شوبز انڈسٹری سے منسلک مشہورِ نام آج انڈہ پراٹھہ بیچنے پر مجبور

کورونا وائرس کے خطرے کے باعث جہاں آج پوری لاک ڈاؤن کا شکار ہے وہیں اس لاک ڈاؤن کی صورتحال نے دنیا کے ہر شعبہ سے منسلک اور وابستہ لوگوں کو بری طرح متاثر کردیا ہے۔ ان ہی شعبوں میں ایک شعبہ ایسا بھی ہے جو بظاہر تو چمک دمک سے بھرپور ہے البتہ یہ چمک دمک بھی کچھ مختصر لوگوں کے لئے ہی ہے۔

جی ہاں بلکل یہاں بات ہورہی ہے فنکار برادری کی جہاں ہر شخص کی اتنی آمدن نہیں ہوتی جو بظاہر اس شعبے کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے۔ ایسا ہی ایک فنکار جس نے پاکستان کی کئی نامور فلموں اور اسٹیج ڈراموں میں کام کیا آج لاہور کے ایوینیو سینما گھر کے سامنے چھوٹا سا اسٹال لگا کر انڈہ پراٹھہ بیچنے پر مجبور ہے۔

پاکستان شوبز انڈسٹری سے بیس سال تک وابستہ رہنے والے فنکار اور ڈانس کوریوگرافر بابر نے اپنے شوبز کیرئیر میں 10 زائد فلمیں جبکہ 25 کے قریب ڈراموں میں بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بطور اسسٹنٹ ڈانس کوریوگرافر خدمات سرانجام دیں۔اپنے دور کی بڑی مشہور و معروف فلمی اداکارائیں سائمہ، مدیحہ شاہ، نرگس اور نازو سمیت کئی بڑی اداکاروں کو ان کی فلم میں بطور اسسٹنٹ کوریوگرافر ڈانس میں معاونت فراہم کی۔

البتہ آج لاک ڈاؤن کی صورتحال کے باعث اسٹیج ڈراموں سمیت تمام فلمی صنعت کے کام تھم سے گئے ہیں اور اس سے منسلک کئی روز بےروزگاری کی زندگی بسر کررہے ہیں۔ ڈانس کوریوگرافر بابر کی بھی صورتحال آج ایسی ہی کہ دیکھ کر کلیجہ پھٹ جائے۔ اس بےروزگاری کے باعث آج وہ ناصرف اندے پڑاٹھے کا اسٹال لگانے پر مجبور ہیں بلکہ ان کے پاس سر چھپانے کے لئے چھت بھی میسر نہیں وہ شادی شدہ ہیں اور اپنے ایک بچے کے ہمراہ روڈ پر ہی اپنے اسٹال کے پاس کھولے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

کوریوگرافر بابر نے بتایا کہ اس اسٹال سے دو وقت کھانے کا بھی کبھی کبھی گزارا ممکن نہیں ہوتا ہے، شرم بھی آتی ہے لیکن دل میں احساس ہوتا ہے حق حلال اور محنت کی اللہ تعالیٰ روزی دے رہا ہے، ایک دن سب ٹھیک ہوجائے گا۔ کبھی روٹی اور کھانا کم پڑتا ہے تو اپنا پیٹ کاٹ کر پہلے بچے کو کھلا دیتے ہیں۔

بابر نے اپنی نم آنکھوں سے اس حوالے سے مزید بتایا کہ والد صاحب بھی کافی عرصہ شوبز کا حصہ رہے، انہوں نے اپنی ذاتی تین فلمیں پروڈیوس بھی کی تھیں۔ ہمارے حالات بہت بہتر تھے، والد صاحب کی بیماری میں کچھ پیسہ چلا گیا اور کچھ ہم بھائیوں کی آپس میں ناراضگیوں کی نظر ہوگیا، کوئی کچھ لے گیا اور کوئی کچھ، میں حصہ میں یہ اسٹال آیا۔

کوریوگرافر بابر نے حکومت، صدر پاکستان عارف علوی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے درخواست کی کہ وہ فنکار برادری کے پریشانیوں اور مشکلات پر نظر ڈالیں کافی لوگ اس کے باعث مشکلات کا شکار ہیں اور اب نوبت فاقوں تک جاپہنچی ہے۔

Credit: Daily Pakistan

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago