عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جھریوں کا تعلق عمر کے ساتھ ہے، یہ غلط خیال ہےجھریاں نہ صرف عمر بڑھنے کے ساتھ ہوتی ہیں بلکہ بہت زیادہ کیمیکلز کے استعمال اور تجربات سے بھی چہرے پر جھریاں پڑجاتی ہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمارے چہرے پر جھریاں نمودار ہوتی ہیں خاص کر ہمارے جسم کے ان حصوں پر جو سورج کے سامنے زیادہ رہتے ہیں جس میں ہاتھ، پاؤں اور گردن وغیرہ شامل ہیں۔
چہرے پر وقت سے پہلے جھریاں پڑجانا باعث تشویش ہے لیکن کچھ اقدامات ایسے ہیں کہ جن پر عمل کرنے سے بڑھاپے کی اس علامت کو کافی حد تک دور رکھا جاسکتا ہے۔
زیادہ تر جھریاں40سے 50 سال کے درمیان ہوتی ہیں کیونکہ تب جلد ڈھیلی ہوجاتی ہے اور اس میں نمی ختم ہوجاتی ہے اس کے علاوہ جینیاتی طور پر بھی جھریوں نمودار ہوتی ہیں۔ لیکن یہ کہنا بھی غلط نہیں ہوگا کہ سورج کی روشنی ہماری جلد پر جھریوں کا سبب بنتی ہے اس کے علاوہ تمباکو نوشی بھی جھریوں کا سبب بنتی ہیں۔
مون سون کے موسم میں جلد کی حفاظت کیسے کریں؟
نیند کی کمی چہرے پر جھریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ طبی ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں صرف یہ ہی نہیں بلکہ سونے کا انداز بھی چہرے کی جلد پر لکیروں کا باعث بن سکتا ہے۔
چہرے پر جھریاں کولاجن (بے رنگ پروٹین) اور لچک ختم ہونے کے نتیجے میں نمودار ہوتی ہیں اور نیند کے دوران چہرے پر پڑنے والا دباﺅ اس کی وجہ ہوسکتا ہے۔
مندرجہ ذیل طریقوں سے بچ کر جھریوں پہ قابو پایا جا سکتا ہے۔
سونے کیلیے کاٹن کی جگہ ریشم یا ساٹن کے تکیوں کا استعمال کریں۔ ریشمی غلاف میں آپ کی جلد تکیے پر پھسلے گی یا یوں کہہ لیں کہ چہرے پر دباﺅ بہت کم پڑے گا۔
جھریوں کی روک تھام کا قدرتی ذریعہ ناریل کا تیل ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بازاروں میں ملنے والے لوشنز کا بہترین متبادل ہے، ہر رات کو سونے سے قبل چہرہ دھو کر کچھ مقدار میں اسے جلد پر ملنے سے آپ کو جلد بہترین نتائج ملیں گے۔
بہت سے لوگ پیٹ کے بل یا دونوں پہلوﺅں پر لیٹتے ہیں جس کا مسلسل دباؤ چہرے پر پڑرہا ہوتا ہے جو بعد ازاں چھریوں کی صورت میں نمودار ہوتا ہے۔ اس کیفیت کا علاج کمر کے بل یا چت لیٹنا ہے ایسا کرنے سے چہرے پر کسی قسم کا دباﺅ نہیں پڑتا۔
اگر ایسے سونے میں بے چینی ہوتی ہے اور خود کو کروٹ لینے سے روک نہیں پاتے تو کوئی بات نہیں اس کی مشق کرتے رہیں وقت کے ساتھ آپ اس کے عادی ہوجائیں گے۔
وٹامن اے عمر کے اثرات کی روک تھام کے لیے طاقتور جز ہے۔ اس وٹامن اے کی کمی چہرے پر جھریوں کا باعث بن جاتی ہے اور ماہرین کی جانب سے اس سے تیار کردہ کریم کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے جبکہ سپلیمنٹ میں بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
جھریوں کی روک تھام کے لیے کچھ بھی کرلیں مگر نیند پوری نہ کی تو کوئی فائدہ نہیں، مناسب وقت میں نیند اس کے لیے سب سے ضروری ہے یعنی سات سے 8 گھنٹے سونا جس سے جلد کی تازگی دوبارہ بحال ہوجاتی ہے۔
اسکن کے متعلق کی جانے والی تحقیقوں سے معلوم ہوا ہے کہ پروبائیوٹکس کا استعمال جو دہی میں پایا جاتا ہے اس کے استعمال سے جلد کی صحت کو فروغ مل سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناپسندیدہ جھریاں بھی کم ہوتی ہیں۔ پروبائیوٹکس سورج کی روشنی کے نقصان دہ اثرات سے بھی حفاظت کرتا ہے۔
بہت سے لوگ چہرے کی جھریاں کو روکنے اور کم کرنے کے لئے مساج کا رخ کی طرف آتے ہیں حقیقت میں ہینڈ ہیلڈ فیشل مساج ڈیوائس کا استعمال پروٹین بڑھا کر جھریوں کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے جو جلد کو ہموار بھی رکھتا ہے آپ کی انگلیوں سے کی جانے والی روزانہ 3 سے5منٹ کے لئے چہرے کی مالش جلد پر وہی اثرات دے سکتی ہے جو اس مشین سے ملتی ہے یہ تناؤ کو بھی کم کر سکتا ہے
یہ تیل جلد کے محافظ کے طور پر کام کرتا ہے، یہ تیل جلد پر زیادہ جھریاں پیدا کرنے سے بچاتا ہے۔ زیتون کے تیل میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو جلد میں کولیجن کی سطح میں اضافہ کرتے ہیں
آپ زیتون کے تیل کو سلاد میں یا کھانے کے طور پر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ اپنی جلد پر لگانا چاہتے ہیں تو آپ رات کو لگا کر سو سکتے ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…