راجھستان سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی شخص کو انٹر سروسز انٹیلجنس (آئی ایس آئی) کا ساتھ دینے اور پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے پر بھارتی حکام نے گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راجھستان سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے ہنی ٹریپ کیا۔ جب کہ گرفتار شخص نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ میں نے خاتون کی برہنہ تصاویر اور فحش گفتگو کی لالچ میں اپنے ملک کی حساس معلومات شئیر کردیں۔
بھارتی حکام کے مطابق ستیا نارائن پلییوال کے نام سے شناخت ہونے والے 42 سالہ شخص لاٹھی گاؤں کا رہائشی ہے, جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحد کے قریب ہے۔ اس شخص کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران ستیا نارائن پلییوال نے دعویٰ کیا کہ خاتون جو آئی ایس آئی کے لیے مجھ سے بات کرتی تھیں وہ اکثر و بیشتر بارڈر اور پوکھران فائرنگ رینج پر فوج کی نقل و حرکت سے متعلق معلومات کے بدلے مجھے اپنی برہنہ تصاویر بھیجا کرتی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے مزید برہنہ تصاویر اور فحش گفتگو کی لالچ میں اندھا ہوکر بھارتی فوج سے متعلق حساس معلومات آئی ایس آئی کو دینا شروع کردیں۔
ملزم نے تفتیش کاروں کو یہ بھی بتایا کہ اُس نے ان خواتین سے سوشل میڈیا پر ایک جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے رابطہ کیا تھا اور اسی اکاؤنٹ کے ذریعے بھارتی فوج سے متعلق معلومات فراہم کیں۔ دوران تفتیش ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چونکہ ان کی اہلیہ سرپنچ تھیں اس لئے انہیں فوج کی سرگرمیوں تک رسائی حاصل ہے اور اسی اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے آئی ایس آئی کے ایک ایجنٹ نے چند سال قبل ان سے رابطہ کیا۔ اس ایجنٹ نے خود کو ایک ہندوستانی صحافی کے طور پر پیش کیا اور ان کے ساتھ بہت دوستانہ ہوگئیں۔ پھر ان کے ساتھ باقاعدگی سے چیٹنگ کرنے کے علاوہ جعلی ہندوستانی نمبر کے ذریعے ویڈیو کالیں کرنا شروع کیں اور اس طرح ان کا اعتماد جیتنے کے فوراً بعد ان سے پوکھران میں فوج کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے شروع کردیں۔
بھارتی حساس اداروں کے مطابق ستیا نارائن پلییوال کافی عرصہ سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے آئی ایس آئی سے رابطے میں تھا اور اسے حساس معلومات کے حصول کے لیے ہنی ٹریپ کیا گیا۔
تاہم ،بھارتی افسران کی طرف سے گذشتہ کچھ عرصہ سے ستیانارائن پلییوال پر نظر رکھی جا رہی تھی اور راجھستان کے شہر جیسلمیر سے گرفتاری کے وقت بھی ستیا نارائن پلییوال کے موبائل فون سے فوج کے متعلق کئی دستاویزات برآمد ہوئیں۔ ستیانارائن پلییوال کو سی آئی ڈی نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے اور انہوں نے خود بھی پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو حساس معلومات فراہم کرنے کااعتراف کرلیا ہے۔
چنانچہ بھارتی حکام نے ستیانارائن پلییوال کو جے پور منتقل کردیا ہے جہاں راجھستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں سمیت بھارتی فوج نے ان سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
خیال رہے کہ کستانی خفیہ ایجنسی کے ہنی ٹریپ میں اس سے قبل کئی بار بھارتی فوجی بھی پھنس چکے ہیں اور اپنے ملک کی اہم ترین معلومات افشا کرچکے ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…