کراچی کے مشہور اسکول ماما پارسی کی ایک ٹیچر کی غیر ذمہ دارانہ حرکت اور مجرمانہ غفلت سے دوسری کلاس کی بچی کی آنکھ ضائع ہوگئی ، پرنسپل نے ٹیچر کی غلطی ماننے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ماما پارسی گرلز اسکول کے دوسری جماعت کی طالبہ عائرہ شیخ کو اس کی کلاس ٹیچر نے ہاتھ میں پکڑی کتاب دے ماری جو سیدھی عائرہ کی آنکھ میں لگی جس سے اس کی آنکھ کا ڈھیلا متاثر ہوگیا۔
اس ناخوشگوار واقعے پر بچی کی والدہ نے سوشل میڈیا پر طویل پوسٹ کی جس میں تمام حقائق لکھ دئیے ہیں۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ یکم نومبر کو، میری بیٹی عائرہ شیخ، جو ماما پارسی اسکول، کراچی میں دوسری جماعت کی طالبہ ہے، اس کی انگلش کلاس ٹیچر اسماء خالق کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے آنکھ متاثر ہوگئی ہے۔
متاثرہ طالب علم عائرہ کی والدہ نے بتایا کپ اس کی کلاس ٹیچر نے ہاتھ میں پکڑی کتاب دے ماری جو سیدھی عائرہ کی آنکھ میں لگی جس سے اس کی آنکھ کا ڈھیلا متاثر ہوگیا جب بچی کے والدین نے اسکول جاکر شکایت کی تو پرنسپل نے بجائے ایکشن لینے کے بچی پر ہی الزام عائد کرنا شروع کردیا، پرنسپل نے نہ صرف بچی پر الزام عائد کیا بلکہ اس کے ساتھ بیٹھ کر 3 گھنٹے تک بچی کا برین واش کیا کہ وہ اپنے والدین کو بتائے کہ آنکھ میں چوٹ ٹیچر کے مارنے سے نہیں بلکہ گرنے کی وجہ سے لگی ہے۔
بچی کے والدہ نے موقف اپنایا کہ انگلش ٹیچر اسماء خالق کی مجرمانہ غفلت کے باعث بچی نہ صرف جسمانی اذیت کا شکار ہوئی بلکہ اسے شدید ذہنی تکلیف بھی اٹھانا پڑی ہے، کتاب لگنے سے عائرہ کی آنکھ پر چوٹ آئی جس سے اسے ناقابل برداشت تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پوسٹ میں متاثرہ بچی کی والدہ نے یہ بھی لکھا کہ جب ہم اسکول کی پرنسپل مس فرنگیز تمپال سے اس واقعے کی شکایت کرنے گئے تو انہوں نے ہچکچاتے ہوئے ہم سے معافی مانگی، تاہم، کوئی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
بچی کی والدہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لوگوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ اس مسئلے میں آواز بلند کرنے کے لئے میرا ساتھ دیں، کیونکہ جب ہم اسکولوں کے ایسے رویے کے خلاف اجتماعی طور پر آواز اٹھائیں گے تو اسکول انتظامیہ مجبور ہوکر غیر ذمہ دار اور غفلت برتنے والے اساتذہ کے خلاف کارروائی کریں گے۔
خیال رہے کہ اساتذہ کا طالب علموں پر تشدد کوئی نئی بات نہیں ،آج ہمارے معاشرے کا المیہ یہ ہے کہ ہمارے اساتذہ اسکولوں میں بچوں کو سزا دے کر پڑھانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، گزشتہ دنوں چیچہ وطنی میں بچے پر جسمانی تشدد کے الزام میں ٹیچر کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گورنمنٹ ہائی اسکول کے ٹیچر نے8 مارچ کو بچے پر تشدد کیا، تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر کارروائی کی گئی۔ ترجمان ڈی پی او کے مطابق طالبعلم پر تشدد کرنے والے اسکول ٹیچر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…