سائبر نائف ٹیکنالوجی سے کینسر کو شکست دینے والا باہمت نوجوان

خیبر پختونخوا میں تیمر گارا دریائے پنجکوڑہ کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ دور دراز علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر بسنے والے لوگوں کے لئے اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے وسائل کم ہیں۔ چنانچہ اپنے حالات بدلنے کے لئے انہیں اکثر ہجرت کرنا پڑتی ہے۔ ایسا ہی کچھ عطاء الرحمٰن اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بھی ہوا، انہوں نے سال 2009 میں بہتر مواقع حاصل کرنے کی امید میں کراچی کا رخ کیا اور یہاں سکونت اختیار کرلی۔ لیکن کون جانتا تھا کہ آنکھوں میں اچھی زندگی کا خواب سجائے عطاالرحمٰن چند عرصے بعدپریشانیاں میں گھیر جائیں گے۔

سال 2017 میں ایک دن اچانک ان کی طبعیت خراب ہوئی اور ان کی ناک سے خون بہنا شروع ہوگیا۔ انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے کچھ ٹیسٹ کرائے، جس میں انہیں جو وینائل ناسو فریجنل اینجیوفبروما (جے این اے) کی تشخیص ہوئی جوکہ ایک ٹیومر ہے جو بنیادی طور پر مردوں کو ہوتا ہے۔اسی سال اس ٹیومر کاآپریشن کیا گیا اور اس آپریشن کے بعد اہل خانہ مطمئن ہوگئے کہ عطا الرحمٰن بالکل ٹھیک ہوگئے ہیں۔

لیکن حقیقت اس برعکس نکلی اور 2019 میں اس ٹیومر کی علامات دوبارہ ظاہر ہونا شروع ہوگئیں اور اس بار یہ زیادہ شدید اور خطرناک تھیں۔ جب کہ پہلی سرجری کی وجہ سے دوسری سرجری کروانا بھی عطا الرحمٰن کے لئے خطرے سے خالی نہ تھا۔

دوسری جانب ان کی فیملی کے لئے دوسری بار سرجری کے لئے پیسے جمع کرنا آسان نہ تھا کیونکہ جوائنٹ فیملی سسٹم اور پھر چھ بہن بھائیوں کے ساتھ ان کے والد اور چچا کے لئے ان کے علاج معالجے کے لئے دوبارہ رقم اکٹھا کرنا ایک بہت بڑا مسئلہ تھا۔ اس پریشان کن صورتحال کے دوران عطاالرحمٰن کو یہ معلوم ہوا کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کے ذریعہ ان کا علاج ممکن ہے۔ یہ ایک روبوٹک ریڈیو سرجری علاج ہے اور پاکستان میں سائبر نائف ٹیکنالوجی علاج صرف سندھ میں دستیاب ہے اور اس کا مفت علاج ہورہا ہے۔ یہاں آپریشن، ڈاکٹر کے ہاتھ لگائے بغیر روبوٹ کی مدد سے کیا جاتا ہے۔

Image Source: Youtube

سرکاری سطح پر ،پیشنٹ ایڈ فاونڈیشن ،نجی اداروں اور مخیر حضرات کے تعاون سے پہلی بارکینسر کے علاج کے لئے روبوٹ کی مدد سے کسی بھی ٹیومر کا علاج ممکن ہوا ہے ۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں ایسے صرف 150 روبوٹ موجود ہیں اسی لئے امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک میں سائبر نائف سے کینسر کے علاج کے لئے کم سے کم 60 ہزار ڈالر کے اخراجات آتے ہیں جب کہ جناح اسپتال کراچی میں بلا تفریق رنگ و نسل مفت علاج کیا جاتا ہے۔ جناح اسپتال میں سالانہ پانچ ہزار کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے جس میں کینیڈا، امریکا سمیت خلیجی ممالک کے بھی مریضوں کی بڑی تعداد ہے۔

سائبر نائف ٹیکنالوجی سے اپنے علاج کے دوران باہمت عطاالرحمٰن نےصبر اور حوصلے کا دامن تھامے رکھا اور سب کے لئےایک مثال بن گیا ہے۔ بیماری کےاس مشکل اور کٹھن سفر میں جناح اسپتال کے ہیڈ آف سائبر نائف وشعبہ ریڈیالوجی کے عملے نے بھی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ نوجوانی میں کینسر کو کامیابی سے شکست دینے کے بعد عطاالرحمٰن اور زیادہ باہمت ہوگئے ہیں اور زندگی کے بارے میں ان کا نظریہ تبدیل ہوگیا ہے۔

عطاءالرحمن اب آٹھویں جماعت میں ہیں اور مستقبل میں ڈاکٹر بننے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ دوسرے مریضوں کی مدد کرسکیں۔ عطاالرحمٰن جناح اسپتال اور پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن (پی اے ایف) کا کے بھی ممنون ہیں کہ وہ جی پی ایم سی میں روبوٹک ریڈیو سرجری علاج سائبر نائف متعارف کروایا اور جس کے ذریعے ان کا علاج ممکن ہوسکا۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago