اپنی زمین سے محروم دنیا کی چار قومیں کونسی ہیں؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں چار ایسی قومیں ہیں جو “اسٹیٹ لیس”ہیں ، یعنی یہ وہ لوگ ہیں جن کی اپنی کوئی ریاست نہیں بلکہ یہ دنیا میں مہاجرین کی طرح زندگی بسر کررہے ہیں۔

کُرد


یہ کرد کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟ ایک تخمینہ کے مطابق دو سے تین کڑوڑ آبادی پر مشتمل یہ کرد ترکی ،ایران، عراق اور شام میں بستے ہیں اور ان کی اپنی کوئی ریاست نہیں۔ دور قدیم سے ان کے آباؤ اجداد چرواہے کا کام کرتے رہے ہیں اور یہ لوگ خانہ بدوشوں کی زندگی بسر کرتے آئے ہیں۔ مختلف ممالک میں آباد کرد دنیا میں ایک منفرد معاشرہ کی حیثیت رکھتے ہیں، یہ مختلف ثقافت ،رسم و رواج اور مذاہب کو ماننے والے ہیں لیکن ان کی اکثریت مسلمان ہیں۔ پہلی جنگ عظیم سے قبل اقلیت کے طور پر زندگی گزارنے والی کرد قوم نے الگ ریاست کے قیام کی کوششیں کیں جو ناکام رہی۔تاہم جنگ عظیم کے بعد مغربی اتحادیوں نے دوبارہ “کردستان” بنانے کے منصوبے تیار کئیے ، لیکن سلطنت عثمانیہ کے ختم ہونے کے بعد جب معاہدے کے تحت ریاستوں کی حدود بندی کی گئی اور ترکی کے لئے سرحدیں کھینچیں گئیں تو کردستان کو ختم کردیا گیا۔اس کے بعد آٹھ دہائیوں تک کرد مختلف ممالک میں اقلیت کے طور پر زندگی بسر کرتے رہے۔

روہنگیا


بنگلہدیش میں کٹوپلونگ پناہ گزین کیمپ دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا کیمپ ہے ، یہاں پڑوسی میانمار (سابقہ ​​برما) کے چھ لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمان پناہ گزین ہیں۔ اقوام متحدہ نے روہنگیا کو دنیا کی سب سے زیادہ “مظلوم اقلیت” قرار دیا ہے۔
ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ روہنگیا مسلمان میانمار میں کتنے عرصے سے مقیم ہیں، بدھ مت کی اکثریت کی اس ریاست میں روہنگیا مسلمان پچھلی کئی دہائیوں سے ظلم وستم اور بربریت سہتے آرہے ہیں۔اب تک تقر یباً23 ہزار مسلمان بے گھر ہو چکے ہیں اور 3 لاکھ وطن چھوڑ کر مہاجرین کی زندگی گزرنے پر مجبور ہیں تاہم ابھی تک ان مسلمانوں کو ظلم سے نجات دلوانے کیلئے کسی بھی مسلم ریاست کی طرف سے کوئی غزنوی للکار سامنے نہیں آئی ہے ۔

روما


روما خانہ بدوش شمالی ہندوستان سے آٹھویں اور دسویں صدی کے درمیان یورپ میں داخل ہو ئے۔یہ اقلیت الگ الگ گروہوں پر مشتمل ہے جسے “قبائل” یا “اقوام” کہتے ہیں۔ان کے پسِ منظر کا جائزہ لیں تو یہ لوگ کاریگر اور فنون لطیفہ سے تعلق ر کھنے والے ہیں۔ جبکہ صدیوں سے اس قوم کو یورپی ممالک میں تذلیل کاسامناہے کیونکہ انہیں اچھوت مانا جاتا ہے،اس لئے یہ لوگ یورپ میں نسلی جبر کا شکار ہیں ۔تاریخ یہ بتاتی ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے روما کے خاندان نسل در نسل مختلف یورپی ممالک میں جلاوطنی کی زندگی گزاررہےکیونکہ کوئی بھی یورپی ملک انہیں شہریت نہیں دیتی۔

تھائی لینڈ میں مختلف اقلیتیں

تھائی لینڈ میں ہمونگ ، کیرن اور دیگر نسلی اقلیتیں آباد ہیں۔ لیکن دیگر ممالک کے برعکس تھائی لینڈ اپنی ان اقلیتوں کو شہریت دینے کے لئے سنجیدہ کوششیں کررہا ہے۔ حکومت نے2017 کی ایک قرارداد منظور ہوئی جس کے تحت 80 ہزاربے ریاست لوگوں جن میں زیادہ تر تارکین وطن اور پناہ گزین شامل ہیں کو شہریت مل سکے گی۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

ملیریا ایک جان لیوا بیماری

دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو ملیریا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔…

3 days ago

ہیٹ ویو کی خبر پڑھتے ہوئے نیوز کاسٹر بے ہوش

بھارت کے نیشنل براڈکاسٹر دور درشن کے بنگالی زبان کے چینل کی نیوز اینکر نشریات…

4 days ago

ہانیہ عامر ذہنی دباؤ کا شکار

پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ…

6 days ago

خلیل الرحمن قمر نے عدنان صدیقی سے مکھی اور عورت کے بارے میں بات کی

معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان نے عدنان صدیقی کو فون کیا اور اس حوالے سے…

1 week ago

آرام کرنے کا مشورہ ، یاسر حسین اور اقرا عزیز کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش متوقع؟

پاکستان کے معروف اداکار جوڑی یاسر حسین اور اقرا عزیز کے ہاں دوسرہ بچہ ہونے…

1 week ago

ایک دن میں کتنی بار چہرہ دھونا چاہیے؟

چہرہ ہمارے جسم کے دیگر حصوں سے زیادہ حساس ہوتا ہے اس چہرے کا خیال…

2 weeks ago