ہرے بھرے درخت ، پھول اور پودے صرف آپ کے گھر اور اردگرد کے ماحول کو ہی خوبصورت نہیں بناتے بلکہ یہ ہماری ذہنی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں اسی لئے ان کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔ جبھی کئی سالوں سے دنیا بھر میں انہیں متعدد طریقوں کےتحت علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ بلکہ پودوں کی طبی خصوصیات پر کی جانے والی تحقیقات ثابت کرتی ہیں کہ مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے جڑی بوٹیوں کا استعمال عام دوا سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔طبی سائنس میں ایسے بہت سے طریقے موجود ہیں جن کے تحت لوگ ذہنی بیماریوں (جن میں انزائٹی اور ڈپریشن جیسے امراض بھی شامل ہیں) کی شدت کو کم کرنے کے لیے پودوں میں پائے جانے والی خصوصیات سے استفادہ کرتے ہیں۔
باغبانی ایک دھیمی، طبعی اور صبر آزما سرگرمی ہے جو ایک تیز رفتار زندگی میں پرسکون لمحات کی فراہمی آسان بناتی ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ وہ عمل ہے جس کے فوائد فوری طور پر سامنے آتے ہیں اور پہلی مرتبہ اس عمل کے مثبت اثرات محسوس ہونے لگتے ہیں۔ جامعہ فلوریڈا کے ماہرین نے خواتین کو ہفتے میں دو مرتبہ باغبانی کے عمل سے گزارا۔ اس کے لیے 26 سے 49 برس کی 32 خواتین بھرتی کی گئیں اور تمام خواتین تندرست تھیں۔ان میں سے نصف خواتین کو ہفتے میں دو مرتبہ باغبانی کے عمل سے گزارا گیا اور بقیہ نصف کو مصوری میں مصروف رکھا گیا۔دونوں گروپ ہفتے میں دو مرتبہ جمع ہوئے اور کل آٹھ مرتبہ تقاریب منعقد ہوئیں۔
اس کے بعد مصوری کرنے اور باغبانی میں وقت گزارنے والے گروپ کا باہم موازنہ کیا گیا۔وجہ یہ ہے کہ مصوری اور باغبانی، دونوں میں ہی منصوبہ بندی، تخلیقی عمل اور جسمانی سرگرمی شامل ہوتی ہے۔ان دونوں کے طبی و نفسیاتی اثرات بھی واضح ہوتے ہیں۔لیکن بعد میں دونوں امورمیں شریک خواتین کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ باغبانی کا عمل قدرے مؤثر ثابت ہوا۔
ان دونوں گروپ میں باغبانی کرنے والی خواتین میں ڈپریشن، اینزائٹی اور دماغی الجھن کے اثرات کم پائے گئے تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اگرچہ یہ ایک بہت چھوٹا مطالعہ ہے لیکن اس سے پہلے بھی سبزے میں وقت گزارنے کے مفید نفسیاتی اثرات سامنے آچکے ہیں۔اسی لئے ماہرین صحت بھی ڈپریشن اور انزائٹی کا شکار افراد کے علاج کے لیے باغبانی تھراپی کا ہی انتخاب کرتے ہیں کیونکہ یہ موثر ثابت ہوتی ہے۔
مزید برآں، جرنل آف سائیکولوجیکل اینتھروپولوجی میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، آفس اور گھر میں موجود پودے آپ کو قدرت سے قریب تر رکھنے کے ساتھ آرام دہ اور پرسکون ماحول بھی فراہم کرتے ہیں۔ بلکہ کسی بیماری، سرجری یا چوٹ لگنے کی صورت پودوں اور پھولوں کے نزدیک ہونا بھی جلد صحتیابی کا باعث بن سکتا ہے۔ یہی وجوہات ہیں جس کی بناء پر کہا جاتا ہے کہ ہر گھر کا کچھ حصہ نہ صرف باغبانی کے لیے مختص کیا جائے بلکہ اس حصے میں باقاعدگی سے وقت گزارنا بھی انسانی صحت کے لیےلازم و ملزوم ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…