وسیم اکرم کی سوانح عمری میں سابق ساتھی کرکٹرز پر الزامات کی بوچھاڑ


0

پاکستان کے سابق کپتان، فاسٹ بولر اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے اپنی آٹو بائیوگرافی ’سلطان اے میموئر‘ میں کرکٹ کے بارے میں کئی حیران کن انکشافات کیے گئے ہیں۔اس سوانح عمری کے مصنف ایک مشہور انگریزی مصنف ہیں جبکہ اس کتاب کا اردو سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔ اس کتاب میں وسیم اکرم نے اپنی ذاتی زندگی اور کرکٹ کیریئر سے جڑی یادیں شیئر کرنے کے ساتھ 1992 کے ورلڈ کپ، عمران خان پر بات کرنے کے علاوہ کرکٹ سے متعلق چند اہم واقعات سے پردہ اٹھایا ہے۔

اپنی سوانح عمری میں وسیم اکرم نے لکھا کہ راشد لطیف نے توجہ حاصل کرنے کے لیے فکسنگ کے الزامات کی پٹاری کھولی،سابق کپتان لابی بنانے میں ماہر تھے،اگر ان کے الزامات میں صداقت ہوتی تو وہ پہلے مرحلے میں ہی متعلقہ آفیشلز کو رپورٹ کرتے

Image Source: Twitter

راشد لطیف نے جولائی 2000 میں ایک برطانوی ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ لارڈز ٹیسٹ 1996 میں انہیں پاکستانی ٹیم کے 300 سے کم رنز بنانے پر 15ہزار ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی، ہوسکتا ہے کہ ہوئی بھی ہو مگر میں کپتان تھا، راشد لطیف نے مجھے کیوں نہیں بتایا؟ منیجر کو رپورٹ کیوں نہیں کی؟حیران کن طور پر انہوں نے جسٹس قیوم کو بتایا، جب بھی ان کو توجہ کی ضرورت ہوتی وہ اسی طرح کی کہانیاں سامنے لے آتے تھے۔

سال 1996 اور 1999 کا ورلڈکپ موقع ہونے کے باوجود نہ جیتنے کے الزام پر وسیم اکرم نے لکھا کہ ٹورنٹو میں ڈی ایم سی ٹرافی کے لیے مجھے کپتان بنانے کا اعلان کیا گیا، لابنگ ہونے پر کوچ وسیم راجہ اور نئے سلیکٹرز رمیز راجہ، نوشاد علی اور عبدالرقیب ’’زومبی‘‘ (ڈراؤنی) شخصیت والے عامر سہیل کو لے آئے۔

Image Source: File

ورلڈکپ 2003 کے وقت وقار یونس اپنے عروج پر نہیں تھے، ان کی پلیئنگ الیون میں بھی جگہ نہیں بنتی تھی، اس لیے ان کو کپتان برقرار رکھنے کے فیصلے میں کوئی منطق نہیں تھی،اس وقت کے چیئرمین پی سی بی توقیر ضیا کی سپورٹ سے ایسا ممکن ہوا،اسی طرح شعیب اختر نے بھی توقیر ضیا کے کان میں بات ڈالی کہ ان کا اپنا ڈاکٹر توصیف رزاق ان کے ساتھ ہوگا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وسیم اکرم اپنے سوانح حیات میں کوکین کا نشہ کرنے کا اعتراف بھی کرچکے ہیں ،انہوں نے بتایا کہ کیریئر ختم ہونے کے بعد کوکین کا نشہ کرنا شروع کردیا تھا۔سابق کپتان کے مطابق پہلی بار انگلینڈ میں ایک پارٹی کے دوران کوکین کی آفر ہوئی۔سب سے بدترین یہ تھا کہ کوکین کا نشہ میری عادت بن گئی تھی، وقت کے ساتھ ساتھ میری کوکین کی عادت شدید ہوتی گئی۔ایک وقت میں مجھے محسوس ہوتا تھا کہ مجھے کام کرنے کے لیے اس کی ضرورت ہے، نشے کی وجہ سے میں تنہائی کا شکار ہو گیا تھا۔سابق کپتان نے یہ بھی کہا کہ نشے کی زیادتی کی وجہ سے میری حالت غیر ہوتی گئی، نہ نیند آتی تھی نہ کھانا کھاتا تھا۔

وسیم اکرم کہتے ہیں کہ میری پہلی اہلیہ ہما کو میری جیب سے کوکین ملی تھی، اُس نے مجھے کہا تھا تمہیں مدد کی ضرورت ہے، ہما ہی نے نشے کی عادت چھڑوانے میں میری مدد کی۔نشے سے چھٹکارا پانے کے لیے ری ہیب سینٹر میں داخل ہونا پڑا، میں نے ایک بار اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بارے میں بھی سوچا۔2009 میں اچانک بیوی کے وفات کے بعد سے کوکین کی عادت چھوڑ دی، تب کے بعد سے کوکین کے استعمال کو مڑکر بھی نہیں دیکھا۔

مزید پڑھیں: سسپنس تھرلر فلم ‘منی بیک گارنٹی’ میں وسیم اکرم شنیرا اکرم کے ہمراہ جلوہ گر ہونگے

چھپن سالہ سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ اور ون ڈے میچز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر ہیں، وہ 18 سالہ کریئر کے بعد 2003 میں وہ انٹرنیشنل کریئر سے ریٹائر ہوگئے تھے اور ریٹائرمنٹ تک انہوں نے 900 سے زیادہ انٹرنیشنل وکٹیں حاصل کی تھیں۔انہوں نےاپنی پہلی بیوی کے وفات کے بعد شنیرا سے دوسری شادی کی، پہلی بیوی سے دو بیٹے جبکہ دوسری بیوی سے 7 سالہ بیٹی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *