سی بی سی کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر مقدمہ درج

شہر کراچی میں ہونے والی حالیہ بارشوں نے جہاں پورے شہر میں ناقص حکومتی انتظامات کے باعث تباہی اور وبربادی کا سامنا کیا وہیں کراچی کے سب سے پوش سمجھے جانے والے علاقے ڈیفنس کے مکینوں نے بھی اس عرصے میں بد سے بدترین حالات کا سامنا کیا۔ ڈیفنس کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کے بعد کئی کئی فٹ تک پانی کئی روز تک سڑکوں پر ہی موجود رہا، جس نے ڈیفنس کے مکینوں کے معاملات زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔

یہی نہیں ڈیفنس کی سٹرکوں پر کھڑا پانی بعدازاں کئی گھروں میں داخل پوگیا، جس کے باعث گھروں میں موجود قیمتی اشیاء برباد ہو گئیں جبکہ سونے پر سہاگہ طوفانی بارشوں کے باعث معطل ہونے والی بجلی محض سڑکوں پر کھڑے پانی کے باعث بحال نہ ہوسکی۔ اس تمام صورتحال نے ڈیفنس کے مکینوں کے صبر کے پیمانے کو لبریز کردیا۔ جس کے بعد کئی روز تک مشکلات کا سامنا کرنے والے علاقہ مکینوں کی جانب سے کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) کے دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا۔

تاہم دوسری جانب علاقہ مکینوں کے پرامن احتجاج کے جواب میں کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) کی انتظامیہ کی جانب سے ایک انتہائی غیر سنجیدہ اور غیر اخلاقی عمل دیکھنے میں آیا، جس میں ان کی جانب سے علاقہ مکینوں کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے علاقہ مکینوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔ جبکہ درج ایف آئی آر میں سی بی سی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے سی بی سی آفس میں توڑ پھوڑ کرکے پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

جوں جوں یہ خبر سوشل میڈیا کی زینت بنی لوگوں کی جانب سے سی بی سی کے کافی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا۔ لوگ ناصرف سی بی سی کی اس جوابی کاروائی کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ سی بی سی کے انتظامی معاملات کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اس تمام صورتحال پر سماجی رہنما اور وکیل جبران ناصر کی جانب سے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر سی بی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ سی بی سی رہائشیوں کو ہراساں کرنے کے لئے اس طرح کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

مزید جانئے: بارشوں کے مزے لیتے شہری نے گھر کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگادی

البتہ اس معاملے پر افسوس کے ساتھ حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔ علاقہ مکین مشکلات کے سائے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، ڈیفنس کی سڑکیں انتہائی بدحالی کا شکار ہیں، سڑکیں گٹر اور نالوں کا منظر پیش کر رہیں ہیں۔ جبکہ انتظامیہ کی جانب سے معاملے کو حل کرنے کے حوالے سے کوئی بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے کہ یہ معاملہ کب تک حل ہوسکے گا۔

اس معاملے پر یہی کہا جاسکتا ہے کہ جلد از جلد اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور ڈی ایچ اے جیسے پوش علاقے میں نکاسی آب، صفائی ستھرائی اور بجلی کی بحالی کے معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ علاقہ مکین سکھ کا سانس لے سکیں اور ان کے معاملات زندگی پہلے کی بحال ہوسکیں۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago