بیروت ہولناک دھماکے میں 100 افراد ہلاک 4 ہزار کے قریب زخمی

لبنان کے دارلحکومت بیروت کی بندر گاہ پر اسلحے کے گودام میں ہونے والے دھماکوں سے ہلاک افراد کی تعداد 100 ہوگئی جبکہ 4 ہزار کے قریب افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ہولناک دھماکوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل، انسانی تاریخ کے چند خطرناک اور بڑے ترین دھماکوں میں ایک قرار دیا جارہا ہے۔ لبنانی انتظامیہ کی جانب سے امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔

منگل کے روز بیروت کے پورٹ پر اسلحے کے گودام میں رکھے گئے کیمیکلز میں دھماکے ہوئے جسے دنیا کے خطرناک ترین دھماکوں میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز سے جہاں ایک جانب دھماکے کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا وہیں اس کے ملحقہ تباہ کاریوں کا بھی باخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ یہی نہیں زلزلہ پیمامہ مرکزی کے مطابق دھماکوں کے باعث 3.3 شدت کے زلزلے جیسے اثرات تھے۔

دوسری جانب لبنانی صدر مائیکل عون کا کہنا ہے کہ اس وئر ہاؤس میں تقریبا 2750 ٹن کے قریب المونیم نائٹریٹ میں موجود تھا اورجو پچھلے چھے برسوں سے بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے تحت جمع کیا جارہا تھا۔ جس ان کی جانب سے ناقابلِ قبول قرار دیا جارہا ہے۔ واضح رہے المونیم نائٹریٹ مادو اور بم بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

ساتھ ہی ابھی سرکاری ذرائع سے کسی بھی قسم کی وجوہات نہیں بتائیں گئیں ہیں کہ آخر اتنا خطرناک دھماکے کیسے ہوگئے تاہم سیکورٹی اور مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وئیر ہاؤس میں دھماکے اس وقت شروع ہوئے جب وہاں کسی ہول کے اندار ویلڈنگ کے کام شروع ہوا ۔ جس کے بعد ویئر ہاؤس میں ہولناک قسم کے دھماکے شروع ہوئے جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر دیکھی جاسکتی ہیں کہ کس طرح دھماکے ہوتا ہے اور اچانک سے دھوئے کے بادل بننا شروع ہوتے ہیں اور دھماکے اثرات تقریباً 24 کلو میٹر دور تک دیکھے گئے ہیں۔ سٹرکوں پر کھڑی گاڑیاں دھماکے کی شددت سے کئی کئی فٹ اوپر تک اڑاتی ہیں۔ جبکہ گھروں میں موجود لوگوں کو لگا کہ شاید زلزلہ آگیا ہے۔ ساتھ ہی واقعہ کی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکہ بیروت کے پورٹ کے پاس ہوتا ہے، جبکہ لوگ کس طرح زخمی حالت میں گھروں سے باہر نکلتے ہیں اور اپنے پیاروں کی تلاش شروع کرتے ہیں۔ جوکہ کافی دور پورٹ سے رہائش پذیر ہیں۔

لبنانی وزیر اعظم حسن دیاب نے اس واقعے پر لبنانی عوام سے وعدہ کیا کہ اس دھماکے کی صرف تحقیقات ہوگی بلکہ احتساب بھی ہوگا اور اس کے ذمہ داروں کو غفلت برتنے پر اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

لبنان کے دارلحکومت بیروت میں واقع امریکی سفارتخانے نے تمام شہریوں کو اطلاع فراہم کی ہے کہ اس واقعے کے بعد زہریلی گیسوں کا اخراج ہونا ہے لہذا شہری احتیاط کریں اور گھروں میں ہی رہیں اور ماسک کا استعمال ضرور کریں۔

جبکہ بیروت کے مئیر کی جانب سے اس دھماکے کو دوسری عالمی جنگ میں ہونے والے ایٹمی دھماکوں کی طرز کا دھماکہ قرار دیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے مزید جانئے : سال 2020 میں ہونے والی دس بڑی آفات، جس کا گمان بھی نہ تھا

دھماکے کے ابتداء میں خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ اس کے پیچھے کہیں نہ کہیں اسرائیلی انتظامیہ ہوسکتی ہے کیونکہ ماضی میں اسرائیل اور لبنان کے مابین کافی بار جنگیں ہوچکی ہے تاہم اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے اس تمام تر معاملے سے لاتعلقی کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی بنیاد پر طبی امداد کی پیشکش کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ پیشکش لبنان کو سعودی عرب اور ایران کی جانب سے بھی کی گئیں ہیں۔

اس دوران سیپرس کی جانب سے بھی لبنان کو طبی امداد کی پیشکش کی گئی، سیپرس کی حدود لبنان سے محض 150 کلو میٹر کی دوری پر ہے اور اس دھماکے آوازیں پڑوسی ملک سیپرس میں بھی سنی گئی ہیں۔

اس وقت پورا بیروت شہر تباہی اور بربادی کا منظر پیش کررہا ہے۔ بیروت کا شمار دنیا کے چند قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے، ہم بیروت اور وہاں کے شہریوں کے لئے دعاگو ہیں کہ جلد از جلد بیروت اس سانحے سے باہر آئے اور مرنے والوں کی تعداد کم سے کم رہے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago