رمضان المبارک کے اختتام کے بعد مسلمانوں کو تحفے میں ملنے والی عیدالفطر یعنی میٹھی عید ’شیر خورمے’ اور ’عیدی کے کڑک’ نوٹوں کے بغیر ادھوری مانی جاتی ہے۔
نمازِ عید کی ادائیگی سے لے کر شیر خورمہ کھانے کے بعد گھر کے بڑوں کی جانب سے شروع ہونے والا عیدی دینے کا سلسلہ عید کے تیسرے روز تک جاری رہتا ہے۔ البتہ زمانے کی جدت کے ساتھ ساتھ عیدی دینے کے طریقوں میں تبدیلی آتی جارہی ہے، پہلے گھر کے بڑے چھوٹوں کے ہاتھوں میں عیدی کے نوٹ تھما دئیے کرتے تھے مگر اب عیدی کی تقسیم کے لئے خصوصی عیدی کارڈز تیار کیے جانے لگے ہیں۔ آج سے کچھ عرصے پہلے تک ان کارڈز کا رجحان قدرے کم تھا لیکن اب اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ان عیدی کارڈ کی اچھی بات یہ ہے کہ انہیں اپنی مرضی کے مطابق آرڈر پر بھی بنوا سکتے ہیں ، چاہیں تو آپ اپنے نام والے لفافے بنوائیں یا ان کو دیدہ زیب ڈیزائن میں پرنٹ کروائیں یہ سب آپ کی پسند نہ پسندپر منحصر ہے۔ آج کل جوٹ کے بنے ہوئے عیدی کارڈز بھی کافی پسند کیے جارہے ہیں۔ ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث اب یہ دکانوں پر بھی باآسانی دستیاب ہیں آپ وہاں سے بھی اپنی پسند کے مطابق ان کی خریداری کر سکتے ہیں۔
ان عیدی کارڈز کے دیدہ زیب ڈیزائن بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی بہت بھلے لگتے ہیں اور تو اور اگر یہ کارڈز ان بچوں کے من پسند کارٹون کریکٹر کے ہوں تو پھر تو ان کی عید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔
دیکھا جائے تو آج کے دور میں عید کارڈ دینے کی روایت بالکل ختم ہوگئی ہے ، اب یہ سب صرف خوب صورت یادیں بن کر رہ گئی ہیں۔ بے شک ٹیکنالوجی نے لوگوں کا اپنے پیاروں سے جذبات کا اظہار کرنا کم خرچ، آسان اور پرکشش بنا دیا ہے لیکن جو مزہ عید کارڈ منتخب کرنے، لکھنے، بھیجنے اور وصول کرنے کا تھا وہ اب باقی نہیں رہا ۔مگر ہم ان منفرد عیدی کارڈ کے ذریعے اس روایت کو دوبارہ زندہ کرسکتے ہیں وہ ایسے کہ جب ہم ان لفافوں میں اپنے پیاروں کے لئے عیدی رکھیں تو ساتھ ہی کوئی تحریری نوٹ جیسے عید مبارک یا پھر عید کی مناسبت سے کوئی شعر لکھ کر ڈال دیں تو عیدی لینے والے کو اچھا محسوس ہوگا اور اسے دینے والے کی محبت کا احساس ہوگا اور پھر وہ بھی اس طریقے کو اپنائے گا اور یہ سلسلہ آگے بڑھتا جائے گا۔ یوں ہم عید کے موقع پر ان عیدی کارڈز کی بدولت ایک دوسرے سے محبت و خلوص بٹنے کا ذریعہ بنیں گے جس سے یقیناً ہماری عید مزید پُرمسرت ہوجائے گی۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…