پیشہ ورانہ زندگی میں جہاں لوگوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے وہیں سب کی ذاتی حدود کا بھی احترام ضروری ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر آپ ان کے ساتھ کام کرتے ہیں ، آپ کی اچھی بات چیت اور تعلقات ہیں تو آپ کسی کی ذاتی حدود میں مداخلت کریں۔ اس ہی حوالے سے اداکارہ انوشے اشرف نے ایک واقعہ کا تذکرہ کیا، جس میں ایک ساتھی ورکر نے ان کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے انہیں کمر سے پکڑا ہوا تھا، البتہ انہوں نے نام ظاہر نہیں کیا۔
کہتے ہیں کچھ حدیں ہونی چاہئیں خاص طور پر اس وقت جب آپ کسی خاتون ساتھی کے ساتھ کام کر رہے ہوں۔ اداکارہ انوشے اشرف نے یہی تجربہ کیا اور حال ہی میں ان کے ساتھ ہونے والے واقعات پر روشنی بھی ڈالی۔
انوشے اشرف کا شمار پاکستان کی بہترین میزبانوں میں ہوتا ہے ، ان کی شخصیت کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ بہت سیدھی سادی ہیں۔ ان کے ارد گرد یا ان کے ساتھ کیا ہوا، وہ اس بارے میں ہمیشہ آواز اٹھاتی رہی ہیں۔ اس بار بھی انہوں نے ایسا ہی کیا۔
معاملا کچھ یوں ہے کہ پوز کے نام پر ایک ساتھی نے وہ حدیں پار کر دیں جو انہیں بالکل بھی پسند نہیں تھیں۔ لہذا وہ اس معاملے کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر لے گئی جہاں انہوں نے کھلے دل اور بہادری سے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ اگرچے انوشے اشرف نے اس واقعے کے بارے میں ٹویٹ تو کیا لیکن مذکورہ شخصیت کا نام لینے سے اجتناب کیا۔
اداکارہ انوشے اشرف لکھتی ہیں کہ، “صرف اس وجہ سے کہ ہم نے ایک ساتھ ایک پروجیکٹ پر اچھا کام کیا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اب ‘بیب’ ہوں اور آپ مجھے تقریبات میں سیلفی لینے کے لیے کمر سے پکڑ سکتے ہیں،” انہوں نے لکھا، “ہم کام کے اعتبار سے ساتھی ہیں، دوست نہیں ہیں۔ لہذا اس فرق کو جانیں [اور] پرسنل اسپیس کے تصور کو سمجھیں۔
تفصیلات میں جائے بغیر، جب انہوں نے پوچھا کہ کیا اس شخص کو جس کا وہ حوالہ دے رہی ہیں، اسے حدود سے تجاوز کرنے پر روکا؟ تو اس پر انہوں نے جواب دیا، کہ “یہ ایک بہت بڑا واقعہ تھا اور میں کوئی ہنگامہ کھڑا نہیں کرنا چاہتی تھی،” جس کا مطلب ہے کہ فنکارہ کو ‘سین تخلیق نہ کرنے’ کے لیے اپنے آرام پر سمجھوتہ کرنا پڑا تھا۔
اداکارہ نے لکھا کہ وہ یہ سب کچھ صرف اس لیے بیان کر رہی ہیں کہ لوگ مستقبل میں اس فرق کو سمجھ سکیں،‘‘ ۔
ان کے ٹویٹ کے بعد ایک صارف نے کچھ کہا اور وہ حیرت کے ساتھ حقیقت بھی نکلا۔ صارف کا کہنا تھا کہ اب آپ صبر کریں اب مذکورہ شخص پر الزام لگانے والے آپ سے یہ پوچھنا شروع کریں گے کہ آپ نے کیا پہنا ہوا تھا، دن/رات کا کون سا وقت تھا، کیا مقام وغیرہ،”جس پر اداکار نے افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ “یہ ہو رہا ہے، یار! یہ ہو رہا ہے۔ “
چند ماہ قبل، انوشے اشرف نے موصول ہونے والے غیر اخلاقی میسجز کے خلاف سخت موقف اختیار کیا تھا۔ انہوں نے اس شخص کا ناصرف نام ظاہر کیا بلکہ مذکورہ شخص کی پروفائل بھی شئیر کی تھی۔
یہ حیران کن نہیں ہے، لیکن یہ دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا کہ انوشے اشرف کے اس اقدام پر کچھ لوگوں نے اداکارہ کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ہمدردی لینے کی ایک کوشش قرار دیا۔
ان ہی تنقید کرنے والوں میں ایک صارف نے لکھا کہ “اتنا مسئلہ ہے، تو کام ہی نہ کرو۔ اگر آپ ایک لبرل معاشرے میں رہنا چاہتے ہیں تو اس کے مضر اثرات ہوں گے، لہذا پھر اسے برداشت کریں۔ جس پر اداکارہ کی جانب سے صارف کو بھرپور جواب دیا تھا۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…