سابق بھارتی وزیر اعلیٰ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما دیویندرا فڈنویس نے کہا ہے کہ کراچی ایک دن ہندوستان کا حصہ ہوگا۔ یہ بیان اس وقت دیا گیا ہے کہ جب انتہا پسند جماعت شیو سینا کے ایک رہنما نے “کراچی سوئیٹس “کے مالک کو نام کی تبدیلی کی دھمکی دی ہوئی ہے۔
گزشتہ دنوں ممبئی میں انتہا پسند جماعت شیو سینا کے ایک رہنما نیتن مدھوکر ننڈ گوانوکر نے باندرا میں مٹھائی کی ایک قدیم اور معروف دکان کراچی سوئیٹس کے مالک کو محض پاکستان سے نفرت کی بنیاد پر اسے کراچی سوئٹیس سے لفظ ’کراچی‘ ہٹانے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں شیو سینا لیڈر نیتن مدھوکر ننڈگوانوکر نے کراچی سوئیٹس کے مالک کو اپنی دکان کا نام فوری طور پر تبدیل کرکے کوئی مرہٹی نام رکھنے کا حکم دیا تھا۔ کراچی سوئیٹس کے مالک کو دھمکی آمیز انداز میں نیتن مدھوکر ننڈگوانوکر نے کہا کہ آپ کو یہ کام کرنا ہے ہم آپکو وقت دے رہے ہیں لفظ کراچی کو تبدیل کرکے کوئی بھی مرہٹی نام رکھ دیں، کیونکہ یہ نام پاکستان سے منسلک ہے۔
اس ویڈیو میں کراچی سوئیٹس کے 60 سالہ مالک نے انہیں سمجھانے کی بے حد کوشش بھی کی کہ دکان کو یہ نام اس کے آباؤ اجداد نے اس لئے دیا ہے کہ وہ تقسیم کے بعد کراچی سے آئے تھے۔ لیکن شیو سینا کے اس رہنما نے کراچی سوئیٹس کے مالک کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب وہ پندرہ روز بعد دوبارہ یہ دیکھنے آئے گاکہ حکم کی تعمیل ہوئی یا نہیں۔ اس نے مزید کہا کہ اگر اسے (کراچی سوئیٹس کے مالک کو) اس نام کی تبدیلی کے حوالے سے کسی مدد کی ضرورت ہو تو وہ بریہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے دفتر میں اس حوالے سے آسکتا ہے۔
شیو سینا کی کراچی سوئیٹس کے نام کی زبردستی تبدیلی کے بعد ہندوستان کے سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے رہنما دیویندرا فڈنویس کی جانب سے یہ بیان کہ ایک دن کراچی بھارت کا حصہ بن جائے گا ، دیوانے کا خواب معلوم ہوتا ہے بلکہ ان کا یہ بیان اس انتہا پسند جماعت کی مسلمانوں سے شدید نفرت اور تعصب کی عکاسی کرتا ہے ۔
جب کہ دوسری طرف شیو سینا کے رکن پارلیمینٹ سنجے روت نے ٹوئٹر پر ٹوئیٹ کی ہے کہ کراچی بیکری اور کراچی مٹھائیاں پچھلے 60 سالوں سے ممبئی میں ہیں۔ ان کا پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اب ان کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا اور نام کی تبدیل کرنے کا مطالبہ شیوسینا کا سرکاری موقف نہیں ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک بہت زیادہ بڑھ گیا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کئی ایسے وزیروں سے بھری ہوئی ہے جو مسلمانوں کو ہندوستان کا شہری ہی نہیں مانتے اور انہیں برابری کے حقوق دینے کے بھی خلاف ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت میں کراچی سوئٹیس کی طرح پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں بھی مشہور زمانہ “بمبئی بیکرز “موجود ہے لیکن پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی سیاسی پارٹی نے کبھی بھی اس کے مالک کو نام تبدیل کرنے کی دھمکی نہیں دی۔ اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی صارفین بھارتی انتہا پسند پارٹی پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…