اداکارہ وینا ملک، جو عموماََ سیاست، تفریح اور تنازعات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار ٹوئٹر پر بلا روک ٹوک شیئر کرتی ہیں، جہاں وہ اکثر بے ہودہ، نامناسب اور غیر اخلاقی لطیفوں کا بھی بے دریغ استعمال کرتی ہیں، تاہم حال ہی میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی ٹویٹس زیادہ تر ان کی ٹیم کی طرف سے لکھی جاتی ہیں، البتہ وہ ان کے اپنے ہی خیالات کی نمائندگی کرتی ہیں۔
ٹی وی اینکرپرسن وسیم بادامی کے ساتھ بات چیت میں جب اداکارہ وینا ملک سے ٹویٹس کے بارے میں سوالات کئے گئے تو انہوں نے کہا کہ، “ٹویٹر پر جو کچھ ہوتا ہے اسے ٹویٹر پر رہنا چاہئے، وسیم بادامی کے شو میں نہیں لایا جانا چاہئے۔ اس کے علاوہ، ان کا خیال ہے کہ ہر ایک کا اپنا نقطہ نظر ہوتا ہے۔”
جس پر میزبان وسیم بادامی نے واضح کیا کہ وہ ان کے الفاظ کے انتخاب کا حوالہ دے رہے تھے، ان کی رائے کا نہیں۔ “بلاشبہ ہر ایک کو اپنی رائے دینے کا حق حاصل ہے لیکن شاید آپ کے الفاظ کا انتخاب بہتر ہوسکتا ہے؟” اس موقع پر وینا ملک جواب دیا اور کہا کہ ’’ اگر آپ رات کو اس کے نام سے نہ پکاریں گے تو اسے کیا کہیں گے؟ کیا آپ اسے اندھیرا کہیں گے؟”
جس پر میزبان نے پھر پوچھا کہ وہ کیا کریں گی اگر وہ لوگ جنہیں وہ مخاطب کر رہی ہیں وہ بھی انہیں اس ہی انداز سے مخاطب کرنا شروع کردیں۔ وینا ملک موقف اختیار کیا کہ لیکن انہیں لگتا ہے کہ وہ ابھی کچھ عرصے سے ایسا کر رہی ہیں۔ البتہ اب بھی اپنے الفاظ کے انتخاب کے ساتھ مہربان ہوں، حقیقت بہت تلخ ہے۔
سوالات کے سلسلے کے دوران میزبان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز سمیت اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کچھ متنازعہ ٹویٹس پڑھ کر سنائیں، البتہ حیرانگی اس وقت ہوئی جب اداکار تمام معاملات میں بے خبر دکھائی دیں۔ ’’آپ نے یہ ٹویٹس لکھی ہیں، پھر بھی آپ کو معلوم نہیں کہ میں کس بارے میں بات کر رہا ہوں؟‘‘ اینکر نے ان سے پوچھا، جس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: وینا ملک جھوٹی ہے، مولانا طارق جمیل کو بھی دھوکہ دیا، سابقہ شوہر کا الزام
اس دوران اداکارہ وینا ملک نے انکشاف کیا کہ مشترکہ خیالات ان کے خیالات کی عکاسی کرتے ہیں لیکن الفاظ کسی اور کے ہو سکتے ہیں۔
وینا ملک کا کہنا تھا کہ اگرچے ٹوئیٹس میں نقطہ نظر ہمیشہ ان کا ہوتا ہے لیکن الفاظ زیادہ تر نہیں ہوتے ہیں۔ ٹویٹر پر لوگوں کے خیالات پڑھنے کے بعد میرے بہت سارے خیالات بنتے ہیں۔ جسے وہ لوگوں سے لیتی ہیں۔ البتہ انکے ٹویٹس ہمیشہ اصلی ہوتے ہیں ،جو کچھ ان کے ذریعے شیئر کیے جاتے ہیں، جبکہ کچھ ان کی ٹیم کے ذریعے لکھے گئے ہوتے ہیں۔
جس پر وسیم بادامی نے سوال کیا کہ اس یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ وسیم بادامی اتنی بہتر اردو نہیں لکھ سکتی ہیں، جس وجہ سے انہوں نے اپنا ٹوئیٹر اکاؤنٹ آؤٹ سورس کر رکھا ہے، تاہم ماڈل وینا ملک نے یقین دلایا کہ معاملہ ایسا کچھ نہیں ہے۔
آپ نے کہا کہ عظمت سعید کو حدیبیہ پیپرز کیس کی انکوائری کرنی چاہیے۔ عظمت سعید کون ہیں؟ حدیبیہ کی تحقیقات کیا ہے؟ میزبان نے اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کہ آیا وینا ملک ان باتوں سے واقف ہیں جو انھوں نے اپنے ٹوئیٹر پر کہی ہیں۔جس پر ابتداء میں وینا ملک نے پوچھا کہ یہ ٹویٹ کب کی ہے اور پھر جواب دیا کہ ‘دراصل عظمت سعید کے بارے میں خبریں سامنے آئی تھیں، لہذا انہوں نے اسے اپنے ٹویٹ کے مطابق شیئر کیا تھا۔
واضح رہے اداکارہ وینا ملک نے کچھ عرصہ قبل ٹوئیٹر پر ایک پیغام جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ غیر معینہ مدت کے لئے سوشل میڈیا سے دوری اختیار کر رہی ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…