گزشتہ روز افغان طالبان کے کابل پر قبضہ کرنے کے بعد جہاں انہوں نے افغانستان پر باقاعدہ اپنی حکمرانی کا اعلان کردیا وہیں ملک بھر میں ایک بے چینی کی فضا بھی دیکھی جا رہی ہے۔ کئی خوفزدہ شہری ملک چھوڑنے کے بھی خواہاں ہیں۔ جس کا عملی منظر کل سے کابل ائیر پورٹ پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس ہی حوالے سے کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک افسوسناک واقعہ کے نتیجے میں دو شہری اپنی جان کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان پر ایک بار پھر طالبان کے قبضے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں افغان شہری اپنے مستقبل اور جان کو درپیش خطرات کے باعث ملک چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔ جس کا عملی منظر گزشتہ روز سے قابل ائیرپورٹ پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہے اور ملک سے منتقل ہونے کے کوششیں کررہے ہیں، جس کے باعث ائیرپورٹ افراتفری جیسے مناظر دیکھے جا رہے ہیں۔
اس ہی حالیہ صورتحال کے دوران ٹوئیٹر سمیت سوشل میڈیا پر ایک ہولناک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں کابل ائیرپورٹ کے پاس ایک جہاز سے کچھ لوگوں کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، یہ افراد جہاز کے ٹائرز کو پکڑ کر غیر قانونی طریقے سے دوسرے ملک منتقل ہونا چاہتے تھے۔
بظاہر ویڈیوز میں نظر آتا ہے کہ یہ افراد انتہائی مضبوطی کے ساتھ ٹائرز کو پکڑے ہوئے ہیں، بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اسواکا کے مطابق، تین افراد کی جہاز سے گر جانے کی تصدیق کی ہے، جبکہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ افراد جہاز سے کابل کے گھروں کی چھت پر آکر گرے ہیں۔
افغانستان میں طالبان کی فتح کے اعلان کے بعد سے سوشل میڈیا پر ائیرپورٹ سے افراتفری اور بدانتظامی کی مختلف ویڈیوز وائرل ہیں۔ لہذا اس صورتحال کے باعث افغانستان کی ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک سے باہر جانے والی پروازیں معطل کر دیں ہیں اور لوگوں سے کہا کہ وہ ہوائی اڈے پر جلدی نہ کریں۔ اب زیادہ تر کمرشل پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔ جس کے باعث اب سیکڑوں افغان اور دیگر غیر ملکی پھنسے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کچھ ماہ قبل شروع ہونے والی طالبان کی پیش قدمی کے دوران کابل آخری بڑا شہر تھا، جس پر طالبان نے کنٹرول حاصل نہیں کیا، مبصرین کا خیال تھا، کہ طالبان کو قابل پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا، لیکن کل اچانک طالبان کا کابل میں داخل ہونا، جہاں اشرف غنی حکومت کے لئے حیران کن تھا، وہیں دنیا بھر کے مبصرین کے لئے بھی یہ ایک چونکا دینے والی خبر تھی۔
خیال رہے خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ امریکی فوجیوں کی جانب سے سفارت خانے کے عملے کے انخلاء کی وجہ سے ہونے والی افراتفری کے دوران پیر کو ہوائی اڈے پر پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے رائٹرز نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ متاثرین کی موت گولیاں لگنے سے ہوئی یا حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھگدڑ مچنے سے ہوئی ہے۔
اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی سفارتی عملے کے انخلاء کے موقع پر ائیرپورٹ پر موجود ہزاروں کی تعداد میں موجود افغان شہریوں کو منتشر کرنے کے لئے امریکی فوج کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی۔ یہ اب واحد علاقہ تھا جو امریکہ کے قبضے میں موجود تھا۔
یاد رہے فروری میں طالبان نے افغانستان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ امن مذاکرات کے ختم ہونے کے بعد ملک میں ایک اسلامی حکومت قائم کریں گے۔ اور اس بات کو بھی باور کرایا تھا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…