جیسا مزہ ہوگا یا عید بھی عام چھٹی کے دنوں کی طرح گھر میں گزرے گی؟ حقیقت یہ ہے کہ شاید ایسی عید ہم پہلی اور آخری بار منانے جارہے ہیں لہٰذا کیوں نہ اس عید کو پچھلی عید سے مختلف بنائیں کیا پتہ یہ ہماری یادگار عیدوں میں شامل ہوجائے ۔ تو ہم ایسا کیا کرتے عام عید پر جو اس بار ہمیں لگتا ہے شاید ہم نہ کرسکیں۔

اگر اہم عید کی چند اہم سرگرمیوں پر نظر ڈالیں تو ان میں سب پہلے آتی ہے عید کے دن کا صبح کا ناشتہ۔ رمضان کے مہنے کے بعد عید کا دن ہوتا جب صبح لوگ اپنے گھروں میں سحری کے بجائے ناشتہ کرتے ہیں عموماً ایک کے زیادہ تر لوگ گھروں کے بجائے بازار سے حلوہ پوری خرید کر گھر لاتے ہیں اور سب گھر والے مل کر ساتھ کھاتے ہیں؟ یہاں سوال ہے کہ اس بار عید والے دن حلوہ پوری ملے گی؟ شاید نہیں ۔ کیوں نہ اس بار اس بار گھر پر حلوہ پوری تیار کرلی جائے۔ ہمارے گھروں کی خواتین کے ساتھ ساتھ مرد بھی اس طرح کے کھانے پکانے میں تھوڑی دلچسپی رکھتے ہیں اگر اس بار خود گھر میں معدے کی مدد سے پوریاں اور چھولے ترکاری بنالی جائے تو شاید یہ ایک عید کے دن کی منفرد صبح ہو۔

دوسرا سب سے اہم کام عید کے دن ملنے آنے والے رشتہ داروں سے عید ملنا اور عید مبارک عید دینا ہوتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس سرگرمی کو بھی روکنا پڑجائے کیونکہ پہلے عید کے مہمان آپ کے گھر میٹھائی لایا کرتے تھے اور اب کی نار ڈر ہے کہ کہیں میٹھائی کے کورونا نہ لے آئیں تو عید کے دن اس بجائے ہم اپنے ان تمام قریبی رشتہ داروں کو ویڈیو فون کالز کرلیں اور عید کی مبارک باد بھی دیں اور اس سے آپ اپنے کافی رشتہ داروں سے ایک بیعد وقت گپ شب بھی کرسکتے ہیں اور سب کو عید کی مبارکباد بھی دیے سکتے ہیں۔

تیسرا سب اہم کام جو عید کے روز ہوتا ہے رات کا کھانا باہر کر پوری فیملی کے ساتھ کھانا۔ یہ لمحہ آج کل کی مصروف زندگی میں کم ہی آتا ہے البتہ یہ لمحہ اس بار بھی کہیں نہیں جارہا ہے، بس شاید آپ نے انداز بدلنا ہے، جیسے کے عموماً رمضان المبارک کے دوران رات کا کھانا کم ہی لوگ کھاتے ہیں پھر عید والے دن ہی یہ کام ہوتا ہے جس میں بہت سارا مزاق و مستی بھی ہوتا ہے۔ تو کرنا یہ بس عید کے دن پورے گھر والوں کے ساتھ ایک بہترین کی بار بی کیو کرلی جائے اس میں مزاق مستی سمیت اچھا وقت بھی گزر سکتا ہے جبکہ عید کے دن باہر جاکر پیزا کھانے والے حضرات باہر جانے کی بلکل زحمت نہ کریں بس فون آٹھائیں اور نمبر ملا کر پیزا گھر پر ہی منگوالیں۔

woman watching tv, eating popcorn.

عید کے دن کا سب سے اخری کام عمومی طور پر سینما گھر جاکر فلم دیکھنا کا پروگرام ہوتا ہے جو شاید اس بار ممکن نہیں اور یاد رہے اس بار عید پر کوئی نئی فلم بھی نہیں آرہی ہے لہذا کیا کرسکتے ہیں؟ اچھا کام تو یہ ہے کہ اس دن جو کوئی فلم آپ نے اپنے گھر والوں کے ساتھ طویل عرصے سے نہیں دیکھی اور دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں تو پھر انتظار کیسا کرنا فلم دوران بار بی کیو ڈاؤن لوڈ پر لگا دیں تاکہ رات میں آرام سے فلم دیکھ سکیں اور ہر لمحے کو بہترین اور منفرد بناسکیں۔ ہاں البتہ یہاں فلم کے دوران انٹرول نہیں ہوگا لہذا پاپ کارن اور کولڈ ڈرنک پہلے سے بنا کر رکھ لئے گا تاکہ فلم کے دوران کسی کچن بھیج کر بنوانا پڑھے۔

آخر میں آپ سوچ رہے ہونگے عیدی کے پیسوں کا کیا ہوگا جب سب کچھ گھر میں ہوجائے گا؟ تو اس بار عید لینے اور جمع کرنے کے بجائے ان لوگوں کو دیجئے آپنے ہاتھوں سے جن کو یہ سب میسر نہیں ہے۔

جہاں تک بات رہی عید کی یقینا یہ عید انتہائی مختلف ہے لیکن ہمیں اس کو بھی اچھے سے گزانا ہے مسلمانوں کے عید کا دن خوشی کا دن مانا جاتا ہے تو ہمیں خوشی کے ساتھ ہی عید منانی ہے۔ یقین کیجئے آپ آئندہ اپنی پوری زندگی اس عید کو یاد رکھیں گے۔ یہ عید گھر کی اور اپنے گھر والوں کی ۔۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

بلال عباس اورر در فشاں نے سب سے چھپ کر نکاح کرلیا ، یوٹیوبر کا دعوی

 یوٹیوبر ماریہ علی نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرامہ سیریل ‘عشق مُرشد’ کی جوڑی بلال…

1 day ago

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات…

3 days ago

نظر بد کا شکار ، یمی زیدی کو بڑے حادثہ سے کس نے بچایا ؟ ویڈیو وائرل

ڈراما سیریل ’جینٹل مین’ کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ یمنیٰ زیدی حادثے کا شکار ہوگئیں۔…

5 days ago

ہم اسٹائل ایوارڈ 2024

مئی ہفتے کی شب ‘کشمیر ہم اسٹائل ایوارڈز 2024′ کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا…

7 days ago

نیٹ فلکس سیریز”ہیرا منڈی” اور لاہور کی اصلی ہیرا منڈی میں کیا فرق ہے ؟

بالی وڈ کے مشہور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی- دی ڈائمنڈ…

1 week ago

شوبز انڈسٹری میں جنسی استحصال عام ہے، بی گل

پاکستانی ڈراموں و فلموں کی مشہور و معروف لکھاری بی گل نے انکشاف کیا ہے…

2 weeks ago