یمن میں درپیش ملکی تنازعات اور بحرانات کے باوجود رواں ماہ مقامی ویمن وہیل چیئر باسکٹ بال چیمپئین شپ کا انعقاد ہوا۔ یہ ٹورنامنٹ دارلحکومت صنعا میں منعقد ہواجس میں معذور خواتین کھلاڑیوں پر مشتمل پانچ مقامی ٹیموں نے بھرپور انداز میں حصہ لیا۔
اس ٹورنامنٹ کا مقصد یمنی معذور خواتین کھلاڑیوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو معاشرے کے سامنے لانا تھا. اس حوالے سے یمن میں متعدد ٹیموں کے کوچ عبدو محمد زاید نے کہا کہ معذور افراد کے لئے باسکٹ بال کھیلنے کے لیے کلبوں اور سہولیات کی کمی کی وجہ سے کھلاڑیوں کو کئی چیلینجز کا سامنا ہے۔
ویمن وہیل چیئر باسکٹ بال چیمپئین شپ میں میں شامل ایک ٹیم کی کھلاڑی ، 28 سالہ طاہانی العمری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ معاشرہ معذور افراد کو حقارت کی نگاہ سے دیکھنے کے بجائے ان کی صلاحیتوں کو دیکھے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ معذوری ایک تحفہ ہے، رکاوٹ نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ معذور افراد کو معاشرے کی سپورٹ چاہئیے اور وہ کسی بھی شعبے کا حصہ بننے کے اہل ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کے انعقاد پر انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ہمیں اپنے کھیل کو جاری رکھنے کے لئے خصوصی وہیل چیئر بھی درکار ہیں۔
اس موقع پر یمن میں معذور افراد کے لئے کھیلوں کی فیڈریشن کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمل حزام نے ملک کو درپیش بحرانات میں عملی طور پر اس ٹورنامنٹ کے انعقاد کو اچھا اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یمنی عوام جنگ سے دوچار ہیں جبکہ معذور افراد کو جنگ کی وجہ سے دوگنا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے اعدا وشمار کے مطابق عرب دنیا کے غریب ترین ملک یمن میں پانچ سال قبل شروع ہونے والی جنگ کے نتیجے میں تقریباً ایک لاکھ 31 ہزار انسانی جانیں صرف بھوک، بیماریوں، غربت اور دیگر جنگی اثرات کے باعث ہلاک ہوئیں۔ مزید یہ کہ رواں سال کے صرف پہلے نو ماہ کے دوران اس ملک میں کئی طرح کی جنگی کارروائیوں میں تقریبا ً1500 عام شہری بھی مارے گئے۔ جبکہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ جنگ کے نتیجے میں یمن میں تقریباً چار لاکھ افراد معذوری کا شکار ہیں۔
یوں عرب دنیا کے تباہ حال اس ملک میں اب تک جنگ کے نتیجے میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر دو لاکھ 33 ہزار انسانی جانوں کا نقصان ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس کی عالمی وباء، شدید بارشوں، پٹرول کی قلت، اور ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے بھی اس کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ان تمام تر صورتحال کے باوجود اس انتہائی پسماندہ ملک میں مقامی سطح پر ویمن وہیل چیئر باسکٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد ہونا اور اس میں معذور خواتین کھلاڑیوں کا بڑھ چڑھ کا حصہ لینا مثبت اقدام ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…